دی اکانومسٹ کی نئی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان 10 پائیدان نیچے گر ابھی 51ویں پائیدان پر آ گیا ہے۔ ناروے اس فہرست میں ٹاپ پر ہے جبکہ نارتھ کوریا 167 ویں نمبر کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔
نئی دہلی: دی اکونامسٹ انٹلی جنس یونٹ (ای آئی یو) کے زریعے 2019 کے لیے ڈیموکریسی انڈیکس کی عالمی فہرست میں ہندوستان 10 پائیدان پھسل کر 51ویں نمبر پر آ گیا ہے۔متنازعہ شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)، جموں وکشمیر کے حالات اور این آرسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دی اکانومسٹ نے کہا، ‘اس گراوٹ کی کلیدی وجہ ملک میں ‘شہری آزادی کا کم ہونا’ ہے۔
فہرست کے مطابق، ہندوستان کا کل نمبر 2018 میں 7.23 تھا جو اب گھٹ کر 6.90 رہ گیا ہے۔ یہ عالمی فہرست 165 آزاد ممالک اور دو علاقوں میں جمہوریت کی موجودہ حالت کا ایک خاکہ پیش کرتی ہے۔د ی اکانومسٹ نے اپنی رپورٹ میں جموں و کشمیر کے حالات کے بارے میں ذکر کیا ہے جہاں پر ریاست کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد تین سابق وزیراعلیٰ سمیت کئی اہم اپوزیشن کے رہنماؤں کو پانچ مہینے سے بھی زیادہ وقت سے حراست میں رکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں ہندوستان کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ڈیموکریسی انڈیکس کی گلوبل رینکنگ میں 10 مقام گرکر ابھی 51ویں پائیدان پر ہے۔ جمہوریت کی فہرست میں یہ گراوٹ ملک میں شہری آزادی میں کمی کی وجہ سے آئی ہے۔ یہ انڈیکس پانچ زمروں پر مبنی ہے -انتخاب کا عمل اور تکثیریت، سرکار کا کام کاج، سیاسی شراکت داری، سیاسی ثقافت اور شہری آزادی۔
ان کے کل نمبر کی بنیادپر ممالک کو چار طرح کے انتظامیہ میں بانٹا جاتا ہے ‘مکمل جمہوریت’ (8 سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے)، خامیوں سے پُر جمہوریت (6 سے زیادہ لیکن 8 یا 8 سے کم نمبر والے)، ہائبرڈ گورنمنٹ (4 سے زیادہ لیکن 6 یا 6 سے کم نمبر حاصل کرنے والے) اور حکمراں (4 یا اس سے کم نمبر والے)۔ہندوستان کو ‘خامیوں سے پُر جمہوریت’ میں شامل کیا گیا ہے۔
اس بیچ چین 2019 میں گرکر 2.26 نمبر کے ساتھ اب 153ویں پائیدان پر ہے۔ یہ گلوبل رینکنگ میں نچلے پائیدان کے قریب ہے۔ ابھرتی ہوئی دوسری اکانومی میں برازیل 6.86 نمبرکے ساتھ 52ویں پائیدان پر ہے، روس 3.11 نمبرکے ساتھ فہرست میں 134ویں نمبر پر ہے۔
اس بیچ پاکستان کل 4.25 نمبر کے ساتھ فہرست میں 108ویں نمبر پر ہے، سری لنکا 6.27 نمبر کے ساتھ 69ویں اور بنگلہ دیش 5.88 نمبر کے ساتھ 80ویں مقام پر ہے۔ ناروے اس فہرست میں ٹاپ پر ہے، جبکہ نارتھ کوریا 167ویں نمبر کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں