جھارکھنڈ میں یہ نکسلی حملہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو ریاست میں نکسل کو ختم کرنے کا سہرا دیے جانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
نئی دہلی: وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعےجھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو ریاست میں نکسل کو ختم کرنے کا سہرا دیے جانے کے ایک دن بعد ہی جھارکھنڈ کے لاتیہار ضلع میں ہوئے ایک خطرناک نکسلی حملے میں جمعہ کو ہوئے چار پولیس اہلکار مارے گئے۔جھارکھنڈ میں یہ نکسلی حملہ وہاں پانچ مراحل میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخاب کے پہلے مرحلے سے ٹھیک پہلے ہوا ہے۔ حملے میں ایک سب انسپکٹررینک کے اہلکار سمیت چار پولیس اہلکار مارے گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی پہچان اے ایس آئی سکرا اراؤں، یمنا پرساد اور دو ہوم گارڈ سمبھو پرساد اور سکندر سنگھ کے طورپر کی گئی ہے۔ تین کی موت موقع پر ہی ہو گئی تھی جبکہ ایک پولیس اہلکار نے ہاسپٹل میں دم توڑ دیا۔حکام نے بتایا کہ معاملہ رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے چاندوا تھانہ حلقے کا ہے۔ ہتھیاربند ماؤوادیوں نے سرکاری کار میں سوار پولیس پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ماؤوادیوں نے پولیس ٹیم پر گھات لگاکر حملہ کیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ڈی جی پی کمل نین چوبے نے حملے کی تصدیق کی ہے۔ حالانکہ، پولیس نے کہا کہ ابھی تک کوئی بھی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔اے ڈی جی(آپریشن)ایم ایل مینا نے کہا، پولیس کی ایک پی سی آر وین پر حملہ کیا گیا…ہم ان مقامات پر چھاپےماری کر رہے ہیں جہاں حملہ آوروں کے چھپے ہونے کا شک ہے۔
بتادیں کہ، جھارکھنڈ میں لاتیہار سمیت 13 اسمبلی حلقوں میں 30 نومبر کو پہلے مرحلے کا انتخاب ہونے جا رہا ہے۔لوک سبھا چناؤ کے ٹھیک بعد سرائےکیلا علاقے میں گھات لگاکر کئے گئے حملے میں پانچ پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔
وزارت داخلہ کے اعداد وشمار کے مطابق، جھارکھنڈ کے 19 ضلع نکسل سے متاثر ہیں۔ ان میں بوکارو، چھترا، دھنباد، دمکا، مشرقی سنگھ بھوم، گڑھوا، گریڈیہہ، گملا، ہزاری باغ، کھونٹی، کوڈرما، لاتیہار، لوہردگا، رلامو، رام گڑھ، رانچی، سرائےکیلا کھرساواں اور مغربی سنگھ بھوم شامل ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں