سمستی پور کے سرکاری صدر اسپتال کا معاملہ۔ اسپتال کے ایک ملازم نے مبینہ طور پر بیٹے کی لاش دینے کے لیے بوڑھے والدین سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
نئی دہلی: بہار کے سمستی پور ضلع کے ایک اسپتال میں بیٹے کی لاش لینے کے لیے بزرگ والدین سے پیسے مانگے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جانکاری کے مطابق،اسپتال کے ایک ملازم نے مبینہ طور پر بیٹے کی لاش حوالے کرنے کے لیے ان کے بوڑھے والدین سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
ان کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے اس لیے وہ پیسے کے لیے شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگتے نظر آئے۔ پیسے کے لیے گھر گھر جاتے ہوئے ان کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔
والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا چند روز قبل لاپتہ ہوگیا تھا۔
बिहार के समस्तीपुर में बेटे का शव देने के लिए अस्पताल ने मांगी रिश्वत pic.twitter.com/qcDWBJS1Un
— NDTV Videos (@ndtvvideos) June 8, 2022
مہیش ٹھاکر نے خبررساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، کچھ وقت پہلے میرا بیٹا لاپتہ ہو گیا تھا۔ اب ہمیں فون آیا ہے کہ میرے بیٹے کی لاش سمستی پور کے صدر اسپتال میں ہے۔ اسپتال کے ایک ملازم نے میرے بیٹے کی لاش چھوڑنے کے لیے 50 ہزار روپے مانگے ہیں۔ ہم غریب لوگ ہیں، ہم یہ پیسہ کیسے ادا کر سکتے ہیں؟
این ڈی ٹی وی کے مطابق،اسپتال میں زیادہ تر ہیلتھ ورکرز کانٹریکٹ پر ہیں اور اکثر انہیں وقت پر تنخواہ نہیں ملتی۔ ایسی کئی مثالیں ہیں جہاں عملے نے مریضوں کے اہل خانہ سے پیسے لیے ہیں۔
Bihar | We will certainly take strict action in this matter, those found responsible will not be spared: Dr SK Chaudhary, Civil surgeon, Samastipur pic.twitter.com/shzhA7mFxl
— ANI (@ANI) June 8, 2022
معاملہ سامنے آنے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے کہا ہے کہ معاملے میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ سمستی پور کے سول سرجن ڈاکٹر ایس کے چودھری نے کہا،جو لوگ اس کے لیے ذمہ دار ہیں انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ یہ انسانیت کو شرمسار کرنے والی بات ہے۔
Categories: خبریں