خبریں

ٹاٹا کی نینو کار کا پروڈکشن ٹھپ، اس سال ستمبر تک صرف ایک کار فروخت ہوئی

ٹا ٹا نینو کو ‘عام جنتا کی کار’کی صورت میں پیش کیا گیا تھا ،لیکن اس کی فروخت مسلسل گھٹتی جا رہی ہے۔گزشتہ سال جنوری-ستمبر کے دوران ٹاٹا موٹرز نے گھریلو بازار میں297 کاروں کا پروڈکشن کیا جبکہ 299 کاریں فروخت ہوئیں۔ماروتی سوزوکی،ہنڈائی،مہندرا اینڈ مہندرا،ٹویوٹااور ہونڈا سمیت سبھی بڑی آٹو کمپنیوں کے گھریلو فروخت میں گراوٹ درج کی گئی۔

( فوٹو:رائٹرس)

( فوٹو:رائٹرس)

نئی دہلی: گاڑی بنانے والی ملک کی اہم کمپنی ٹاٹا موٹرز نے اس سال کے پہلے نو مہینے میں کم قیمت والی اپنی نینو کار کی ایک بھی یونٹ کا پروڈکشن نہیں کیاہے۔کمپنی نے فروری  میں صرف ایک کار ہی بیچی تھی۔حالانکہ ٹاٹا موٹرز نے اس ماڈل کو بند کرنے کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔کمپنی اب تک کہتی رہی ہے کہ نینو کے مستقبل کو لے کر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔کار پروڈکشن کی اسکیم  مانگ،پہلے کے بچے اسٹاک اور منصوبہ بندمانگ پرمبنی ہے۔حلانکہ ٹاٹا موٹرز یہ قبول کرتی ہے کہ نینو کی موجودہ  صورت نئے حفاظتی ضابطے اور Bharat Stage emission standards کو پورا نہیں کر پائے گی۔

کمپنی  کی شئیر بازاروں کو دی گئی جانکاری کے مطابق،اس سال ستمبر میں گھریلو بازار میں نینو کاپروڈکشن اور فروخت نہیں ہوا ہے۔یہ مسلسل نوا ں مہینہ ہے جب ٹاٹا موٹرز نے نینو کی ایک بھی یونٹ کاپروڈکشن  نہیں کیا۔جانکاری کے مطابق،فروری میں محض ایک یونٹ فروخت کرنے کے بعد کمپنی نے اب تک ایک بھی نینو کار  فروخت نہیں کی ہے۔کمپنی نے 2008 میں گاڑیوں کی نمائش میں نینو کار کو پیش کیا تھا۔اسے ‘عام جنتا کی کار’ کی صورت میں پیش کیا گیا تھا لیکن اس کی فروخت مسلسل گھٹتی رہی۔گزشتہ سال جنوری-ستمبر کے دوران ٹاٹا موٹرز نے گھریلو بازار میں 297 کاروں  کا پروڈکشن کیا جب کہ 299 کار فروخت کی۔

نینو کا پروڈکشن بند کرنے کے مدعے پر ٹاٹا موٹرز نے کہا کہ ،’کسی پروڈکٹ  کے لائف سائیکل پر  فیصلہ لینا ایک جامع خیال ہے۔بازار کی سرگرمیوں ،ریگولیشن اور ابھرتے ہوئے مسابقتی تناظرمیں یہ فیصلہ کیا جاتا ہے۔جب بھی اس طرح کا فیصلہ کیا جائے گا،اس کااعلان کیا جائے گا۔’حالانکہ،کمپنی کےافسروں  نے  اشارہ کیا  ہے کہ نینو کا پروڈکشن اور فروخت اپریل 2020 سے بند ہوگا۔ٹاٹا موٹرز کی Bharat Stage emission standards کو پورا کرنے کے لیے رتن ٹاٹا کے سپنوں کی کار میں سرمایہ کاری کی اسکیم نہیں ہے۔نینو کو بازار میں مارچ 2009 میں پیش  کیا گیا تھا۔اس وقت شروعاتی ماڈل کی قیمت ایک لاکھ روپے تھی۔

دریں اثناگاڑی بنانے ولای ماروتی سوزوکی انڈیا نے نرمی کو دیکھتے ہوئے ستمبر میں اپنا پروڈکشن17.48فیصدی گھٹا دیا۔یہ مسلسل آٹھواں مہینہ ہے جب کار بنانے والی ملک کی سب سے بڑی کمپنی نے اپنا پروڈکشن کم کیا ہے۔ماروتی سوزوکی انڈیا(ایم ایس آئی)نے شئیر بازاروں کو دی جانکاری میں کہا کہ کمپنی نے ستمبر مہینے میں 132199 کاروں کا پروڈکشن کیا،جبکہ ایک سال پہلے اسی مہینے میں یہ تعداد 160219 تھی۔گزشتہ مہینہ مسافر گاڑیوں کا پروڈکشن سالانہ 17.37فیصدی گھٹ کر 130264 یونٹ رہا جبکہ ستمبر 2018 میں یہ تعداد 157659 تھی۔

کمپنی کی آلٹو،نیو ویگن آر،سیلیریو،اگنس،سوئفٹ،بلینواور ڈیزائر سمیت چھوٹی اور کامپیکٹ سیگمنٹ کاروں کا پروڈکشن ستمبر مہینے میں98337 یونٹ رہا جو گزشتہ سال اسی مہینے میں115576 یونٹ تھا۔اسی طرح،وٹارا بریزا،ایرٹیگااور ایس-کراس جیسی کارآمد گاڑیوں کا پروڈکشن17.05 فیصدی گھٹ کر اس سال ستمبر میں18435 یونٹ رہا،جبکہ گزشتہ سال اسی مہینے میں22226 یونٹ کا پروڈکشن ہوا تھا۔اگست مہینے میں کمپنی نے پروڈکشن 33.99 فیصدی  کم کیا تھا۔ کمپنی نے اس دوران 111370 گاڑیوں کا پروڈکشن کیا تھا۔

ٹاٹا موٹرز کی مسافر گاڑیوں کا  پروڈکشن بھی اس سال ستمبر میں 63 فیصدی گھٹ کر 6979 یونٹ رہا جو گزشتہ سال اسی مہینے 18855 یونٹ تھا۔ ماروتی سوزوکی،ہنڈائی،مہندرا اینڈ مہندرا،ٹویوٹااور ہونڈا سمیت سبھی بڑی آٹو کمپنیوں کے گھریلو فروخت میں  دہائی کی تعداد میں گراوٹ درج کی گئی۔  تہوار شروع ہونے کے باوجود گاڑیوں کی مانگ سست ہے۔واضح ہو کہ گزشتہ ستمبر مہینے میں کاروں کی فروخت میں 17 سے 55 فیصدی تک کمی آئی ہے۔

ستمبر مہینے میں ملک کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی انڈیا کی فروخت 24.4فیصدی،مہندرا کی فروخت21 فیصدی،بجاج آٹوکی کل فروخت 20 فیصدی،اشوک لیلینڈ کی فروخت 55 فیصدی اور ٹویوٹا کرلوسکر کی فروخت 17 فیصدی تک گھٹ گئی۔

( خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)