فکر و نظر

جی او ایم رپورٹ: میڈیا ’مینج‘ کر نے کی مودی سرکار کی ٹول کٹ

تجزیہ : گزشتہ دنوں سامنے آئی وزرا کےگروپ کی رپورٹ میں مودی سرکار کو جوابدہ ٹھہرانے والے میڈیا کو چپ کرانے اور سرکار کی منفی امیج کو ٹھیک کرنے کی حکمت عملی کی بات کی گئی ہے۔اس میں تین بار د ی وائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ عوام  کے بیچ حکومت کی امیج پرمنفی اثر ڈال رہا ہے۔

نومبر 2015 میں دیوالی کے موقع پر وزیر اعظم  نریندر مودی کے ساتھ سیلفی لیتےصحافی۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نومبر 2015 میں دیوالی کے موقع پر وزیر اعظم  نریندر مودی کے ساتھ سیلفی لیتےصحافی۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دسمبر 2020 کے اواخر میں وزارت اطلاعات ونشریات نے 97صفحے کا ایک دستاویز مودی سرکار کے مختلف وزارت کو بھیجا تھا، جس کا نام ہے ‘سرکاری کمیونی کیشن پر وزرا کےگروپ کی رپورٹ’۔

Wire-GoM-1-1024x1011

اس رپورٹ میں مرکز کے نو اہم وزرا کے ذریعے تیار کیے گئے ان سفارشات  کا ذکر تھا، جو میڈیا میں مودی سرکار کی امیج چمکانے اور ہندوستان  کےتمام  لوگوں تک سرکار کی پہنچ بنانے کے لیے دی گئی تھیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated-3

ان وزرا نے مودی سے ہی‘سیکھ’ لی ہے، جنہوں نے ‘وزرا کے گروپ (جی او ایم)کو اپنے علم  سے گائیڈ کیا اوراہم نکات  بتائے تھے۔’

ویسے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اگر سرکار کی پالیسیاں  اتنی ہی منافع بخش ہیں تو اس کی  اتنی تشہیر کی کیا ضرورت ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated4

اس کے بعد گروپ نے ‘نامور’ لوگوں کی رائے لی، جس میں سنگھ پریوار کے قریبی لوگوں  کے ساتھ ‘مین اسٹریم ’کے اخباروں اور ٹیلی ویژن میں کام کرنے والے صحافی شامل ہیں۔ممکنہ طور پران کے ساتھ بات چیت کے بعد ہی وزرا نے نتیجہ  نکالا کہ‘پازیٹو اسٹوری’ کرانے کے لیے‘میڈیا کی مدد’ کرنے کی ضرورت ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated5

تقریباً پانچ مہینےغوروخوض کرنے کے بعد وزرا کے گروپ نے میڈیا مینجمنٹ کے لیے ایکشن پلان تیار کیا گیا۔

اس رپورٹ میں کہیں بھی اس بات پر غور نہیں کیا گیا ہے کہ اگر سرکار کی‘حصولیابیوں’ پرعوام کی خاطر خواہ توجہ نہیں جا رہی ہے، تو ہو سکتا ہے اس کی وجہ یہ ہو کہ یہ‘حصولیابیاں ’ عوام  کی نظر میں مؤثر نہیں ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated6

اس کی جگہ پر اس گروپ نے پورا زور میڈیا میں بنی‘منفی امیج’ کو ٹھیک کرنے میں لگا دیا۔

سرکار کا ماننا ہے کہ یہ صورتحال‘کچھ منتخب صحافیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جو سرکار کی لائن سے الگ  اپنی رائےکا اظہار کرتے ہیں۔’اس لیےاس رپورٹ میں اس بات پر خصوصی توجہ  دی گئی ہے کہ کس طرح ان صحافیوں  کو چپ کرایا جائے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated7

رپورٹ میں ڈیجیٹل نیوز میڈیا کمپنیوں کے لیے نئے ایف ڈی آئی ضابطوں کی تفصیلات دی گئی ہیں، جو یہ واضح کرتی ہیں کہ یہ نئےضابطے‘سب کو برابر کا موقع دینے’ کے بجائے ایسے پورٹل کو ‘ٹھیک’ کرنے کے لیے لایا گیا ہے، جو سرکار کو جوابدہ ٹھہرانے والی رپورٹ کرتے آئے ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated8

یہ رپورٹ مودی سرکار کے میڈیامینجمنٹ کا ‘ٹول کٹ’ہے، جس میں ایسے کئی مشورے اور ایکشن پوائنٹ دیے گئے ہیں جو آزاد میڈیا کو بری طرح متاثر کر سکتے ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated9

جی او ایم رپورٹ میں د ی وائر کا ذکر تین بار ایسےمثال کے طور پرکیا گیا ہے، جو سرکار کو لےکرمنفی امیج بنا رہا ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated10

ویسے تو اس رپورٹ کو عوامی  کرنے کا کوئی مقصد نہیں تھا، لیکن پہلی بار دسمبر 2020 میں ہندوستان ٹائمس نے اس رپورٹ کا انکشاف کیا تھا۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated11

جی او ایم کے دو مشورے کو لےکر کافی تشویش کا اظہار کیاگیا ہے، جس میں سے ایک منفی اورمثبت لوگوں (صحافیوں، میڈیا)کی پہچان کرنا اور ایسے لوگوں کی مدد کرتے ہوئے اپنے پالے میں لانا، جن کی حال ہی میں نوکری گئی ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated12

پچھلے ہفتے کارواں میں اس سلسلے میں تفصیلی  رپورٹ شا ئع کی گئی اور اسی بیچ یہ دستاویز انٹرنیٹ پر عوامی کر دیا گیا۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated13

اس دستاویز کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کااندرونی  دستاویز جیسا معلوم  ہوتا ہے۔ اس میں رائٹ ونگ  کے لوگوں کو بڑھاوا دینے کی بات کی گئی ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated14

جی او ایم رپورٹ میں کئی صحافیوں کے رائے دینے کی بات کی گئی ہے۔ ویسے کئی لوگوں  نے اس پرردعمل  دیتے ہوئے اس سے دوری بنائی ہے اور ایسی کوئی بھی بات رکھنے سے انکار کیا ہے۔

حالانکہ ابھی تک کسی نے بھی سرکار کے خلاف شکایت نہیں کی ہے۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated15

اس رپورٹ کےتشویش ناک مواد اور کئی ناموں کےعوامی  ہونے کے بعد وزرا کے سامنے کئی پریشانیاں کھڑی ہو گئی ہیں۔ہر ایک  نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ  اس رپورٹ کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں۔

حالانکہ سرکار نے ابھی تک اس کے مواد سے انکار نہیں کیا ہے۔خصوصی طور پربی جے پی حمایتی  لوگوں کے مشورےکافی دلچسپ  ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated16

ویسے تو د ی وائر نے جی او ایم رپورٹ پر تفصیل  سے خبریں لکھی ہیں، لیکن قارئین  کی سہولیت کے لیے ہم یہاں اس کا ثبوت  اور رپورٹ کے بنیادی نکات کو ترجیح کے ساتھ پیش کر رہے ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated17

FInal-sarkari-toolkit-annotated18

FInal-sarkari-toolkit-annotated19

FInal-sarkari-toolkit-annotated20

جی او ایم رپورٹ میں صحافی  نتن گوکھلے کا نام ہے، لیکن گوکھلے نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ انہوں نے صحافیو ں  کو ‘خانے میں تقسیم کرنے’کی بات کی تھی۔

حالانکہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہو پایا ہے کہ گوکھلے نے اسے لےکر سرکار سے اعتراض کیا ہے یا نہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated21

FInal-sarkari-toolkit-annotated22

FInal-sarkari-toolkit-annotated23

FInal-sarkari-toolkit-annotated24

FInal-sarkari-toolkit-annotated25

جی او ایم رپورٹ کے اہم نکات کو ہائی لائٹ کرتے ہوئے اسے پی ڈی ایف فارمیٹ میں یہاں منسلک  کیاجارہا ہے۔ قارئین اس کے باقی پیج کے اسکرین شاٹ کو پڑھ سکتے ہیں۔

FInal-sarkari-toolkit-annotated26

FInal-sarkari-toolkit-annotated27

FInal-sarkari-toolkit-annotated28

FInal-sarkari-toolkit-annotated29

FInal-sarkari-toolkit-annotated30

FInal-sarkari-toolkit-annotated31

FInal-sarkari-toolkit-annotated32

FInal-sarkari-toolkit-annotated33

FInal-sarkari-toolkit-annotated34

FInal-sarkari-toolkit-annotated35

FInal-sarkari-toolkit-annotated36

FInal-sarkari-toolkit-annotated37

FInal-sarkari-toolkit-annotated38

FInal-sarkari-toolkit-annotated39

FInal-sarkari-toolkit-annotated40

FInal-sarkari-toolkit-annotated41

FInal-sarkari-toolkit-annotated42

FInal-sarkari-toolkit-annotated43

FInal-sarkari-toolkit-annotated44

FInal-sarkari-toolkit-annotated45

FInal-sarkari-toolkit-annotated46

FInal-sarkari-toolkit-annotated47

FInal-sarkari-toolkit-annotated49

FInal-sarkari-toolkit-annotated50

An Annotated Reading Guide … by The Wire

(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)