انڈین ایکسپریس اخبار نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ بہار کے کم از کم 20اضلاع میں ایسے ٹھیکے دیے گئے ہیں جس کا فائدہ رہنماؤں کےقریبی لوگوں کو ہو رہا ہے۔اس میں بی جے پی اور جے ڈی یو سے لےکرآر جے ڈی تک کے سینئررہنماؤں کے رشتہ دار شامل ہیں۔
نئی دہلی: بہار میں نتیش کمار کے‘ہر گھر نل کا جل’اسکیم کے تحت رہنماؤں کے رشتہ داروں اور ان کے قریبی لوگوں کو ٹھیکہ ملنے کی فہرست میں کئی اور نام سامنے آئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، جے ڈی یو کے سابق ریاستی سکریٹری انل سنگھ کے اہل خانہ کو لگ بھگ 80 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔سنگھ ابھی بھی صوبے کی سیاست میں ایک نمایاں لیڈر ہیں اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی مقتدرہ پارٹی کےتمام بڑے پروگراموں میں شامل رہتے ہیں۔
اس فہرست میں بی جے پی ایم ایل اے ونود نارائن جھا کے بھتیجے کا نام بھی شامل ہے،جنہیں سال 2019-20 کے دوران 3.5 کروڑ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا اور جھا اس وقت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ (پی ایچ ای ڈی)کےوزیر تھے۔
پی ایچ ای ڈی صوبے کے پنچایتی راج اور شہری ترقی کےمحکموں کے ساتھ مل کر اسکیم کو نافذکر رہا ہے۔
تقریباً پانچ سال پہلےنتیش کمار حکومت نے ہر گھر کے لیےپینے کے پانی کی سہولت دینے کے لیے‘ہر گھر نل کا جل’اسکیم شروع کی تھی۔ دعویٰ ہے کہ اس اسکیم نے اپنا 95 فیصدی ہدف حاصل کر لیا ہے اور صوبے کے 1.08 لاکھ پنچایت وارڈوں میں نل سے پانی دیا جا رہا ہے۔
حالانکہ اخبار نے اپنی جانچ کے دوران پایا کہ سمستی پور سے مدھوبنی اور جموئی سے شیخ پورہ تک کم از کم 20 اضلاع میں ایسے ٹھیکے دیے گئے ہیں، جس کا فائدہ رہنماؤں کے قریبی لوگوں کو ہو رہا ہے۔ اس میں بی جے پی اور جے ڈی یو سے لےکرآر جے ڈی تک کے سینئر رہنماؤں کے رشتہ دار شامل ہیں۔
ریکارڈ دکھاتے ہیں کہ جے ڈی یو کے سابق ریاستی سکریٹری انل سنگھ کے آبائی ضلع سمستی پور میں دو فرموں الکٹرا انفراسٹیٹ لمٹیڈ اور فیڈل کیم پرائیویٹ لمٹیڈ کو 80 کروڑ روپے کے ٹھیکے دیے گئے تھے۔
رجسٹرار آف کمپنیز(آراوسی)کےدستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ انل سنگھ کی بہو انکتا سنگھ الکٹرا انفراسٹیٹ کے تین ڈائریکٹروں میں سے ایک ہیں۔ڈائریکٹر اجے کمار سنگھ اور ان کے بیٹے کنال کمار ہیں، دونوں سمستی پور کے رہنے والے ہیں اور جے ڈی یورہنما کے قریبی ہیں۔
اسی طرح مرتیونجے کمار اور انکتا سنگھ جو کہ انل سنگھ کے بیٹے اور بہو ہیں،فیڈل کیم پرائیویٹ لمٹیڈ کے ڈائریکٹر ہیں، جسے 2019-20 میں ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
اس معاملے کو لےکر انل سنگھ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ حالانکہ ان کے بیٹے کمار نے کہا، ‘فیڈل کیم کو سمستی پور کے 200 سے زیادہ وارڈوں میں نل جل کا ٹھیکہ ملا ہے۔ ہم نے ان میں سے زیادہ تر علاقوں میں کام پورا کر لیا ہے۔’
اسی طرح بولی دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ مدھوبنی کے ایک ٹھیکیدارسنیل کمار جھا کو 2019-20 میں ضلع میں لگ بھگ 3.5 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ جھا کے چچا ونود نارائن جھا، جو اب مدھوبنی میں بینی پٹی سے بی جے پی ایم ایل اے ہیں، اس وقت بہار کے پی ایچ ای ڈی وزیر تھے۔
اسے لےکر ونود نارائن جھا نے کہا،‘میں ٹھیکہ دینے کےعمل میں شامل نہیں تھا۔ صرف اس لیے کہ میں وزیربن گیا، اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ میں اپنے رشتہ داروں کو ٹھیکیداری کا کام چھوڑنے کے لیے کہوں گا۔ اگر کچھ رشتہ داروں کو ٹھیکہ ملا ہےتو انہیں بولی کے عمل کے ذریعے چنا گیا ہوگا۔’
اس کے علاوہ خوشی کنسٹرکشن جس میں جے ڈی یورہنما دیپک کمار،ان کے بھائی راجیو کمار اور ایک رشتہ دار پارٹنر ہیں کو پورنیہ، سہرسہ، ارریا اور شیخ پورہ میں900 سےزیادہ وارڈوں میں ہر گھر نل کا جل اسکیم کے تحت 400 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔
پی ایچ ای ڈی افسروں نے کہا کہ کمپنی کو لگ بھگ 80 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ حالانکہ 2020 کی شروعات میں کمپنی پر ٹھیکہ ضابطوں کی مبینہ خلاف وزی اور جعلسازی کے الزام لگے، جس کے بعد اسے بین اور بلیک لسٹ کر دیا گیا۔
اسی طرح آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری راجیو کمل عرف رنکو سنگھ کواسکیم کےتحت 4.5 کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ کمل پی ایچ ای ڈی میں رجسٹرڈ ٹھیکیدار ہیں اور جموئی کے لکشمی پور کے رہنے والے ہیں۔ انہیں جموئی میں تین ٹھیکےمختص کیے گئے تھے۔
بی جے پی ترجمان راجن تیواری کی ملکیت والی جئے شری شیام کنسٹرکشن کمپنی کو ارریہ کے دو پنچایتوں کے 28 وارڈوں میں کام کرنے کے لیے سال 2019-20 میں17کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ تیواری فاربس گنج کے ایم ایل اے ودیاساگر کیسری اور ارریہ کے ایم پی پردیپ سنگھ کے قریبی ہیں۔
اسی طرح بی جے پی بزنس سیل کے سابق ریاستی کوآرڈی نیٹرمنوج گپتا کی فرم آرایم کنسٹرکشن کو سمستی پور میں23 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ جے ڈی یو ای بی سی ونگ،سمستی پور کے صدر دھرمیندر کمار ساہ کو چار کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔
بگہہ کے کانگریس رہنما احمد اختر کو 85 لاکھ روپے، شیخ پورہ میں پی ایچ ای ڈی آفس اٹینڈنٹ رویندر سنگھ کے بیٹے رشو سنگھ کو ایک کروڑ روپے، شیخ پورہ کے جے ڈی یورہنما محمد سرفراز کے بھائی محمد خالد کو 3.6 کروڑ روپے، جے ڈی یو کے حسین آباد پنچایت مکھیا آلوک کمار کے سالے پنٹو کمار کو 45 لاکھ روپے اور گوپال گنج میں جے ڈی یو کے سابق رہنما راماشیش سنگھ کے بیٹے مکیش سنگھ کو 1.3 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔
اس سے پہلے پتہ چلا تھا کہ بہار میں بی جے پی رہنمااور صوبے کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کےرشتہ داروں اور قریبی لوگوں کو‘ہر گھر نل کا جل’اسکیم کے تحت 53 کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹھیکہ دیا گیا، جس میں ان کی بہو پوجا کماری اور ان کے سالے پردیپ کمار بھگت بھی شامل ہیں۔
Categories: خبریں