خبریں

پارلیامنٹ کا سرمائی اجلاس شروع، مودی نے کہا-سبھی مدعوں پر چرچہ  کے لئے تیار ہیں

لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بتایا کہ حکومت کے ذریعے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں حزب مخالف نے مانگ کی کہ سیشن کے دوران اقتصادی بحران ، بےروزگاری اور زرعی بحران کے مدعوں پر چرچہ  ہونی چاہیے۔

(فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

(فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

نئی دہلی: پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے اتوار کو بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھروسہ  دلایا کہ حکومت سبھی مدعوں پر گفتگو کے لئے تیار ہے، جبکہ حزب مخالف نے لوک سبھا رکن پارلیامان فاروق عبداللہ کی حراست کے مدعے کو پرزور طریقے سے اٹھایا اور مانگ کی کہ ان کو ایوان میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔

لوک سبھا میں کانگریسی رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بتایا کہ حکومت کے ذریعے بلائے گئے اجلاس میں حزب مخالف نے مانگ کی کہ سیشن کے دوران اقتصادی بحران، بےروزگاری اور زرعی بحران کے مدعوں پر گفتگو ہونی چاہیے۔

پارلیامانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں  کو بتایا کہ اجلاس میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پارلیامنٹ کا سب سے اہم کام چرچہ اور بحث کرنا ہے۔ 27 جماعتوں کے ممبروں نے اجلاس میں حصہ لیا۔ جوشی کے مطابق ، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ سیشن پچھلے سیشن کی طرح نتیجہ خیز ہونا چاہئے۔ انہوں نے مودی کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا، ‘ حکومت ایوانوں کے اصولوں اور پروسیس کے دائرے میں تمام مدعوں پر گفتگو کے لئے تیار ہے۔ ‘

وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ پارلیامنٹ میں تعمیری گفتگو نوکرشاہی کو بھی محتاط رکھتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ حزب مخالف رہنماؤں نے فاروق عبداللہ کی حراست کا مدعا اٹھایا اور مانگ کی کہ ان کو سیشن میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے، لیکن حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل  نہیں ملا۔ نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیامان حسنین مسعودی نے بتایا کہ فاروق عبداللہ کی حراست کا مدعا کل جماعتی اجلاس میں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیامنٹ کے سیشن میں ان کی حصے داری کو یقینی بنانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔

راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا، ‘ کسی رکن پارلیامان کو غیر قانونی طور پر حراست میں کیسے لیا جا سکتا ہے؟ ان کو پارلیامنٹ کے سیشن میں حصہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ ‘ اس کل جماعتی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ اور کئی سینئر حزب مخالف رہنماؤں نے حصہ لیا۔

اجلاس میں مرکزی وزیر تھاورچند گہلوت، لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے رہنما غلام نبی آزاد اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے نائب رہنما آنند شرما بھی موجود تھے۔ اجلاس میں موجود رہنماؤں میں ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیریک او برائن، ایل جے پی رہنما چراغ پاسوان اور سماجوادی پارٹی کے رہنما رام گوپال یادو، تیلگو دیشم پارٹی کے جےدیو گلہ اور وی وجے سائی ریڈی بھی شامل تھے۔

مرکزی حکومت کے ذریعے بلائے گئے اس اجلاس کی نظامت پارلیامانی امورکے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر مملکت برائے پارلیامانی امور ارجن میگھوال نے کی۔ لوک سبھ اسپیکر اوم برلا نے سنیچر کو تمام سیاسی جماعتوں سے ایوان کو صحیح طریقے سے چلانے کے لئے تعاون کی اپیل کی تھی۔ اجلاس کے بعد برلا نے کہا کہ ایوان میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے الگ الگ مدعوں کا ذکر کیا، جن پر وہ 18 نومبر سے 13 دسمبر تک چلنے والے سرمائی اجلاس کے دوران چرچہ کرنا چاہتے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)