خبریں

بیٹنگ ری ٹریٹ تقریب سے مہاتما گاندھی کی پسندیدہ دھن ’ابائیڈ ود می‘ کو ہٹا یا گیا

بیٹنگ دی ری ٹریٹ تقریب میں بجائی جانے والی دھن ‘ابائیڈ ود می’ مہاتما گاندھی کی پسندیدہ دعاتھی۔ 1950 سےمسلسل تقریب کا حصہ رہی اس دھن کو 2020 میں بھی ہٹا دیا گیا تھا،  لیکن شدید احتجاج کے بعد اسے 2021 میں دوبارہ شامل کر لیا گیا۔ اس سال تقریب  میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں اس کا ذکر نہیں ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجنوں میں سے ایک عیسائی دعا ‘ابائیڈ ود می’کو  اس سال بیٹنگ دی ری ٹریٹ تقریب سے ہٹا دیا گیا ہے۔

اس  دھن  کو 29 جنوری کو بیٹنگ ری ٹریٹ تقریب کے اختتام پر گاندھی کی برسی کے موقع پر ملٹری بینڈ کے ذریعہ بجایا جاتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اسے 2020 میں بھی ہٹا دیا گیا تھا،  لیکن شدید احتجاج کے بعد اسے 2021 میں دوبارہ شامل کیا گیا تھا۔

بتادیں کہ اس سال کی بیٹنگ دی ری ٹریٹ تقریب میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں ‘ابائیڈ ود می’ کا ذکر نہیں ہے۔

یہ دھن سال 1950 سے مسلسل بیٹنگ دی ری ٹریٹ کا حصہ رہی ہے،  لیکن اسے 2020 میں ہٹا دیا گیا تھا۔ اس گیت’ابائیڈ ود می’ کو 19ویں صدی میں ا سکاٹ لینڈ کے انگلیکن ہنری فرانسس لائٹ نے لکھا تھا اور ولیم ہنری مونک نے کمپوز کیا تھا۔

معلوم ہو کہ اس تقریب کا آغاز بگلرز کےفین فیئرسے ہوتا ہے، اس کے بعد ماس بینڈکےویر سینک اور پائپس اینڈ ڈرمز بینڈ کی چھ دھنیں بجائی جاتی ہیں۔

تقریب میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے بینڈ تین دھنیں بجائیں گے، اس کے بعد فضائیہ کی چار دھنیں ہوں گی، جس میں فلائٹ لیفٹیننٹ ایل ایس روپ چندرا کی ایک خصوصی جنگی دھن بھی شامل ہیں۔

بحریہ  بینڈ چار دھنیں بجائے گا، جس کے بعد فوج کا ملٹری بینڈ تین دھنیں بجائے گا۔ تقریب کے اختتام کے قریب، ماس بینڈ مزید تین دھنیں بجائے گا، جن میں قدم قدم بڑھے جا، ڈرمرز کال اور اے میرے وطن کے لوگون شامل ہیں۔

تقریب کا اختتام بگلرز کی ساری جہاں سے اچھا کی دھنوں کےساتھ  ہوگا۔ اس پورے پروگرام  میں 44 بگلر، 16 ٹرمپیٹ اور 75 ڈرمر حصہ لیں گے۔

یوم جمہوریہ کےقریب ہفتہ بھر چلنے والی تقریبات بیٹنگ ری ٹریٹ کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی ہیں۔ ہر سال یوم جمہوریہ کی تقریبات 24 جنوری کو شروع ہوتی ہیں، لیکن اس بار یہ 23 جنوری سے شروع ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ 23 جنوری نیتا جی سبھاش چندر بوس کا یوم پیدائش ہے۔ اس سال ملک بوس کی 125ویں سالگرہ  منا رہا ہے۔