یوگیش نے راجیش کھنہ کی فلم آنند، جیا بچن کی فلم ملی، امول پالیکر کی فلم رجنی گندھا، چھوٹی سی بات اور باتوں باتوں میں کے علاوہ امیتابھ بچن کی فلم منزل کے لیے یادگار نغمے لکھے تھے۔
نئی دہلی: نامور نغمہ نگار یوگیش کا جمعہ کوانتقال ہو گیا۔ وہ 77 سال کے تھے۔ پچھلے کچھ وقت سے وہ علیل تھے۔انہوں نے ہندی سنیما کے معروف فلمساز باسو چٹرجی اور رشی کیش مکھرجی کے ساتھ کام کیا تھا۔یوگیش نے راجیش کھنہ کی فلم آنند (1971)،جیا بہادری بچن کی فلم ملی (1975)،امول پالیکر کی فلم رجنی گندھا (1974)، چھوٹی سی بات (1976) اور باتوں باتوں میں (1979)کے علاوہ امیتابھ بچن کی فلم منزل (1979) کے لیے یادگار گیت لکھے تھے۔
ان کے لکھے کچھ یادگار نغموں میں آنند فلم کا نغمہ کہیں دور جب دن ڈھل جائے…، زندگی کیسی ہے پہیلی ہائے…، منزل فلم کانغمہ رم جھم گرے ساون…، رجنی گندھا فلم کا نغمہ کئی بار یوں ہی دیکھا ہے…، باتوں باتوں میں فلم کانغمہ نہ بولے تم نہ میں نے کچھ سنا… اور جان من جان من تیرے دو نین… وغیرہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 1995 میں آئی فلم ‘صنم بےوفا’اور سال 2018 میں آئی فلم ‘انگریزی میں کہتے ہیں’ کے لیے بھی انہوں نے گیت لکھے تھے۔خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق وہ اپنے ایک شاگرد کے ساتھ ممبئی میں مقیم تھے۔وہ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں19 مارچ 1943 کو پیدا ہوئے۔ 16 سال کی عمر میں وہ کام کی تلاش میں ممبئی آ گئے اور اپنے چچازادبھائی یوگیندر گور سے مدد مانگی، جواسکرین پلے رائٹر تھے۔
ہندی سنیما میں بطور نغمہ نگار انہیں پہلا موقع 1962 میں آئی فلم ‘سکھی رابن’سے ملا۔ بی جے پٹیل کی ہدایت اور راجن کپور، نیلوفر اور بابو راجے کی اداکاری سے سجی اس فلم کے لیے انہوں نے چھ گیت لکھے تھے۔ فلم میں تم جو آؤ… گیت کو منا ڈے نے اپنی آواز دی تھی۔
Mujhe abhi pata chala ki dil ko chunewale geet likhnewale kavi Yogesh ji ka aaj swargwas hua. Ye sunke mujhe bahut dukh hua.Yogesh ji ke likhe kai geet maine gaaye. Yogesh ji bahut shaant aur madhur swabhav ke insan the. Main unko vinamra shraddhanjali arpan karti hun.
— Lata Mangeshkar (@mangeshkarlata) May 29, 2020
ان کےانتقال پر لتا منگیشکر نے ٹوئٹ کرکے کہا ہے، ‘مجھے ابھی پتہ چلا کہ دل کو چھو لینے والے نغمہ نگار اور شاعریوگیش جی کا انتقال ہو گیا۔ یہ سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔ یوگیش جی کے لکھے کئی گیت میں نے گائے۔ یوگیش جی بہت ہی خاموش طبعیت اور خوش مزاج انسان تھے۔’
Yogesh ji ka likha ye geet jiska sangeet Salil da ka hai, mujhe bahut pasand hai. https://t.co/yEq2gk7PIL
— Lata Mangeshkar (@mangeshkarlata) May 29, 2020
فلم ‘چھوٹی سی بات’ میں خود کے گائے گیت نہ جانے کیوں ہوتا ہے یہ زندگی کے ساتھ… کا لنک ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے، ‘یوگیش جی کا لکھا یہ نغمہ، جس کی موسیقی سلیل داکی ہے، مجھے بہت پسند ہے۔’
deeply sad to know that an exceptional lyricist Yogesh ji has passed away He wrote a number of great songs like kahin door jab din dhal jaye or zindagi kaisi hai paheli or kaee baar yun bhi dekha hai yeh jo man ki seema Rekha hai . Strangely the world did not give him his due .
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) May 29, 2020
ان کےانتقال پر نغمہ نگاراور معروف شاعر جاوید اختر نے بھی اپنے دکھ کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘یہ جان کر دکھ ہوا کہ ممتازنغمہ نگار یوگیش جی کاانتقال ہو گیا۔ انہوں نے کہیں دور جب دن ڈھل جائے، زندگی کیسی ہے پہیلی، کئی بار یوں ہی دیکھا ہے یہ جو من کی سیما ریکھا ہے، جیسےعظیم گانے لکھے۔ تعجب ہے کہ دنیا نے انہیں وہ نہیں دیا، جو ان کا حق تھا۔’