فلم ’جوکر‘ 11 نامزدگیوں کے ساتھ ٹاپ پر رہی لیکن اس کو صرف تین ایوارڈ ہی مل سکے ۔
نئی دہلی: برطانوی دارالحکومت لندن میں دو فروری کی رات منعقد تقریب میں بافٹا ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔ برٹش اکیڈمی برائے فلم اور ٹیلی وژن آرٹس ایوارڈز کو آسکر ایوارڈ کے ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے۔بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں پہلی عالمی جنگ کے پس منظر میں بنائی گئی فلم انیس سوسترہ (1917) کو بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا اور اس کے ہدایت کار سیم مینڈز نے بہترین ہدایتکار کا ایوارڈ حاصل کیا۔ بافٹا نائٹ کے لیے منعقد ہونے والی رنگا رنگ تقریب میں مشہور اداکاروں اور شخصیات کے ساتھ ساتھ شاہی خاندان کے افراد بھی شریک تھے۔
ہدایتکار مینڈز کی فلم انیس سوسترہ نے ایوارڈز کی دوڑ میں شریک دوسری فلموں جوکر، دی آئرش مین اور Once Upon a Time in Hollywood کو پچھاڑ دیا۔ فلم جوکر میں مرکزی کردار ادا کرنے والے یواکین فینکس نے بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا۔وہیں امریکی اداکارہ رینی زیلویگر کو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں بہترین ابھرتے فنکار کا ایوارڈ سیاہ فام برطانوی اداکار مائیکل وارڈ کو دیا گیا۔ یہ ایوارڈز عوامی رائے کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔
گزشتہ رات منعقد ہونے والے ایوارڈز میں یہ تنازعہ بھی دیکھا گیا کہ برطانوی اداکارہ سینتھیا اریوو نے شرکت کرنے کی دعوت مسترد کرنے کے علاوہ پرفارمنس دینے سے بھی انکار کیا۔ انہوں نے بافٹا ایوارڈز کے لیے نظرانداز کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ سینتھیا اریوو کو آسکر کی نامزدگی حاصل ہوئی ہے۔بافٹا ایوارڈز پر ناقدین نے تنقید کی ہے کہ اس پر یکسانیت غالب آ رہی ہے۔ اس تاثر کو زائل کرنے کے حوالے سے منتظمین کو عوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ اس تنقید پر بافٹا ایوارڈز کے انتظامیہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق،اس سال کے بافٹا ایوارڈز میں سیم مینڈیز کی فلم ’1917‘ نے تقریباً کلین سویپ کرتے ہوئے سات ایوارڈ اپنے نام کر لیے جن میں بہترین فلم، سب سے بہترین برطانوی فلم اور بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ بھی شامل ہے۔ یہ توقعات کے عین مطابق ہی ہے کیونکہ پہلی عالمی جنگ پر مبنی یہ فلم آسکرز کی دوڑ میں بھی سب سے آگے ہے اور اس میں برطانوی اداکاروں کی ایک بڑی تعداد نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
فلم ’جوکر‘ 11 نامزدگیوں کے ساتھ سب سے آگے رہی لیکن اسے صرف تین ایوارڈ ہی مل سکے جن میں بہترین اداکار کا ایوارڈ شامل تھا۔اس موقع پراداکار کا کہنا تھا؛ ’ہمیں منظم نسل پرستی کو سمجھنے کے لیے مزید کام کرنا ہو گا۔ میرے خیال میں یہ ان لوگوں پر لازم ہے جنھوں نے اس ظلم کے نظام کو تخلیق کیا، آگے بڑھایا ہے اور اس سے فائدہ اٹھایا ہے کہ وہی اس کو منہدم کریں۔۔۔۔ تو یہ ہماری ذمہ داری ہے۔‘
بین الاقوامی فلمی دنیا میں بافٹا ایوارڈز کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور بعض ناقدین اسے آسکر ایوارڈز سے قبل فلمی دنیا کی ایک انتہائی اہم تقریب قرار دیتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ رواں برس آسکر ایوارڈز کی تقریب نو فروری کو امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں منعقد ہو گی۔ اس کے لیے نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔
ایوارڈ کی اہم جھلکیاں؛
بہترین ہدایتکار:گزشتہ برس پہلی عالمی جنگ کے پس منظر میں بننے والی فلم کے ہدایت کار سام مینڈز کو بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا۔
سکارلٹ جوہانسن:مشہور اداکارہ سکارلٹ جوہانسن بھی لندن کے البرٹ وکٹر ہال میں منعقد ہونے والی بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں شریک تھیں۔
فلمی دنیا کے ستارے:بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں کئی نامور شخصیات شریک تھیں۔ ان میں جنوبی افریقی اداکارہ شارلیز تھیورن بھی نمایاں تھیں۔
شاہی جوڑا ایوارڈز کی تقریب میں:برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد پرنس چارلس کے بیٹے پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین بھی تقسیم ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب میں شریک ہوئے۔
بہترین اداکار:فلم جوکر میں ٹائٹل کردار ادا کرنے والے یوکین فینکس کو شاندار اداکاری دکھانے پر بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔ جوکر سن 2019 کی کامیاب فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔
بہرین اداکارہ:رینی زیلویگر کو فلم جوڈی میں ان کی پرفارمنس پر بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
رابرٹ ڈی نیرو:بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں فلمی دنیا کی اہم شخصیات میں سے ایک عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ڈی نیرو نے بھی شرکت کی۔
بہترین ابھرتا فنکار:بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں بہترین ابھرتے فنکار کا ایوارڈ سیاہ فام برطانوی اداکار مائیکل وارڈ کو دیا گیا۔ یہ ایوارڈز عوامی رائے کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔
گلیمرس شخصیات کا مجمع:بافٹا ایوارڈز کی تقریب کو گلیمرس شخصیات کا ایک اجتماع قرار دیا گیا۔ اس تقریب میں ہند نژاد ڈیزائنر ہیما پٹیل نے بھی شرکت کی۔
انیس سوسترہ، بہترین فلم:ہدایت کار سام مینڈز کی فلم انیس سترہ (1917) کو بہترین فلم قرار دیا گیا۔
(ڈی ڈبلیو اردوکے ان پٹ کے ساتھ)