ادبستان

نیشنل فلم ایوارڈ: گجراتی فلم ہیلارو کو بہترین فلم اور آیوشمان کھرانہ-وکی کوشل کو بہترین اداکار کا ایوارڈ

66ویں نیشنل فلم ایوارڈزمیں تیلگو فلم مہانتی میں گزرے زمانے کی سپراسٹار ساوتری کا کردار نبھانے والی کیرتی سریش نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا۔

فلم اندھا دھن، مہانتی اور اُری کے پوسٹر(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

فلم اندھا دھن، مہانتی اور اُری کے پوسٹر(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: بالی ووڈ ایکٹر آیوشمان کھرانہ اور وکی کوشل نے جمعہ کوفلم’اندھا دھن’اور’ اُری’کے لئے بہترین ایکٹرکا نیشنل ایوارڈ شیئر کیا وہیں گجراتی فلم’ہیلارو’کو بہترین فلم قرار دیا گیا۔گجرات کے کچھ علاقے پر بنی’ہیلارو’کا ڈائریکشن ابھیشیک شاہ نے کیا تھا اور یہ عورتوں کی خودمختاری کے پس منظر پر بنی ہے۔ اس فلم کو اسپیشل جیوری ایوارڈسے بھی نوازاگیا جس کو اس کی 13 اہم خواتین نے شیئر کیا۔

66ویں نیشنل فلم ایوارڈ میں بالی ووڈ کے حصے میں کئی انعام آئے۔ تین اہم نیشنل ایوارڈز میں سے’ اُری:دی سرجیکل اسٹرائیک ‘کے لئے آدتیہ دھر کو ان کی پہلی فلم کے لئے بہترین ہدایت کار کا انعام ملا۔ اسی فلم کے لیے وکی شل نے بہترین ایکٹر کا ایوارڈ،آیوشمان کھرانہ سے شیئر کیا۔ آیوشمان کو ‘اندھا دھن’ میں شاندار کارکردگی کے لئے یہ ایوارڈدیا گیا۔تیلگو فلم’مہانتی’میں گزرے زمانے کی سپراسٹار ساوتری کا کردار نبھانے والی کیرتی سریش نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈجیتا۔

آیوشمان نے’اندھا دھن’ میں نابینا لگ رہے پیانونواز کا کردار نبھایا ہے تو وہیں وکی کوشل نے اُری میں ایک فوجی افسر کا کردار نبھایا ہے۔ یہ فلم اُری میں دہشت گردانہ  حملے کے بعد ستمبر 2016 میں کی گئی سرجیکل اسٹرائیک کے پس منظر پر بنی تھی۔آدتیہ دھر نے بہترین ہدایت کاری کا انعام ملک کے ہر بہادر فوجی کو معنون کیا۔ اسی فلم کے لئے شاسوت سچدیو نےبہترین موسیقار(بیک گراؤنڈ میوزک) اور ساؤنڈ ڈیزائن کا  ایوارڈبھی جیتا۔

آیوشمان نے اس موقع پرکہا کہ،’میں نے ہمیشہ لیک سے ہٹ‌کر ایسی فلمیں کرنے کی کوشش کی، جو اپنے معیاری مواد کی وجہ سے الگ نظر آتی ہیں۔ آج کا اعزاز میری محنت، میرے اعتماد، فلموں میں میرے سفر اور سب سے پہلے میرے اداکار ہونے کا ثبوت ہے۔ ” اندھا دھن’کو بہترین ہندی فلم اور بہترین اسکرپٹ(ترجمہ)کے لئے چنا گیا۔

ہندوستانی فلم فیسٹیول میلبارن میں شامل ہونے کے لئے ابھی آسٹریلیا میں موجود فلم کے ہدایت کار شری رام راگھون نے کہا کہ نیشنل فلم ایوارڈ جیوری سے اپنی فلم کی قبولیت کی وجہ سے وہ بےحد خوش ہیں۔راگھون نے فون پر بتایا،’میں بہت خوش ہوں۔ میں میلبارن میں فلم (اندھا دھن) کی اسکرینگ کے بیچ میں تھا جب یہ پتہ چلا۔ یہ شاندار ہے، میں صرف شکریہ ادا کر سکتا ہوں۔ میں خوش ہوں۔ تبو بھی یہاں ہیں اور انہوں نے مجھے فون کیا اور کہا کہ ہمیں مل گیا۔ میں ابھی بےحد خوش ہوں۔ ‘

آیوشمان نے’بدھائی ہو’ کو ملی کامیابی پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ یہ فلم غیر متوقع حمل سے ایک فیملی کے جوجھنے کی کہانی ہے۔ اس فلم کو بہترین پاپولر فلم کا انعام ملا۔ اسی فلم کے لئے سریکھا سیکری کو بہترین معاون اداکارہ کا ایورڈ ملا۔اکشے کمار کی’پیڈمین’ کو سماجی مدعے پر بنی بہترین فلم قرار دیا گیا۔

سنجے لیلا بھنسالی کی فلم’پدماوت’کے گانا’گھومر’کے لئے بہترین کوریوگرافی کا انعام ملا جبکہ اسی فلم کے لئے بھنسالی کو بہترین موسیقارکا انعام ملا۔ اسی کے گانا’بنتے دل’ کے لئے اریجیت سنگھ کو بہترین گلوکار  کا انعام ملا۔بھنسالی نے کہا کہ یہ ان کے لئے بڑا موقع ہے اور موسیقی ان کی  فلموں میں ہمیشہ اہم رہی ہے۔ بھنسالی نے بتایا،’ کوئی بھی پہچان، خاص طور پرحکومت سے آنے والی، کافی معنی رکھتی ہے۔ یہ پیٹھ پر تھپکی جیسی ہے۔ میں نے کافی شور شرابے اور پریشانی کے درمیان’پدماوت’بنائی۔ جب بھی میں پریشان ہوتا تو میں اسٹوڈیو میں جاتا اور گانا بنانا شروع کر دیتا۔ میں اپنی موسیقی بےحد پیار سے بناتا ہوں۔ ‘

بہترین گلوکارہ(پلے بیک سنگر) کا انعام بندو مالنی کو فلم’نتھچرامی’ کےنغمہ’مایاوی مناوے’کے لئے ملا۔ فلم کو بہترین نغمہ، بہترین ایڈیٹنگ اور بہترین کنڑ فلم کا نیشنل ایوارڈ ملا۔گلوکاراورنغمہ نگار سوانند کرکرے کو مراٹھی فلم’ چُنبک ‘ کے لئے بہترین معاون اداکار کا انعام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر حیران کن ہے۔کرکرے نے کہا،’ میں بےحد خوش ہوں۔ میں بہترین اداکار کا انعام پانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا، یہ ناقابل یقین اور بےحد خوش کن ہے۔ ‘

‘ ولیج راک اسٹار’ کے لئے 2017 میں بہترین فلم کا انعام جیتنے والی ریما داس نے اس سال بھی کامیابی درج کی۔ ان کی ‘ بلبل کین سنگ ” کو بہترین آسامی فلم کا اعزازملا۔کشمیر پر مبنی فلم’حامد’ کو بہترین اردو فلم کا اعزاز ملا جبکہ اس کے چائلڈ ایکٹرطلحہ ارشد ریشی نے تین دیگر بچوں کے ساتھ بہترین چائلڈ آرٹسٹ کا انعام شیئر کیا۔کنّڑ فلم’کے جی ایف ‘ کو بہترین ایکشن ہدایت کاری کا انعام ملا۔ کنڑ زبان کی فلم’سرکاری ہریا پرتھمکا شالے کسرگوڈ ‘ کو بہترین چائلڈ فلم کا انعام ملا۔

تیلگو فلم’چی ارجن لا سو’ کو بہترین اورِیجنل اسکرین پلے کا انعام ملا۔ یہ فلم ارینج میرج پر مبنی ہے۔ بہترین سنیماٹوگرافی کا انعام ملیالم زبان کی فلم ‘ ولو ‘ کو ملا۔پرینکا چوپڑا کے پروڈکشن کے بینر تلے بنی مراٹھی فلم ‘ پانی ‘ نے ماحولیاتی تحفظ پر بہترین فلم کا انعام جیتا۔زبان کےزمرے میں کامیاب فلمیں-ریوا (گجراتی)، ہرجیتا (پنجابی)، آموری (کونکنی)، مہانتی (تیلگو)، سُڈانی فرام نائیجیریا (ملیالم)، ایک جے چھیلو راجا (بنگالی) برم (تمل)، بھونگا (مراٹھی)، ما ‘ اما (گارو)، مشنگ (شیردکپن)، ان دی لینڈ آف پازن ومین (پنگچینپا) اور ٹرٹل (راجستھانی) رہیں۔

کنڑ زبان کی فلم نتھچرامی کے لئے اداکارہ شرتی ہری ہرن، کڑک فلم کے چندرچوڑ رائے، جوزف فلم کے فنکار جوجو جارج اور سُڈانی فرام نائیجیریا کے فنکار ساوتری کے ناموں کا خصوصی طورپر ذکر کیا گیا۔لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے مئی میں ہونےوالے نیشنل فلم ایوارڈز کے پروگرام کو ملتوی کردیا گیا تھا۔راہل رویل کی صدارت والے جیوری ممبران  نے ان انعامات کا اعلان کیا۔ یہ انعام کب دئے جائیں‌گے اس کے بارے میں ابھی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)