جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کے پپراٹانڑ گاؤں کا معاملہ۔ گزشتہ13 جون کو 150 لوگوں کی بھیڑ نے قتل کے ملزم سریش مرانڈی کے گھر پر حملہ کر کےان کے گھر کو آگ لگا دی تھی اور انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔ ان کے تین رشتہ داروں کے بھی گھر جلا دیے گئے تھے۔
نئی دہلی: جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کے پپراٹانڑ گاؤں میں گاؤں والوں کی بھیڑ نے قتل کے ایک ملزم کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا اور چار گھروں میں آگ لگا دی۔اس معاملے میں آٹھ معلوم اور 150 نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ہندستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کا کہنا ہے یہ معاملہ13 جون کو اس وقت ہوا، جب روایتی ہتھیاروں کے ساتھ 150 لوگوں کی بھیڑ نے سریش مرانڈی کے گھر پر حملہ کیا اور ان کے گھر کو آگ لگا دی۔
مرانڈی مبینہ طور پر ممنوعہ سی پی آئی ایم ایل کے ممبر تھے اور قتل کے الزام میں فرار تھے۔اس حملے کے دوران جب مرانڈی نے بھاگنے کی کوشش کی تو بھیڑ نے انہیں پکڑ لیا اور پیٹ پیٹ کر ان کا قتل کر دیا۔بھیڑ نے ان کے رشتہ داروں کے تین گھر جلا دیے،یہ لوگ بھی قتل کے معاملے میں ملزم تھے۔
حالانکہ پولیس سات لوگوں کو بچانے میں کامیاب رہی۔پیرٹانڈ پولیس تھانے کے تحت اس گاؤں میں تعینات ڈی ایس پی نیرج کمار سنگھ نے کہا، ‘کثیر تعداد میں پولیس فورس اور سی آر پی ایف کے کے جوانوں کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ اب حالات پوری طرح سے قابو میں ہیں۔’
پیرٹانڈ پولیس تھانے کے انچارج اشوک پرساد نے کہا، ‘مرانڈی ماب لچنگ معاملے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سخت کارروائی کی جائےگی۔’انہوں نے کہا کہ مرانڈی فیملی کی سکیورٹی کے لیے انہیں بشن پور پنچایت بھون میں رکھا گیا ہے۔پرساد نے کہا، ‘ہم گاؤں والوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ گاؤں میں رہ رہے مرانڈی کے رشتہ داروں پر کسی طرح کے حملے کو روکا جا سکے۔’
فی الحال گاؤں میں سکون ہے، سکیورٹی فورسز نےاتوار کی صبح کوگاؤں میں فلیگ مارچ بھی نکالا تھا۔
Categories: خبریں