باسو چٹرجی کو سارا آکاش، رجنی گندھا، چھوٹی سی بات، اس پار، چت چور، کھٹا میٹھا، باتوں باتوں میں، شوقین، ایک رکا ہوا فیصلہ اور چمیلی کی شادی جیسی فلموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ دوردرشن پرنشر ہونے والے مشہور سیریل بیومکیش بخشی اور رجنی کا ڈائریکشن بھی انہوں نے ہی کیا تھا۔
نئی دہلی: رجنی گندھا(1974)اور چھوٹی سی بات (1975)جیسی فلموں کے لیے پہچانے جانے والے تجربہ کارفلمساز اوراسکرین پلے رائٹر باسو چٹرجی کا عمرسے متعلق بیماریوں کی وجہ سے جمعرات کوانتقال ہو گیا۔ وہ 93 سال کے تھے۔باسو نے ممبئی سانتاکروج واقع اپنی رہائش پر نیند میں ہی آخری سانس لی۔
باسو چٹرجی کو پیا کا گھر (1972)، اس پار (1974)،چت چور (1976)، کھٹا میٹھا (1978)، چکرویوہ (1978)،باتوں باتوں میں(1979)،شوقین(1982)،ایک رکا ہوا فیصلہ(1986)اور چمیلی کی شادی (1986)جیسی فلموں کے لیے پہچانا جاتا ہے۔انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرس ایسوسی ایشن (آئی ایف ڈی ٹی اے)کے چیئر پرسن اشوک پنڈت نے بتایا،‘انہوں نے صبح کے وقت نیند میں ہی سکون سے آخری سانس لی۔ وہ عمر سے متعلق پریشانیوں کی وجہ سے پچھلے کچھ وقت سے ٹھیک نہیں چل رہے تھے اور ان کی رہائش پر ہی ان کاانتقال ہوا۔ یہ فلم انڈسٹری کے لیے بڑا نقصان ہے۔’
پنڈت نے بتایا کہ فلمساز کے آخری رسومات کی ادائیگی سانتا کروج واقع شمشان گھاٹ پر کی جائےگی۔باسو چٹرچی نے ہندی سنیما کے ساتھ ہی بنگالی فلموں کا بھی ڈائریکشن کیا تھا۔ بنگالی میں انہوں نے ‘ہوتھاٹھ برشٹی’، ‘ہوچیتا کی’ اور ‘ہوتھاٹھ شےای دن’ جیسی فلمیں بنائی تھیں۔
قابل ذکر ہے کہ 70 کی دہائی میں جب امیتابھ کی‘اینگری ینگ مین’ کی امیج مشہور ہوئی تھی اور ایکشن فلموں کا دور چل رہا تھا، اس دور میں آئیں باسو چٹرجی کی فلموں کو حقیقت سے کافی قریب کافی سمجھا جاتا ہے۔
Basu Chatterjee (Jan 10, 1930 – Jun 04, 2020)
Thank you for the memories, RIP Basuda. #BasuChatterjee pic.twitter.com/7NmvcfdQ8K
— People of Cinema (@_peopleofcinema) June 4, 2020
ان کی اکثرفلمیں متوسط طبقے کے گھرانوں پر مبنی ہیں، ان فلموں میں شادی شدہ زندگی اور پیار کی کہانیاں ہوتی تھیں۔ اس دور میں رشی کیش مکھرجی، باسو بھٹاچاریہ کے ساتھ باسو چٹرجی نے عام لوگوں کے سنیما کی قیادت کی تھی۔ان کی فلم چھوٹی سی بات، باتوں باتوں میں اور چت چور میں امول پالیکر کے ذریعے نبھائے گئے کرداروں نے انہیں عام آدمی کا ہیرو بنادیا تھا۔
اس کے علاوہ ایک رکا ہوا فیصلہ اور 1989 میں آئی فلم کملا کی موت باسو چٹرجی کی ان فلموں میں شامل ہیں، جو سماجی مدعوں پر بنی تھیں۔غورطلب ہے کہ 10جنوری 1930 کو اجمیر میں پیدا ہوئے باسو چٹرجی نے اپنے کریئر کی شروعات بامبے (اب ممبئی)سے شائع ہونے والے ہفتہ وار ٹیب لائیڈ ‘بلٹز’ سے بطور اسلسٹریٹر اور کارٹونسٹ کی تھی۔ یہاں 18 سال تک کام کرنے کے بعد انہوں نے فلموں کارخ کر لیا تھا۔
سال 1966 میں آئی راج کپور اور وحیدہ رحمٰن کی فلم تیسری قسم میں انہوں نے ہدایت کار باسو بھٹاچاریہ کےاسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔ اس فلم نے بہترین سنیما کانیشنل ایوارڈ جیتا تھا۔
#RIP BASU CHATTERJEE passes away at 93.
He made common man the Hindi cinema hero. His genre died when he stopped making films.
Also known for TV show Byomkesh Bakshi. pic.twitter.com/pDp6BNBjpi
— Film History Pics (@FilmHistoryPic) June 4, 2020
بطورہدایت کار ان کی پہلی فلم 1969 میں آئی فلم سارا آکاش تھی، جس کو بہترین اسکرین پلے کا فلم فیئر ایوارڈ ملا تھا۔ یہ فلم کافی پسند گئی تھی۔اس کے علاوہ انہوں نے دوردرشن کے مشہور سیریل بیومکیش بخشی اور رجنی کا بھی ڈائریکشن کیا تھا۔باسو چٹرجی نے اس دور کے بڑے آرٹسٹ کے ساتھ بھی کام کیا تھا اور انہیں ایسے رول دیے تھے، جس میں وہ پہلے کبھی نظر نہیں آئے تھے۔
متھن چکرورتی اور رتی اگن ہوتری کو لےکر انہوں نے شوقین فلم بنائی۔ ونود مہرا اور موسمی چٹرجی کے ساتھ اس پار، جیتندر اور نیتو سنگھ کے ساتھ پریتما، دیو آنند اور ٹینا منیم کے ساتھ من پسند، راجیش کھنہ اور نیتو سنگھ کے ساتھ چکرویوہ، دھرمیندر اور ہیما مالنی کے ساتھ دل لگی اور امیتابھ بچن کے ساتھ انہوں نے منزل فلم بنائی تھی۔
سال 1992 میں آئی فلم درگا کے لیے انہیں سماجی فلاح وبہبود پر بنی بہترین فلم کا نیشنل ایوارڈ ملا تھا۔معلوم ہو کہ باسو چٹرجی کی فلم رجنی گندھا، چھوٹی سی بات اور باتوں باتوں میں اور منزل جیسی فلموں کے گیت لکھنے والے نغمہ نگاریوگیش کاانتقال گزشتہ 29 مئی کو ہو گیا۔
یوگیش نے منزل فلم کانغمہ رم جھم گرے ساون…، رجنی گندھا فلم کا کئی بار یوں ہی دیکھا ہے…، فلم ‘چھوٹی سی بات’ کا نہ جانے کیوں ہوتا ہے یہ زندگی کے ساتھ…، باتوں باتوں میں فلم کا نہ بولے تم نہ میں نے کچھ سنا… اور جان من جان من تیرے دو نین… وغیرہ سپرد قلم کیا تھا۔
Sad to hear of the demise of Shri Basu Chatterjee. His works are brilliant and sensitive. It touched people's hearts and represented the simple and complex emotions, as well as struggles of people. Condolences to his family and innumerable fans. Om Shanti.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 4, 2020
دریں اثناوزیر اعظم نریندر مودی نے فلمساز باسو چٹرجی کے انتقال پراپنے صدمے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کے کام نے لوگوں کے دلوں کو چھوا ۔ مودی نے ٹوئٹ کیا،باسو چٹرجی کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ ان کا کام شاندار اورحساس تھا ۔ ان کے کام نے لوگوں کے دلوں کو چھوا ۔ انہوں نے پیچیدہ اور سادہ جذبات کو پیش کیا اور لوگوں کی مشکلوں کو دکھانے کا کام کیا ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)