ایچ آر ڈی منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے 65ویں کنووکیشن میں کہا کہ ہمالیہ ’نیل کنٹھ‘کی طرح سارا زہر پیکرآلودگی سےماحولیات کو بچا رہا ہے۔ اس سے پہلے آئی آئی ٹی ممبئی کے کنووکیشن تقریب میں نشنک نے کہا تھا کہ جوہر اور سالمہ کی کھوج چرک رشی نے کی تھی۔
نئی دہلی: ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے انجینئروں کو کہا کہ وہ رام سیتو ، گیتا، سنسکرت زبان اور آیوروید جیسے موضوعات میں نئے طریقے سے ریسرچ کریں اور حقائق کی چھان بین کریں۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، کھڑگ پور کے 65ویں کنووکیشن تقریب کو خطاب کرتے ہوئے نشنک نے کہا کہ ہندوستان صدیوں سے علم سے لےکر سائنس تک کا عالمی رہنما رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دنیا کی پہلی زبان سنسکرت ہے۔
انہوں نے کہا، دنیا یوگا، وید اور آیوروید کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ سنسکرت دنیا کی سب سے پرانی زبان ہے۔ ابھی تک کوئی بھی دوسرا اس سے پہلے کسی دوسری زبان کی موجودگی کا ثبوت نہیں دے سکا ہے۔ یہ کہنے کے لئے لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں اس لئے میں یہاں سے پڑھکر نکلنے والے طالب علموں سے نئی ریسرچ کرنے اور ثابت کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا، ‘ جب ہم پیچھے دیکھتے ہیں تو یاد کرتے ہیں کہ ہمارے انجینئروں نے کیسے رام سیتو بنایا تھا اور ہمارے مستقبل کے انجینئروں کو اس پر گہرا مطالعہ کرنا چاہیے۔’ ہندوستانی پرانوں میں ذکر ہے کہ بھگوان رام کی وانر سینا نے سمندر پار کرکے لنکا جانے کے لئے رام سیتو کی تعمیر کی تھی۔ جب نشنک سے بعد میں پریس کانفرنس میں اے ایس آئی کے اس رخ کے بارے میں پوچھا گیا کہ یہ ثابت کرنے کے لئے کوئی تاریخی یا سائنسی ثبوت نہیں ہے کہ رام سیتو انسانوں کے ذریعے بنایا گیا پل ہے۔
भारतीय प्रौद्योगिकी संस्थान (IIT) खड़गपुर के 65वें वार्षिक दीक्षांत समारोह 2019 में शामिल होने का अवसर मिला ।
एक परिवार के मुखिया के रूप में मैं यहाँ आकर अत्यंत गौरवान्वित महसूस कर रहा हूँ क्योंकि विश्व रैंकिंग में आपने 281वां स्थान हासिल किया है उसके लिए बधाई । pic.twitter.com/5DUCw56gDR— Dr Ramesh Pokhriyal Nishank (@DrRPNishank) August 27, 2019
اس پر ایچ آر ڈی منسٹر نے کہا، ‘ میرا مطلب ہے کہ نئی ریسرچ ہونی چاہیے اور رام سیتو کے بارے میں مطالعہ ہونا چاہیے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ میں نے کہا تھا کہ ہمارے نوجوان انجینئروں کی آئندہ نسلوں کو رام سیتو جیسے تاریخی معجزات کے بارے میں نئے نتیجہ پر پہنچنے کے لئے نئی ریسرچ کرنی چاہیے تاکہ ہمارے پروقار میموریل کے بارے میں نئے حقائق دریافت کئےجائیں۔ جس سے دنیا کو ایک بار پھر اس بارے میں بتایا جا سکے کہ صدیوں پہلے ہم نے کس کس کی تعمیر کی تھی۔ ‘
اے ایس آئی نے یو پی اے حکومت کی مدت کار میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے دعویٰ کیا تھا کہ بھگوان رام کے وجود اور انسانوں کے ذریعے بنائے گئے پل کے طور پر رام سیتو کے وجود کو ثابت کرنے کے لئے کوئی تاریخی یا سائنسی ثبوت نہیں ہے۔ حالانکہ، ستمبر 2007 میں حلف نامہ واپس لے لیا گیا تھا۔ انڈین کاؤنسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) نے گزشتہ سال اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ یہ پتہ لگانے کے لئے کوئی مطالعہ نہیں کرےگا یا مطالعے کے لئے فنڈ نہیں دےگا کہ رام سیتو انسانوں کے ذریعے بنایا گیا ہے یا قدرتی ہے۔
اس دوران سنسکرت زبان کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ سائنسی زبان ہے اور انہوں نے اس کے دنیا کی پہلی زبان ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔ نشنک نے کہا کہ ہندوستان صدیوں سے علم سے لے کر سائنس تک کا عالمی رہنما رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے صدیوں پہلے دنیا کو یوگا اور آیوروید دئے اور سائنس ان کے پیچھے آیا۔
وزیر نے کہا کہ سنسکرت سب سے مفید، سب سے سائنسی زبان ہے اور کمپیوٹر کے ذریعے پڑھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ سنسکرت دنیا کی پہلی زبان ہے۔ ‘ ملک کی عظیم الشان تاریخ اور تہذیب کا ذکر کرتے ہوئے نشنک نے گنگا ندی کو ‘ ماں اور زندگی ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمالیہ ‘ نیل کنٹھ ‘ کی طرح سارا زہر پیکر ترقی یافتہ ممالک کی آلودگی سے ماحول کو بچا رہا ہے۔
وزیر نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے معاملے میں ہندوستان دنیا کے نمبر ایک پر پہنچ رہا ہے اور معیشت کے معاملے میں چین کو چھوڑکر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ ایف ڈی آئی کے معاملے میں ہندوستان نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ‘ اس سے پہلے، آئی آئی ٹی ممبئی کے 57ویں کنووکیشن تقریب کو خطاب کرتے ہوئے نشنک نے کہا تھا، ‘ جوہری اور سالمہ کی کھوج چرک رشی نے کی تھی۔ جوہر اور سالموں پر ریسرچ کس نے کیا؟ جس نے جوہروں اور سالموں پر ریسرچ کیا، اس کی کھوج چرک رشی نے کی تھی۔ ‘
انہوں نے آگے کہا تھا، ‘ ناسا بھی مانتا ہے کہ سنسکرت پروگرامنگ کے لئے سب سے زیادہ سائنسی زبان ہے۔ ناسا نے کہا تھا کہ عنقریب مستقبل میں اگر بولنے والے کمپیوٹر حقیقت میں بنتے ہیں تو یہ صرف سنسکرت کی طاقت پر ہی ممکن ہو سکےگا نہیں تو کمپیوٹر کریش ہو جائیںگے کیونکہ سنسکرت ایک سائنسی زبان ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں