خبریں

مدھیہ پردیش: نرمدا پلانٹیشن فراڈ معاملے میں شیو راج سنگھ چوہان اور دیگر کے خلاف ہوگی جانچ

مدھیہ پردیش کے وزیر جنگلات نے کہا کہ 2 جولائی2017 کو نرمدا کنارے6 کروڑ سے زیادہ پودے لگانے کے نام پر 450 کروڑ کا گھوٹالا کیا گیا۔اس معاملے میں  سابق وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان ،سابق وزیر جنگلات گوری شنکر شیجوار اور اس وقت کے افسروں  کے رول  کی جانچ  اکانومک کرائم برانچ کرے گی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے وزیر جنگلات امنگ سنگھار نے جمعہ کوکہا کہ 2017 میں سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت میں نرمدا ندی کے کنارے6 کروڑ سے زیادہ پودے لگانے میں ہوئی مبینہ طور پر دھاندلی کی جانچ ای او ڈبلیو کو سونپ دی گئی ہے۔

سنگھار نے بھوپال میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 2 جولائی2017 کو نرمدا کنارے 6 کروڑ سے زیادہ پودے لگانے میں  شدید بے ضابطگیاں اس وقت کی  حکومت اور افسروں کے ذریعہ کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کی ہدایت پر ہم نے اس کی جانچ ای او ڈبلیو کو سونپ دی ہے۔

سنگھار نے بتایا کہ اس معاملے میں مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان ،پردیش کے سابق وزیر جنگلات گوری شنکر شیجوار اوراس وقت کے افسروں  کے رول کی جانچ کی جائے گی اور جو بھی قصور وار پایا جائے گا ،انہیں بخشا نہیں جائےگا۔

سنگھار نے بتایا کہ  میں نے خود بیتول میں جانچ کی ہے۔وہاں پودے لگانے کے لیے 15000 گڑھے ہونے تھے،لیکن صرف 9000 کے آس پاس ہی گڑھے ملے۔اس طرح کی کاغذی پلانٹیشن آناً فاناً  میں شیوراج حکومت   نے کرایا جبکہ عملی طور سے ایک دن میں اتنی  بڑی تعداد میں پودے لگانا  ممکن  نہیں ہے۔

اس معاملے میں انہوں نے الزام لگایا کہ نرمدا ندی کے کنارے 6 کروڑ سے زیادہ پیڑ لگا کر ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لیے 20 روپے قیمت کے پودوں کو 200 روپے سے زیادہ قیمت پر خریدا گیا۔

امنگ سنگھار نے لکھا،اپنے آپ کو ‘نرمدا پتر ‘کہلانے والے شیوراج سنگھ چوہان جی نے جس طرح 450 کروڑ کا مالی گھوٹالا کیا۔انہوں نے’ماں نرمدا’ کا سینا چھلنی کیا ہے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اس گھوٹالے میں جو بھی قصور پائے جائیں گے ۔ا ن کو بخشا نہیں جائے گا۔

( خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)