خبریں

اولا-اوبر جیسی خدمات اقتصادی بحران کے لئے ذمہ دار نہیں: ماروتی

ملک کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی نے کہا ہے کہ نوجوان آبادی میں اولا، اوبر خدمات  میں اضافہ  اقتصادی بحران کے لیے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔ کسی نتیجہ پر پہنچنے کے لئے ایک تفصیلی مطالعہ  کی ضرورت ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: ملک کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی کے ایک اعلیٰ افسر نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے دعویٰ کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان آبادی میں اولا، اوبر خدمات میں اضافہ اقتصادی بحران کے لیے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے بلکہ اس کے برعکس اس بارے میں کسی نتیجہ پر پہنچنے کے لئے ایک تفصیلی مطالعہ  کی  ضرورت ہے۔

ماروتی سوزوکی انڈیا (ایم ایس آئی) کے مارکیٹنگ اور سیل ڈپارٹمنٹ کے ایگزیکٹوڈائریکٹر ششانک شریواستو نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہندوستان میں کار خریدنے کو لےکر نظریہ میں ابھی بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور لوگ اپنی توقع کے تحت کار خریدتے ہیں۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کو کہا تھا کہ زیادہ تر لوگوں کی سوچ میں تبدیلی آئی ہے جو اب ماہانہ قسط کی ادائیگی کرتے ہوئے ایک کار خریدنے کی جگہ اولا اور اوبر جیسی ٹیکسی خدمات کا فائدہ لینا پسند کرتے ہیں اور یہ آٹو موبائل سیکٹر میں بحران کی کئی وجہوں میں سے ایک ہے۔

شریواستو نے کہا، ‘ موجودہ بحران کے پیچھے اولا اور اوبر جیسی خدمات کا ہونا کوئی بڑی وجہ نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح کے نتیجے پر پہنچنے سے پہلے ہمیں مزید غور کرنا ہوگا اور مطالعہ کرنا ہوگا۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ اولا اور اوبر جیسی خدمات پچھلے 6-7 سالوں میں سامنے آئی ہیں۔ اسی مدت میں آٹو صنعت نے کچھ بہترین تجربے بھی حاصل کئے ہیں۔ اس لئے صرف پچھلے کچھ ایک مہینوں میں ایسا کیا ہوا کہ بحران سنگین ہوتا چلا گیا؟ مجھے نہیں لگتا کہ ایسا صرف اولا اور اوبر کی وجہ سے ہوا ہے۔ ‘

انہوں نے کہا کہ مندی سے نپٹنے کے لئے پچھلے ماہ اعلان کئے گئے حکومت کے حل کافی نہیں ہیں اور یہ اقدامات صنعت کی طویل صحت کے لئے مددگار ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ بنیادی طور پر صارفین کے نظریات پر دھیان دیتے ہیں۔ بتا دیں کہ، سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررس (ایس آئی اے ایم) کے مطابق، اگست مہینے میں گھریلو گاڑیوں کی فروخت 23.55 فیصد گھٹ‌کر 1821490 یونٹ رہ گئی جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 2382436 یونٹ ہوئی تھی۔