واقعہ کٹیہار ضلع کا ہے، جہاں ایک مویشی کاروباری کے اہلکار محمد جمال کے ذریعے مبینہ طور پر رنگداری دینے سے منع کرنے پر مار پیٹ کی گئی، جس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔
نئی دہلی: بہار کے کٹیہار ضلع میں مبینہ طور پر رنگداری دینے سے انکار کرنے پر ایک مویشی کاروباری کے ایک اہلکار کا سوموار کی دیر شام پیٹ- پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔کٹیہار صدر سب ڈویزن پولیس افسر انل کمار نے منگل کو بتایا کہ مرنے والے کا نام محمد جمال (30) ہے۔ انہوں نے قتل کے پیچھے کاروباری مقابلہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والے کے رشتہ دار رنگداری کی مانگ کئے جانے کی بات کر رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ مفصل تھانہ حلقہ کے رہنے والے جمال اپنے بھائی کمال اور ایک دوسرے شخص کے ساتھ سوموار کی دیر شام 18 مویشی لے کر جا رہے تھے، تبھی لابھا پل کے پاس ساگر یادو اور ان کے تین بیٹوں نے انہیں گھیر لیا اور رنگداری کی مانگ کی۔اس سے انکار کرنے پر انہوں نے لاٹھی، ڈنڈے سے ان کی بری طرح پٹائی کرنے کے ساتھ ان کے مویشیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ جمال کے بھائی کمال اور ایک دوسرا ساتھی کسی طرح وہاں سے بھاگ نکلے، لیکن ساگر یادو اور ان کے بیٹوں نے جمال کے ساتھ مارپیٹ کی۔
دینک بھاسکر کے مطابق، جمال کو سنگین حالت میں پاس کے ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا، جہاں سے انہیں صدر ہاسپٹل ریفر کیا گیا۔ ہاسپٹل لے جانے کے دوران انہوں نے دم توڑ دیا۔انل کمار نے بتایا کہ جمال کے ذریعے لے جائے جا رہے 18 مویشیوں میں سے 13 کو برآمد کر لیا گیا ہے اور فرار ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے ماری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں ساگر یادو اور ان کے تین بیٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قتل کی مخالفت میں مقامی لوگوں نے لاش سڑک پر رکھ کر نیشنل ہائی وے31 کٹیہار -گیڑاباڑی پرمظاہرہ کیا۔ سڑک جام کرنے والےمرنے والے مزدور کے رشتہ دار کو 25 لاکھ روپے معاوضہ کے طور پر دیے جانے اور بغیر تاخیر کے معاملہ درج کر مجرموں کی گرفتاری کی مانگ کر رہے تھے۔انل نے بتایا کہ پولیس اورانتطامیہ کی کوششوں سے معاملہ رفع دفع ہوا اور سڑک جام ختم ہونے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہاسپٹل بھیجا گیا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں