یہ معاملہ جھارکھنڈ کے جمشیدپور کا ہے۔ 26 جولائی کو ٹاٹانگر اسٹیشن سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔ بچی کے غائب ہونے کے پانچویں دن منگل رات 9 بجے رام دھین باغان سے اس کی سر کٹی ننگی لاش بر آمد کی گئی۔ بچی کا سر ابھی نہیں ملا ہے۔
نئی دہلی: ٹاٹانگر ریلوے اسٹیشن کے ایک پلیٹ فارم سے تین سالہ بچی کو اغوا کرنے کے بعد دو لوگوں نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور اس کا سر کاٹ دیا۔ پولیس نے بدھ کو واقعہ کے بارے میں بتایا۔پولیس نے بچی کے غائب ہونے کے پانچویں دن منگل رات 9 بجے رام دھین باغان سے اس کی سر کٹی ننگی لاش بر آمد کی ۔پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں دو کلیدی ملزمین سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (ریلوے) احتشام وقار نے بتایا کہ بچی کے سر کا پتا لگانے کے لئے ڈاگ اسکواڈ کی مدد لی گئی۔
پربھات خبر کے مطابق، 26 جولائی کو ٹاٹانگر اسٹیشن سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔ ماں کے بیان پر نامعلوم لوگوں کے خلاف ٹاٹا ریل تھانہ میں معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ریلوے پولیس نے اسٹیشن میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ایک دن پہلے سوموار رات رامادھین باغان کے رنکو ساہو، پھر کاشی ڈیہہ روڈ نمبر ایک کے کیلاش کمار کو گرفتار کیا۔ ریلوے پولیس نے بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ایم جی ایم بھیج دیا۔
دونوں ملزم الگ الگ کہانی بتاکر پولیس کو گمراہ کر رہے تھے۔ لیکن سختی کرنے پر رنکو ساہو اور اس کے ساتھی کیلاش نے اپنا جرم قبولکر لیا۔ رنکو کی نشاندہی پر ریلوے پولیس نے لاش بر آمد کی۔ پولیس سر کی برآمدگی کی کوشش کر رہی ہے۔لاش ملنے کے بعد رامادھین باغان بستی کے سیکڑوں لوگ جمع ہو گئے۔ وہاں ریلوے پولیس کلیدی ملزم رنکو ساہو کو لےکر پہنچی تھی۔ بچی کی لاش دیکھکر لوگ مشتعل ہو گئے اور پولیس کی گاڑی میں بیٹھے رنکو کو اتارکر مارنا چاہا۔ لوگوں نے پولیس کی گاڑی کو گھیر رکھا تھا۔ اس بیچ ریلوے پولیس ملزم کو لےکر وہاں سے نکل گئی۔
امر اجالا کے مطابق، تین سال کی بچی گزشتہ ہفتے ریلوے اسٹیشن پر اپنی ماں کے ساتھ سو رہی تھی، جب اس کو رنکو نے اٹھا لیا تھا۔ اس کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں سو رہی لڑکی کو گود میں لےکر آرام سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی اور اس کی پہچان کی۔پولیس سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس پی) نور مصطفیٰ انصاری نے بتایا، ‘ رنکو کو 9اپریل 2015 کو جیمکوآزاد بستی علاقے میں ایک سات سالہ بچے کا قتل کرنے کے مقصد سے اغوا کرنے کے لئے دو سال کی جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کو مارچ 2018 میں یہ سزا سنائی گئی۔ وہ کچھ ہفتے پہلے ہی جیل سے باہر آیا تھا۔ ‘
لائیو ہندوستان کے مطابق، دونوں ملزمین رنکو ساہو اور کیلاش کمار کو بدھ کو چکردھرپور ریلوے مجسٹریٹ دلیپ راجیشور ترکی کی کورٹ میں پیش کیا گیا۔مجسٹریٹ کورٹ میں دونوں ملزمین نے قبول کیا کہ انہوں نے بچی کو اسٹیشن سے اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور بچی کا گلا کاٹکر قتل کر دیا۔ کورٹ نے دونوں کو گھاگھی ڈیہہ سینٹرل جیل بھیج دیا۔
دونوں ہی ملزم اچھی فیملی سے آتے ہیں۔ رنکو کی ماں گریڈیہہ ہیڈ کوارٹر میں پولیس اہلکار ہیں جبکہ کیلاش کے والد سنترام سی آر پی ایف کے جوان ہیں۔ ان دنوں پلواما میں تعینات ہیں۔ریلوے پولیس نے بتایا کہ پوچھ تاچھ میں رنکو ساہو نے منظور کیا ہے کہ وہ عادتاً بچہ چور ہے۔ اس نے سال 2008 میں کاشی ڈیہہ کے گووند ساہو کے چھےسالہ بچے کو چراکر کیلاش کے ہاتھ پانچ ہزار روپے میں بیچ دیا تھا۔جیمکو آزاد بستی سے ساحل کے اغواکا کیس اس پر درج ہے۔ اس سے اسٹیشن سے 2018 میں پروین کی دو بیٹیوں کو چرانے کا شک بھی پولیس رنکو پر کر رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں