خبریں

بہار: چمپارن ستیہ گرہ سائٹ کے قریب مہاتما گاندھی کے مجسمے کو توڑا گیا

موتیہاری شہر کے چرخہ  پارک میں مہاتما گاندھی کے چمپارن ستیہ گرہ کی صد سالہ یادگار کےطور پرنصب  مجسمے کو شدیدطور پرنقصان پہنچایا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر سامنے آئی خبروں میں الزام لگایا گیا ہے کہ اتوار کی شب علاقے میں مذہبی نعرے سنائی پڑے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں مرکزی دھارے سے الگ  دائیں بازو کے گروہوں کی شمولیت ہو سکتی ہے۔

موتیہاری کے چرخہ  پارک میں تباہ شدہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

موتیہاری کے چرخہ  پارک میں تباہ شدہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: بہار کے مشرقی چمپارن ضلع (موتیہاری) میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہیں سے گاندھی جی نے چمپارن ستیہ گرہ کی شروعات کی تھی۔

یہ معاملہ اس وقت سامنےآیا جب کچھ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گاندھی جی کے مجسمے کو اکھاڑ کر موتیہاری کے چرخہ  پارک کے اندر چند میٹر دور پھینک دینے کی جانکاری دی ۔ موتیہاری مشرقی چمپارن ضلع کا صدر مقام ہے، جو ریاستی دارالحکومت پٹنہ سے تقریباً 185 کیلومیٹر شمال میں ہے۔

پولیس کے مطابق چرخہ پارک میں مہاتما گاندھی کے چمپارن ستیہ گرہ کی صد سالہ یادگار کے طور پر نصب کیے گئے مجسمے کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔

مشرقی چمپارن کے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) شرست کپل اشوک نے منگل کو بتایا کہ چرخہ پارک میں نصب مجسمہ اتوار کی شب کو تباہ شدہ حالت پایا گیا تھا جس کو  زمین پر پھینک دیا گیا تھا۔

ڈی ایم نے کہا، پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور جو لوگ اس تخریب کاری میں ملوث ہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر سامنے آئی خبروں میں  الزام لگایا گیا ہے کہ اتوار (13 فروری) کی رات کو علاقے میں مذہبی نعرے سنائی پڑے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی دھارے سے الگ دائیں بازو کے گروہوں کی اس میں  شمولیت ہو سکتی ہے۔

ڈی ایم نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن یہ کہا کہ عظیم لوگ اپنے آدرشوں سے جیتے ہیں اور عدم تشدد اور سچائی کے علمبردار باپو  کو اس طرح کی حرکتوں سے کمتر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاور گریڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کےتحت  پارک کی دیکھ بھال کا کام کر رہی ہے۔

اشوک نے کہا، ہم انہیں مناسب حفاظتی انتظامات کرنے کا مشورہ دیں گے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ مجسمے کو از سرنو نصب کرےگا۔

چمپارن ستیہ گرہ پہلی ستیہ گرہ تحریک تھی، جسے مہاتما گاندھی نے 1917 میں برطانوی ہندوستان میں شروع کیا تھا۔ چمپارن ستیہ گرہ باغان مالکوں  کے ذریعے مستعمل تین کٹھیا طریقہ کار کے خلاف عدم تشدد کی ایک تحریک تھی۔

ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، مشرقی چمپارن کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) ڈاکٹر کمار آشیش نے کہا، ہم نے پہلے ہی اس میں ملوث ایک شخص کی شناخت کر لی ہے اور دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش کی جاری ہے۔

پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 295 اور پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کے قانون کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

ضلع انتظامیہ نے متعلقہ ایجنسی کو مہاتما گاندھی کے مجسمے کی تجدید کاری  اور تزئین و آرائش کی ہدایت دی ہے۔

ڈی ایم شرست کپل اشوک نے کہا کہ جلد ہی نیا مجسمہ نصب کرنے کے ساتھ ہی قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)