سابق کرکٹر سوربھ گانگولی نے بی سی سی آئی کے چیئر مین سپ کی ریس میں برجیش پٹیل کو پیچھے کر دیا ہے اور اب اس عہدے کے لیے وہ اکیلے امید وار ہیں۔
نئی دہلی: سابق کرکٹر سوربھ گانگولی نے بی سی سی آئی کے چیئر مین شپ کی ریس میں ہندوستان کے سابق مڈل آرڈر بیٹس مین اور کرناٹک کر کٹ ایسوسی ایشن کے برجیش پٹیل کو پیچھے کر دیا ہے اور اب اس عہدے کے لیے وہ اکیلے امید وار ہیں۔اس کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جئے شاہ کاسکریٹری کے عہدے اور بی سی سی آئی کے سابق چیئر مین اور وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کے بھائی ارون دھومل کاخزانچی کےعہدے پر تقرری تقریباً طے ہو گئی ہے۔
بی سی سی آئی کے ممکنہ چیئر مین گانگولی نے گزشتہ سوموار کو کہا کہ ان کے لیے یہ کچھ اچھا کرنے کا سنہری موقع ہے کیونکہ وہ ایسے وقت میں بورڈ کی کمان سبھالنے جا رہے ہیں جب اس کی ریپوٹیشن کافی خراب ہوئی ہے۔انہوں نے کہا ،واضح طور پر یہ بہت اچھا احساس ہے کیونکہ میں نے ملک کے لیے کھیلا ہے اور کپتان رہا ہوں۔گانگولی نے کہا،میں ایسے وقت میں کمان سبھالنے جا رہا ہوں جب گزشتہ تین سال سے بورڈ کی صورتحال بہت اچھی نہیں ہے۔اس کی ریپوٹیشن بہت خراب ہوئی ہے۔میرے لیے یہ کچھ اچھا کرنے کا سنہری موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی پرائرٹی فرسٹ کلاس کرکٹروں کی دیکھ بھال ہوگی۔
گانگولی کا ارداہ انڈین کرکٹر کے سبھی فریقین سے ملنے کا اور وہ سارے کام کرنے کا ہے جو گزشتہ 33 مہینوں میں کمیٹی نہیں کر سکی ہے۔انہوں نے کہا،پہلے میں سب سے بات کروں گا اور پھر فیصلہ لوں گا۔میری پرائرٹی فرسٹ کلاس کے کرکٹروں کی دیکھ بھال کرنا ہوگا۔ میں تین سال سے سی او اے سے بھی یہی کہتا آیا ہوں لیکن انہوں نے نہیں سنا۔سب سے پہلے میں فرسٹ کلاس کرکٹروں کی معاشی صورتحال درست کروں گا۔’کولنگ آف ‘مدت کی وجہ سے انہیں جولائی میں عہدہ چھوڑنا ہوگا۔
انٹرنیشنل کرکٹ میں 18000 سے زیادہ رن بنا چکے سابق کپتان نے کہا کہ بلا مقابلہ منتخب ہونا بہت بڑی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا ،یہ ورلڈ کرکٹ کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور ذمہ داری تو ہے ہی،چاہے آپ بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہوں یا نہیں۔ہندوستان کرکٹ کا سپر پاور ہے تو یہ چیلنج بھی بڑا ہو گا۔یہ پوچھنے پر کہ کام کی مدت صرف نو مہینے ہونے کا کیا انہیں افسوس ہے،انہوں نے کہا ،ہاں ،یہی اصول ہے اور ہمیں اس کو ماننا ہے۔
انہوں نے کہا،جب میں آیا تو مجھے پتہ نہیں تھا کہ میں چیئر مین بنوں گا۔صحافیوں نے مجھ سے پوچھا تو میں نے برجیش کا نام لیا۔مجھے بعد میں پتہ چلا کہ حالات تبدیل ہو گئے ہیں۔میں نے کبھی بی سی سی آئی انتخاب نہیں لڑا تو مجھے نہیں معلوم کہ بورڈ روم کی سیاست کیا ہوتی ہے۔گانگولی نے گزشتہ سنیچر کو وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔یہ پوچھنے پر کہ مغربی بنگال میں انتخاب میں کیا وہ بی جے پی کے لیے پروموشن کریں گے،انہوں نے نا میں جواب دیا۔انہوں نے کہا،ایسا کچھ نہیں ہے ۔مجھے کسی نے کچھ نہیں کہنا۔
بی سی سی آئی کے سابق چیئرمین جگموہن ڈالمیا کا ذکر آنے پر جذباتی ہوئے گانگولی نے کہا، میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اس عہدے پر میں بھی قابض ہوں گا۔وہ میرے لیے باپ جیسے تھے۔بی سی سی آئی کے کئی بہترین چیئر مین ہوئے ہیں،شری نواس،انوراگ جنہوں نے اچھا کام کیا۔یہ کپتانی سے الگ ہوگا،یہ پوچھنے پر گانگولی نے کہا،انڈین ٹیم کا کپتان ہونے سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
( خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں