خبریں

بہار میں جانکاری کی کمی سے فراہمی  کے باوجود بچوں کو نہیں مل رہی مقوی غذا

بہار میں کیئر فاؤنڈیشن اور پروجیکٹ کنسرن انٹرنیشنل ان انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 65 فیصدی گھروں میں مختلف  قسم کی مقوی غذا دستیاب ہیں، لیکن جانکاری کے فقدان میں صرف 13 فیصدی فیملی ہی آٹھ مہینے سے ڈیڑھ سال کے بچوں کو مناسب مقوی  غذا دے رہی ہیں۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: بہار میں لوگوں کے گھروں میں مختلف قسم کی مقوی غذا  ہونے کے باوجود جانکاری کے فقدان میں آٹھ مہینے سے ڈیڑھ سال تک کے بچوں کو مناسب مقوی غذا نہیں مل رہی ہے۔ ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ حالانکہ پچھلے ایک سال میں اس صورت حال  میں اصلاح درج کی گئی ہے۔

یہ رپورٹ کیئر فاؤنڈیشن اور پروجیکٹ کنسرن انٹرنیشنل ان انڈیا نے تیار کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 65 فیصد گھروں میں مختلف قسم کی مقوی غذا دستیاب ہیں، لیکن جانکاری کے فقدان میں صرف 13 فیصدی فیملی ہی آٹھ مہینے سے ڈیڑھ سال کے بچوں کو مناسب مقوی غذا دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہار رورل لائیولی ہڈ پرموشن سوسائٹی (بی آرایل پی ایس) کے ‘ جیوِکا مشن ‘ کے تحت بچوں میں مقوی غذا اور بونےپن کے موضوع پر پچھلے کچھ وقت میں کافی کام ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے پچھلے تقریباً ایک سال میں ان فیملیوں کی تعداد 13 فیصدی سے بڑھ‌کر تقریباً 30 فیصدی ہو گئی ہے جہاں مقوی غذا  کی فراہمی ہے اور بچوں کو مقوی غذا دی جا رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ خواتین میں بیداری بڑھنے سے یہ تعداد بڑھی ہے۔ ‘ جیوِکا مشن ‘ کے افسروں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس بارےمیں  ‘ جیوِکا مشن ‘ نے حال ہی میں نیتی آیوگ کے سامنے رپورٹ پیش کی ہے۔ اس سے متعلق ریاست میں ماؤں میں انٹگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی سی ڈی ایس) اور جیوِکا مشن کے تحت بیداری مہم چلائی گئی۔

اس کے تحت بہار کے ہر ضلع میں ہر مہینے کی سات تاریخ کو ‘ گود بھرائی ‘ پروگرام، ہر مہینے کی 19 تاریخ کو ‘ ان پراشن پروگرام’ منعقد کرنے اور خواتین کو ‘ نیوٹریشن گارڈین ‘ لگانے کے لئے راغب کیا جا رہا ہے۔ اس مہم میں ورلڈ بینک اور بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن بھی مدد کر رہا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)