خبریں

جھارکھنڈ: گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے کے الزام میں بی جے پی کی معطل لیڈر سیما پاترا گرفتار

گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے کاایک  ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منگل کو بی جے پی نے سیما پاترا کو سسپنڈکر دیا تھا۔ پاترا جھارکھنڈ بی جے پی کی خواتین ونگ کی نیشنل ورکنگ کمیٹی کی رکن تھیں۔ ان پر گھریلو ملازمہ کو یرغمال بنانے، لوہے کی راڈ سے ان کا دانت توڑنے اور انہیں بھوکارکھنے کا الزام ہے۔

سیما پاترا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

سیما پاترا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: جھارکھنڈ پولیس نے بدھ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی معطل رہنما سیما پاترا کو آدی واسی گھریلو ملازمہ سنیتا پر تشدد کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

پاترا ایک ریٹائرڈ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر کی بیوی ہیں۔ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے کے علاوہ سیما پاترا پر لوہے کی راڈ سے ان کا دانت توڑنے اور ان کو بھوکا رکھنے کا بھی الزام ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، 29 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے کا  ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منگل کو بی جے پی نے سیما پاترا کو معطل کر دیا تھا۔ پاترا بی جے پی کی خواتین ونگ کی نیشنل ورکنگ کمیٹی کی رکن تھیں اور ان کے شوہر مہیشور پاترا ایک ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ہیں۔

ویڈیو میں سنیتااسپتال کے بستر پر جسم اور چہرے پر زخم  کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔ وہ مشکل سے بول  پا رہی تھیں۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں قیدی بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سلاخوں اور لوہے کے برتنوں سے مارا گیا۔ ان کے کئی دانت غائب تھے اور وہ اٹھ بھی نہیں پا رہی  تھیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں فرش سے پیشاب چاٹنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ سنیتا نے کہا، انہوں نے (پاترا) لوہے کی راڈ سے میرے دانت بھی توڑ دیے تھے۔

مبینہ طور پر انہیں کئی دنوں تک کھانا پانی نہیں دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاترا کے بیٹے آیوشمان نے انہیں بچایا۔ ویڈیو میں انہوں نے روتے ہوئے کہا، ان کی وجہ سے میں زندہ ہوں۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک سرکاری ملازم سے ملی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے رانچی پولیس نے گزشتہ ہفتے خاتون کو پاترا کی رہائش گاہ سے آزاد کرایا تھا اور منگل کو مجسٹریٹ کے سامنے گھریلو ملازمہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

پاترا کو اس وقت پکڑا گیا جب ان کے بیٹے نے اپنے دوست، جو ایک سرکاری افسر ہیں ، کو اس خوفناک سلوک کے بارے میں بتا کر مدد مانگی۔

رپورٹ کے مطابق، سنیتا کو گزشتہ ہفتے اس وقت بچایا گیا جب آیوشمان، جواس  بدسلوکی سے بظاہر پریشان تھے، نے اپنے ایک دوست کو اس بارے میں بتایا، ویڈیو شیئر کیا اور ان سے مدد مانگی۔ اس کے بعد ان کے دوست سرکاری افسر وویک آنند باسکے نے پولیس سے شکایت کی۔

اپنی گرفتاری کے بعد بی جے پی کی معطل رہنما نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، یہ جھوٹ اور سیاست سے ترغیب شدہ الزامات ہیں۔ مجھے پھنسایا گیا ہے۔

سیما پاترا نے بیٹے کے ذریعےمبینہ طور پر بے نقاب کرنے کے لیے انہیں (بیٹے) ایک  اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ جب ان سے بیٹے کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ ،وہ بیمار تھا۔

پاترا نے مبینہ طور پر خاتون کو رانچی کے اشوک نگر علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر کئی سالوں تک قید کر رکھا تھا۔ وہ تقریباً 10 سال سے ان کے لیے کام کر رہی تھی۔

پاترا کو جب پتہ چلا کہ ان کے بیٹے گھریلو ملازمہ کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو انہوں نے نے انہیں رانچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائیکاٹری اینڈ الائیڈ سائنسز میں بھرتی کرا دیا تھا۔

حکام نے بتایا کہ پاترا کے گھر سے سنیتا کوبچانے کے بعد پولیس انہیں علاج کے لیے راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (رمس) لے گئی۔

راج بھون سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ گورنر رمیش بیس نے رانچی کے اشوک نگر میں روڈ نمبر-1 کی رہنے والی پاترا کے ذریعے سنیتا پر غیر انسانی طریقے سے تشدد کیے جانے کی خبر کا نوٹس لیا ہے۔

بیان کے مطابق، گورنر نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی نیرج سنہا) سے پوچھا ہے کہ پولیس کی طرف سے اب تک قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی ہے۔گورنر نے پولیس کے رویے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پولیس نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں پاترا کے شوہر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)