معاملہ سنبھل کا ہے، جہاں ایک چکن شاپ کے مالک طالب حسین کو دیوی دیوتاؤں کی تصویروں والے اخبار میں چکن لپیٹ کرمذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ حسین نے ان کی گرفتاری کے لیے آئی ٹیم پر چاقو سے حملہ کیا، جبکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ انھیں پھنسایا جا رہا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے سنبھل میں ایک چکن شاپ کے مالک طالب حسین کو ہندو دیوتاؤں کی تصویروں والے پرانے اخبار میں گوشت لپیٹ کر فروخت کرنے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس کے بعد درج کرائی گئی ایف آئی آر میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ حسین نے انہیں گرفتار کرنے آئی ٹیم پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں مارنے کی کوشش کی۔ تاہم ان کے اہل خانہ اور وکیل کا کہنا ہے کہ یہ الزام جھوٹا ہے۔
@Uppolice arrested a Muslim restaurant owner named Talib in Sambhal, just because he inadvertently wrapped non-veg food in a newspaper carrying Hindu Gods and Goddesses. pic.twitter.com/NiJhKtVTLM
— Ahmed Khabeer احمد خبیر (@AhmedKhabeer_) July 4, 2022
طالب کی گرفتاری کے فوراً بعد ٹائمس آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے سرکل آفیسر جتیندر کمار نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات کا ذکر کیا تھا لیکن ‘قتل کی کوشش’ کے الزام پر انہوں نےکچھ نہیں کہا۔
Man jailed for wrapping food in newspaper with pics of Hindu deities in UP
https://t.co/Z0bWwtKmdM pic.twitter.com/I8Pvp76qBb— Kanwardeep singh (@KanwardeepsTOI) July 4, 2022
اتوار کی رات دیر گئے اس معاملے میں طالب کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 ‘اے’ (دشمنی کو فروغ دینا)، 295 اے (کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کرنے کے ارادے سے عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا یا اس کی بے حرمتی کرنا)، 353 (سرکاری کام میں خلل ڈالنا) اور 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ٹائمس آف انڈیا کے مطابق ، اخبار میں چکن لپیٹ کر فروخت کرنے کے سلسلے میں ہندو جاگرن منچ کے ضلعی سربراہ کیلاش گپتا نے شکایت درج کروائی تھی۔
حسین کے بیٹے نے دی وائر کو بتایا کہ انہیں اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ کیا غلط ہوا ہے کیونکہ پرانے اخباروں میں سامان لپیٹ کر دینا ایک عام چلن ہے۔
انہوں نے کہا، پولیس نے پرسوں میرے والد کو اٹھایا اور کل (سوموار کو) انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ ہم نہیں جانتے کہ ان کا جرم کیا ہے۔ ہم گزشتہ 20 سال سے دکان چلا رہے ہیں، ہم بازار سے اخبار خریدتے ہیں اور اس میں سامان باندھ کر بیچتے ہیں۔
حسین کے وکیل دانش نے کہا کہ ان کے موکل کو پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ وہ انہیں مختلف دفعات کے تحت پھنسا رہے ہیں۔
(سمیدھا پال کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں