بہار کی راجدھانی پٹنہ کے جےڈی وومینس کالج نے طالبات کے لیے ایک ہدایت جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سبھی طالبات کو سنیچر کو چھوڑکر ہر دن طے شدہ ڈریس کوڈ میں کالج آنا ہوگا۔ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائےجانے پر 250 روپے جرمانہ دینا ہوگا۔
نئی دہلی: بہار کی راجدھانی پٹنہ کے جےڈی وومنس کالج میں انتظامیہ نے ایک نوٹس جاری کیا ہے، جس کے تحت طالبات کو طے شدہ ڈریس کوڈ میں کیمپس میں آنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کیمپس میں برقع پہن کر آنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔حالانکہ، مخالفت کے بعد نوٹس سے برقع لفظ ہٹا دیا گیا ہے۔ لیکن اب بھی ڈریس کوڈ نافذ رہے گا اور اگر کوئی طالبہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہوئی پائی گئی تو اس کو 250 روپے جرمانہ دینا ہوگا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس نوٹس میں کہا گیا ہے، ‘طالبات کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ سنیچر کو چھوڑکر کالج کے ذریعے طے کی گئی پوشاک میں ہی کیمپس میں داخل ہوں۔ اس کے ساتھ ہی کیمپس اور کلاس روم میں برقعے کا استعمال ممنوع ہے۔ طے شدہ پوشاک میں نہیں پائے جانے پر 250 روپے کا جرمانہ ہے۔’
یہ نوٹس 22 جنوری کو جاری کیا گیا اور اس پر کالج کے پرنسپل اور پراکٹر کے دستخط ہیں۔
Dr. Shyama Rai, Principal, JD Women's College, Patna: The college has withdrawn its statement regarding 'burqa' in its recent direction on dress code for students in the college. #Bihar https://t.co/UCJlrmk3Jp
— ANI (@ANI) January 25, 2020
کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شیاما رائے نے بعد میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ برقع لفظ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا، ‘چونکہ ہمیں ہماری خود کی طالبات کو پہچاننے میں مشکل ہورہی ہے اس لئے ہمیں ڈریس کوڈ پر لوٹنا پڑا۔’
جےڈی وومنس کالج انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ کسی کو دکھ پہنچانا مقصد نہیں تھا، صرف کالج میں ڈسپلن کے لیے ایسا کیا گیا تھا۔انتظامیہ نے کہا کہ طالبات کی ناراضگی اور تحریک کرنے کی خبر کے بیچ نوٹس سے برقع لفظ ہٹا دیا گیا ہے۔
रेखा मिश्रा, जेडी वीमेंस कॉलेज: 'कॉलेज में अनुशासन कायम करने के लिए मोबाइल निषेध किया गया है। मौखिक कहे जाने पर भी वो… मोबाइल कानों पर लगाकर घूमती थीं। हमने मोबाइल फोन के इस्तेमाल के लिए शून्य जोन बनाया है। जहां बैठकर लड़कियां मोबाइल फोन का इस्तेमाल कर सकती हैं।' https://t.co/8fgOyqJXOJ pic.twitter.com/Y4oF0l1mD8
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 25, 2020
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، کالج کی ٹیچرریکھا مشرا نے کہا، ‘ہم نے کالج میں موبائل فون کے استعمال پر روک لگائی ہے۔ ہم نے موبائل کے استعمال کے لیے ایک طے شدہ زون بنایا ہے۔ کالج کیمپس میں برقع پہننے پر کسی طرح کی روک نہیں ہے لیکن اگر طالبات چاہیں تو وہ کلاس روم میں برقع ہٹا سکتی ہیں۔ ہمارا مقصد کالج میں ڈسپلن لانا ہے۔
وہیں، بہار کی راجدھانی پٹنہ کے جےڈی وومنس کالج میں نافذ برقعے پر پابندی کو سخت مخالفت کے بعد واپس لے لیا گیا ہے۔کالج کے پرنسپل شیاما رائے نے کہا کہ ہم نے طالبات کے ڈریس کوڈ کو لےکر جاری کئے گئے حکم کو واپس لے لیا ہے۔
Categories: خبریں