خبریں

مڈ ڈے میل کھانے سے 3 سال میں 900 سے زیادہ بچے بیمار ہوئے: مرکزی حکومت

وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو 3 سالوں میں کھانے کا معیار خراب ہونے سے متعلق 15 ریاستوں اور یونین ٹریٹری سے 35 شکایتں ملیں۔

(علامتی تصویر : رائٹرس)

(علامتی تصویر : رائٹرس)

نئی دہلی: ملک بھر میں 3 سال کے دوران مڈڈے میل کھانے سے 900 سے زیادہ بچوں کے بیمار ہونے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے افسروں نے یہ جانکاری دی ہے۔وزارت کو اس مدت کے دوران کھانے کے کمتر معیار کے متعلق 15 ریاستوں اور یونین ٹریٹری سے 35 شکایتں ملیں۔

وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے ایک سینئر افسر نے کہا، ‘ ملک بھر میں ایسا کھانا کھانے سے گزشتہ تین سال اور موجودہ سال کے دوران کل 930 بچوں کے بیمار پڑنے کے معاملے سامنے آئے۔ ان میں سے کسی کی موت نہیں ہوئی۔  بچوں کو پکا ہوا اور مقوی مڈ ڈے میل مہیا کرانے کی پوری ذمہ داری ریاستی حکومت پر ہے۔ ‘

افسر نے کہا کہ مڈڈے میل اسکیم وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے ڈپارٹمنٹ آف اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی کے تحت آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ ریاستی حکومتوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ان معاملوں میں کی گئی کارروائی کی رپورٹ (اے ٹی آر) پیش کریں۔

افسر نے کہا، ‘ حاصل رپورٹوں کی بنیاد پر ذمہ دار افراد کے خلاف انتباہ جاری کرنے، متعلقہ غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر تنظیموں کا کانٹریکٹ ختم کرنے، مجرمانہ کارروائی شروع کرنے اور قصوروار افراد کو سزا دینے جیسی کارروائی کی گئی ہیں۔ ‘وزارت برائے فروغ انسانی وسائل نے تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں اسکولی سطح کے باورچی خانہ میں معیار، حفاظت اور صفائی پر انضباطی ہدایات جاری کئے ہیں۔

افسر نے کہا، ‘ اس کے تحت اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ میڈڈے میل بنانے کے لئے ایگمارک کوالٹی والی چیزیں اور برانڈیڈ سامان رکھیں۔ اس کے علاوہ بچوں کو کھانا پروسنے سے پہلے اسکول کے دو-تین سینئر لوگوں کے ذریعے کھانا چکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)