اتر پردیش میں11621منظورشدہ اور 2907 غیر منظور شدہ مدرسے چل رہے ہیں۔ حال ہی میں اتر پردیش سرکار نے مدرسوں میں این سی ای آر ٹی نصاب کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دہلی:سرکار نے پارلیامنٹ میں کہا ہے کہ ملک میں دو طرح کے تعلیمی نظام کے تحت چلنے والے منظور شدہ مدرسوں کی تعداد19132 ہے، جبکہ 4878 غیر منظور شدہ مدرسے بھی چل رہے ہیں۔ اقلیتی امور کے وزیرمختار عباس نقوی نے سوموار کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ایم ایچ آر ڈی کے اعدادوشمار کی بنیادپر بتایا کہ ملک میں سب سےزیادہ مدرسے اتر پردیش میں ہیں۔
یوپی میں 11621 منظور شدہ مدرسے اور 2907غیرمنظور شدہ مدرسے چل رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں اتر پردیش نے مدارس میں این سی ای آر ٹی کے نصاب کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نقوی نے کہا کہ اس کے علاوہ آسام میں منظور شدہ مدارس کی تعدادصفر ہے جبکہ ریاست میں اتر پردیش اور آندھرا پردیش کے بعد سب سے زیادہ ، 179 غیر منظور شدہ مدرسے ہیں۔ آندھرا پردیش میں 12 منظور شدہ مدرسے اور 246 غیر منظور شدہ مدرسے ہیں۔
وہیں دہلی اور گووا میں کوئی مدرسہ نہیں ہے۔ نقوی نے وزارت کی جانکاری کی بنیاد پر بتایا کہ ملک میں دو طرح کا تعلیمی نظام ہے۔ مدرسہ درس نظامی میں مذہبی تعلیم دی جاتی ہے، جن میں ریاست کےاسکولی تعلیم کے نصاب کی پیروی کئے جانے کی کوئی مجبوری نہیں ہے۔
ان مدارس میں ایجوکیشن کا میڈیم عربی، اردواور فارسی ہے۔ نقوی نے کہا کہ دوسرے زمرے میں مدرسہ درس عالیہ ہے۔ یہ ریاستوں کے مدرسہ ایجوکیشن بورڈ سے ملحقہ ہوتے ہیں۔ ان میں متعلقہ ریاستوں کے اسکولی نصاب کی پیروی کی جاتی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں