خبریں

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: جہاں بھی وزیر اعظم مودی اور امت شاہ نے کی ریلی، وہاں ہار گئی بی جے پی

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ووٹروں کو متاثر نہیں کر پائے ۔ انہوں نے ایک اسمبلی حلقہ میں کہا تھا کہ ، اگر کوئی عرفا ن انصاری یہاں سے جیتے گا تو رام مندر کیسے بنے گا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کو 40000 ووٹ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

فوٹو: پی ٹی آئی /دی وائر

فوٹو: پی ٹی آئی /دی وائر

نئی دہلی: جھارکھنڈاسمبلی انتخاب میں 40 سے زیادہ اسٹاررہنماؤں اور درجنوں ایم پی  کے انتخابی تشہیر  کے باوجود بی جے پی نتائج  کو اپنےحق میں کرنے میں کامیاب نہیں رہی۔ دوسری طرف گٹھ بندھن نے شاندار کامیابی حاصل  کرکے جھارکھنڈ کی حکومت بی جے پی سے چھین لی۔قابل ذکر ہے کہ  بی جے پی کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ نے جن جن حلقوں  میں ریلیاں کیں، وہاں اکثر حلقوں  میں بی جے پی امیدواروں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

غور طلب ہے کہ جمشیدپور میں نریندر مودی نے ریلی کی تھی، اس کے باوجود  بی جے پی کو سب سے بڑی ہار کا سامنا وہیں کرنا پڑا۔یہاں سے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو ان کی  ہی کابینہ کے معاون  رہے اور باغی امیدوار سریو رائے کے سامنے ہار کا منھ دیکھنا پڑا۔ جمشیدپور مغربی میں بھی وزیر اعظم کی ریلی کا فائدہ  نہیں ملا اور وہاں بھی بی جے پی کے دیویندر ناتھ سنگھ کو کانگریس کے بنا گپتا نے میدان سے باہر کردیا۔

وزیر اعظم مودی  نے اس کے علاوہ گملا، برہی، دمکا اور برہیٹ میں بھی ریلیاں کی تھیں ، لیکن  ان حلقوں  میں بھی بی جے پی امیدواروں  کو ہار کا منھ دیکھنا پڑا۔ دمکا اور برہیٹ سے جے ایم ایم ، آرجےڈی اور کانگریس گٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ عہدے کے امیدوار ہیمنت سورین نے جیت درج کی۔بی جے پی کی طرف سے مرکزی وزیر داخلہ  امت شاہ بھی جھارکھنڈ کی عوام پر اپنا اثر نہیں چھوڑ پائے۔ انہوں نےبھی جن علاقوں میں ریلیاں کیں ، ان میں سے اکثرمیں بی جے پی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔امت شاہ نے اس چناؤ میں منکا، لوہردگا، چترا، گڑھوا، بہراگوڑا، چکردھرپر، گریڈیہہ، پاکوڑ، پوڈییاہاٹ، دیوگھر اور باگھمارا میں کل 11 ریلیاں کی تھیں۔ ان میں سے دیوگھر اور باگھمارا سیٹ کو چھوڑکر سبھی سیٹوں پر بی جے پی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

 بی جے پی کی طرف سے وزیر اعظم  نریندر مودی،مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ،وزیر دفاع راجناتھ سنگھ،مرکزی وزیر  نتن گڈکری، اسمرتی ایرانی کے علاوہ یوگی آدتیہ ناتھ نےیہاں کے دورے کئے تھے۔ دوسری طرف، کانگریس نے جھارکھنڈ بننے کے بعد پہلی بار اتنی بڑی کامیابی  حاصل کی  ہے۔واضح ہوکہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ووٹروں کو متاثر نہیں کر پائے ۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے جام تارہ اسمبلی حلقہ میں کہا تھا ، اگر کوئی عرفا ن انصاری یہاں سے جیتے گا تو رام مندر کیسے بنے گا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کو 40000 ووٹ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔یوگی نے جھارکھنڈ میں کم سے کم 11 ریلیاں کیں ۔

کانگریس نے اس انتخاب  میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور آرجے ڈی کے ساتھ گٹھ بندھن کر کے16 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ کانگریس کی طرف سے راہل گاندھی نے اس انتخاب میں سمڈیگا، راج محل، بڑکاگاؤں ، کھجری اور مہاگاما میں  ریلیاں کی تھیں۔ ان میں سے صرف راج محل سیٹ سے کانگریس کو ہار کا سامنا کرنا پڑا، باقی چار سیٹوں پر کانگریس کو کامیابی ملی ۔وہیں  پرینکا گاندھی نے اس انتخاب میں صرف پاکوڑ میں ایک ریلی کی ، جہاں سے کانگریس امیدوار عالمگیر عالم نے ریاست  میں سب سے زیادہ  ووٹوں  کےفرق سے جیت درج کی ہے۔ اس انتخاب  میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ  کے ہیمنت سورین  نے کل 54 سیٹوں پر 126 ریلیاں کیں ، جس میں سے 47 سیٹوں پر گٹھ بندھن کو کامیابی ملی۔