معاملہ بہار کے گیا کا ہے، جو سات اپریل کو سامنے آیا۔ متاثرہ کی ساس کاالزام ہے کہ آئسولیشن وارڈ میں متاثرہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے اسٹاف نے دو اور تین اپریل کی رات کو متاثرہ سے ریپ کیا۔ متاثرہ کی چھ اپریل کو موت ہو گئی تھی۔
نئی دہلی : بہار کے گیا ضلع کے ایک ہاسپٹل کے آئسولیشن وارڈ میں بھرتی خاتون سے ریپ کاالزام ہے۔ متاثرہ کی موت ہو گئی ہے اورملزم اسٹاف کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ڈکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، یہ معاملہ سات اپریل کو سامنے آیا۔خاتون کو گیا کے انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (اے این ایم ایم سی ایچ)کے آئسولیشن وارڈ میں بھرتی کرایا گیا تھا۔
متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ ہاسپٹل کے ایک اسٹاف نے دو دنوں تک خاتون کے ساتھ ریپ کیا۔ ہاسپٹل سے ڈسچارج ہونے کے بعد گھر پر ہی بہت زیادہ خون بہنے سےخاتون کی موت ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق، 25 سالہ یہ خاتون 25 مارچ کو اپنے شوہر کے ساتھ پنجاب کے لدھیانہ ضلع سے بہار کے گیا لوٹی تھی۔ اپنے سسرال جانے سے پہلےخاتون کا لدھیانہ میں حمل ضائع ہوگیاتھا۔ اس وقت خاتون دو مہینے کی حاملہ تھی۔
گیا پہنچنے کے بعدخاتون نے بہت زیادہ خون بہنے کی شکایت کی تھی۔خاتون کے شوہر نے انہیں 27 مارچ کو انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج میں بھرتی کرایا تھا، جہاں کو رونا وائرس کے شک میں خاتون کو آئسولیشن وارڈ میں بھرتی کرایا گیا۔متاثرہ کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ آئسولیشن وارڈ میں متاثرہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے ڈاکٹر نے دو اور تین اپریل کی رات کو اس سے ریپ کیا۔
متاثرہ خاتون کی ساس نے بتایا، ‘ان کی بہو کی کو رونا رپورٹ نگیٹو آنے کے بعد اگلے دن اس کوڈس چارج کر دیا گیا تھا۔ گھر لوٹنے کے بعد وہ چپ اور سب سے الگ رہنے لگی۔ وہ ڈری ہوئی تھی۔ پوچھنے پر اس نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر نے آئسولیشن وارڈ میں اس کے ساتھ ریپ کیا ہے۔’
متاثرہ خاتون کی چھ اپریل کو موت ہو گئی تھی۔ہندستان کی رپورٹ کے مطابق، متاثرہ کی ساس پھلوا دیوی نےملزم اسٹاف کے خلاف روشن گنج تھانے میں اپنا بیان درج کرایا تھا۔ اسی بنیاد پر تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔اس سے پہلے مگدھ میڈیکل کالج ہاسپٹل کے سپرٹنڈنٹ ڈاکٹر وجئے کرشن پرساد نے معاملے کی جانچ کے لیے ٹیم بنائی تھی۔
NCW takes cognizance of the incident on a migrant woman in Bihar. She was at coronavirus isolation ward for suspect of COVID19, was sexually abused & died of excessive bleeding. Further alleged that the doctor attending her was responsible.
Read: https://t.co/dw2vS8yrJf pic.twitter.com/I9Olg2YYyt
— NCW (@NCWIndia) April 10, 2020
اس معاملے کووومین کمیشن (این سی ڈبلیو) نے بھی اپنے علم میں لیا ہے۔
Categories: خبریں