میرٹھ ضلع کےمقامی بی جے پی رہنما رام پال سنگھ نے کووڈ 19ٹیکے کی دو خوراک لی تھیں۔ انہوں نے محکمہ صحت پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے نام پر جاری ویکسین سرٹیفکیٹ میں انہیں تین بار میں پانچ خوراک لگنا درج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی مزید خوراک کی ممکنہ تاریخ بھی پرچے پر لکھی گئی ہے۔
نئی دہلی:اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے سردھنا علاقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے ایک مقامی رہنما کو کورونا وائرس سے بچاؤ کےلیےٹیکے کی پانچ خوراک لگائے جانے کا ویکسین سرٹیفکیٹ ملنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
ضلع ہیڈکوارٹرپر ملی جانکاری کے مطابق سردھنا نگر کے محلہ دھرم پوری کے باشندہ رام پال سنگھ (73) نے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے ٹیکے کی دونوں خوراک لے لی ہے،لیکن محکمہ صحت نے ان کے نام پر جو ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے،اس میں تین بار میں پانچ خوراک لگنا درج کیا گیا ہے۔ساتھ ہی مزید خوراک کی ممکنہ تاریخ بھی پرچے پر لکھی گئی ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت پر لاپرواہی کاالزام لگایا ہے۔
رام پال ہندو یووا واہنی میں سٹی کنوینر کے ساتھ شہر میں بی جے پی کے 79 نمبر بوتھ کے صدر بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 16 مارچ کو پہلا اور آٹھ مئی کو دوسرا ٹیکہ لگوایا۔
سنگھ نے کہا کہ انہوں نے پورٹل سے اپنا آن لائن ویکسین سرٹیفکیٹ دکھوایا،یہاں انہیں پتہ چلا کہ انہیں دو بار نہیں، بلکہ پانچ بار ٹیکہ لگ چکا ہے۔ ساتھ ہی مزید ٹیکہ کے لیے آٹھ دسمبر سے جنوری 2022 کے بیچ میں لگوانے کے لیےتاریخ دی گئی ہیں۔
اس معاملے میں چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر موہن کا کہنا ہے کہ ٹیکے کی دو خوراک کے لیے پورٹل پر رجسٹریشن کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا معاملہ ہے جس میں ایک ہی شخص کا چھ بار ٹیکہ لگانے کے لیے رجسٹریشن ہو گیا۔ انہوں نے معاملے کو کسی کی شرارت بتایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی جانچ ڈسٹرکٹ امیونائزیشن آفیسرڈاکٹر پروین گوتم کو سونپ دی گئی ہے۔
Categories: خبریں