پارلیامانی امور کے وزیر چندر موہن پٹواری نے ریاستی اسمبلی میں یہ جانکاری دی۔انھوں نے کہا کہ 2011 سے 2016 کے بیچ ’وچ ہنٹنگ‘ میں 84 لوگوں کی جان گئی ہے۔
نئی دہلی: آسام میں گزشتہ 8 سال میں ڈائن بتا کر قتل (وچ ہنٹنگ )کے معاملوں میں کل 107 لوگوں کی جان گئی ہے۔ پارلیامانی امور کے وزیر چندر موہن پٹواری نے ریاستی اسمبلی میں یہ جانکاری دی۔کانگریس ایل ایل اے نندتا داس کے تحریری سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 2011 سے 2016 کے بیچ ’وچ ہنٹنگ‘ میں 84 لوگوں کی جان گئی ہے۔
بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی تشکیل کے بعد سے اس سال اکتوبر تک 23 لوگ مارے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سربانند سونووال کی طرف سے پٹواری نے کہا کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں ‘آسام وچ ہنٹنگ ایکٹ’2015 کو نوٹیفائی کیا تھا اور وہ توہم پرستی کے خلاف بیداری کی مہم چلا رہے ہیں۔
چندر موہن نے ایوان کو بتایا کہ’ بوڈو لینڈ ٹریٹوریل ایریا ڈسٹرکٹس'( بی ٹی اے ڈی)کے ماتحت آنے والےکوکراجھار، چرانگ اور ادل گڑی ضلع میں سب سے زیادہ 22،19 اور 11 لوگوں کی جان گئی۔انھوں نے بتایا کہ بسوناتھ میں 9، گوآل پاڑہ میں 7، نگاؤ اور تن سکیا میں 6-6 اور کاربی آنگ لونگ اور ماجولی ضلع میں 4-4 لوگ مارے گئے۔
وزیر نے بتایا کہ مئی 2016 سے اب تک ‘وچ ہنٹنگ’ میں مارے گئے 23 لوگوں میں سے 12 مرد اور 11 خاتون تھیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں