ریاست میں پچیس سالوں تک اقتدار میں رہی سکم ڈیموکریٹک فرنٹ نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 15 سیٹیں جیتی تھیں۔
نئی دہلی: سکم کی سیاست میں منگل کو بڑا الٹ پھیر دیکھنے کو ملا جب سابق وزیراعلیٰ پون چاملنگ کی پارٹی سکم ڈیموکریٹک فرنٹ (ایس ڈی ایف) کے 10 ایم ایل اے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے۔منگل کو نئی دہلی میں بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں پارٹی جنرل سکریٹری رام مادھو کی موجودگی میں ایس ڈی ایف کے 10 ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہوئے۔
ان میں پانچ بار کے ایم ایل اے دورجی شیرنگ لیپچا کے علاوہ ڈی آر تھاپا، کرما سونیم لیپچا، کے بی رائے، ٹی ٹی بھوٹیا، پھرمنتی تمانگ، پنٹو نامگیال لیپچا، رام کماری تھاپا وغیرہ شامل ہیں۔
10 MLAs of Sikkim Democratic Front join BJP in the presence of Shri @rammadhavbjp at BJP HQ. #BJPMembership pic.twitter.com/yVcF84qOOg
— BJP (@BJP4India) August 13, 2019
سکم کے ان ایم ایل اے کا پارٹی میں استقبال کرتے ہوئے بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے صحافیوں سے کہا کہ سکم میں پچھلے 25 سالوں سے اقتدار میں رہے ایس ڈی ایف کو اس بار کے اسمبلی انتخاب میں 15 سیٹوں پر جیت ملی۔ ان میں سے دو شخص دو-دو سیٹوں پر جیتے تھے۔ اس طرح سے سیٹوں کی مؤثر تعداد 13 تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے 10 ایم ایل اے نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس پر بی جے پی صدر امت شاہ کی رہنمائی اور ورکنگ پریسیڈنٹ جے پی نڈا کی ہدایت میں ان ایم ایل اے کو بی جے پی میں شامل کیا گیا ہے۔ اب سکم میں بی جے پی مثبت حزب مخالف کا کردار نبھائےگی۔
ایس ڈی ایف سے بی جے پی میں شامل ہوئے سینئر ایم ایل اے دورجی شیرنگ لیپچا نے کہا، ‘ آج 10 ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں اور اس کے لئے ہم پوری ٹیم کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ، پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ جے پی نڈا کے تئیں شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘ ایکٹ ایسٹ پالیسی ‘ کافی مؤثر ہے اور نوجوان اس کو قبولکر رہے ہیں۔ ہم ریاست میں تنظیم کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے کے لئے پوری محنت کریںگے۔
غور طلب ہے کہ پون کمار چاملنگ کی پارٹی ایس ڈی ایف ریاست میں تقریباً ڈھائی دہائیوں تک اقتدار میں تھی۔ پچھلے اسمبلی انتخاب میں اس کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 32 سیٹوں والی اسمبلی میں اس کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ سکم کرانتی کاری مورچہ کو 17 سیٹیں ملی تھیں، جس کے بعد پریم سنگھ تمانگ وزیراعلیٰ بنے تھے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں