آر بی آئی کی ہدایت کے مطابق بنگلور کی شری گروراگھویندر کو-آپریٹو بینک کا کوئی گراہک اپنے کھاتے سے ابھی 35000 روپے سے زیادہ نہیں نکال سکتا ہے۔ اس کے بعد سے بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس، خصوصی طور پر بزرگ شہری اپنی جمع پونجی کو لےکر فکرمند ہیں۔
نئی دہلی: پنجاب اور مہاراشٹر کو-آپریٹو(پی ایم سی)بینک کے بعد ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی)نے ایک اور بینک سے پیسے نکالنے کی حد طے کر دی ہے۔ یہ کرناٹک کی راجدھانی بنگلور کی شری گرو راگھویندر کو-آپریٹو بینک ہے۔اس کو-آپریٹو بینک میں جمع کھاتوں سے رقم کی نکاسی کی حد طے کئے جانے کے کچھ دن بعد منگل کو بینک کے باہرلوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔
آر بی آئی کی ہدایت کے مطابق اس بینک کا کوئی گراہک اپنےکھاتے سے ابھی 35000 روپے سے زیادہ نہیں نکال سکتا ہے۔ اس سے اکاؤنٹ ہولڈرس میں گھبراہٹ بتائی جا رہی ہے۔بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس خصوصی طور پر بزرگ شہری اپنی جمع پونجی کو لےکر فکرمند ہیں اور وہ سوال کر رہے ہیں کہ صورتحال کب تک نارمل ہوگی۔اکاؤنٹ ہولڈرس بینک سے جواب نہ ملنے سے ناراض ہیں۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ انہوں نے اس بینک میں ایک فیصد اونچے سود کی لالچ میں یہ پیسہ جمع کرایا تھا۔حالانکہ شری گرو راگھویندر کوآپرٹیو بینک کے افسروں کاکہنا ہے کہ اکاؤنٹ ہولڈرس کا پیسہ’سو فیصد’محفوظ ہے۔
بینک کے افسر 19 جنوری کوجمع کرنے والوں کے ساتھ میٹنگکر سکتے ہیں۔ ایسی ہی ایک میٹنگ سوموار کو بھی ہونی تھی، لیکن یہ نہیں ہوئی۔اس بیچ، بنگلور جنوب کے رکن پارلیامان تیجسوی سوریہ نےکہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو صورتحال سے واقف کرایا گیا ہے اور وہ ذاتی طور پراس مدعے کو دیکھ رہی ہیں۔
I want to assure all depositors of Sri Guru Raghavendra Co-operative Bank to not panic.
Hon’ble Finance Minister Smt. @nsitharaman is appraised of matter & is personally monitoring the issue. She has assured Govt will protect interests of depositors. Grateful for her concern. pic.twitter.com/pmoAcUFAu7
— Tejasvi Surya (@Tejasvi_Surya) January 13, 2020
رکن پارلیامان نے کہا، ‘میں شری گرو راگھویندر کوآپریٹوبینک کے سبھی اکاؤنٹ ہولڈرس کو بھروسہ دلاتا ہوں کہ ان کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘انہوں نے سوموار کی رات ٹوئٹ کیا،’وزیر خزانہ نرملاسیتارمن کو معاملے کی جانکاری ہے اور وہ ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھ رہی ہیں۔ ‘انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بھروسہ دلایا ہے کہ تمام صارفین کے مفادات کی حفاظت کی جائے گی۔
رکن پارلیامان دفتر نے بیان میں کہا کہ وزیر خزانہ نے اس بارے میں ریزرو بینک گورنر اور افسروں سے بھی بات کی ہے۔ریزرو بینک نے ہدایت دی ہے کہ 10 جنوری کی شام سے بینک کے بچت کھاتا یا چالو اکاؤنٹ ہولڈر اپنے کھاتے سے 35000 روپے سے زیادہ کی رقم نہیں نکال پائیںگے۔ذرائع نے کہا کہ ریزرو بینک نے یہ اس لئے کیا ہےکیونکہ پچھلے تین مہینے سے بینک کو 350 کروڑ روپے کی قرض ادائیگی میں چوک یاڈیفالٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کچھ اکاؤنٹ ہولڈرس نے یہاں کا موازنہ ممبئی کے بحران زدہ پی ایم سی بینک سے کیا ہے جہاں بینک نے اپنا زیادہ تر قرض زمین جائیداد کا کام کرنے والے صرف ایک کمپنی گروپ میں پھنسا دیا تھا۔بتا دیں کہ، پی ایم سی بینک گھوٹالہ معاملہ سامنے آنےاور آر بی آئی کے ذریعے اس پر لگائی گئی پابندیوں کے بعد سے اب تک اس بینک کے نواکاؤنٹ ہولڈر کی موت ہو چکی ہے۔
وہیں، اس معاملے میں ممبئی پولیس کی اکانومِک کرائمبرانچ (ای او ڈبلیو) نے پی ایم سی کے ایک ڈائریکٹر رنجیت سنگھ کو گرفتار کر چکی ہے۔ وہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سردار تارا سنگھ کے بیٹے ہیں۔گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد ایک ہزار روپے کی نکاسی حدرکھنے والے آر بی آئی نے آہستہ آہستہ کرکے رقم نکاسی کی یہ حد ایک لاکھ روپیے تک کر دی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں