خبریں

سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کا انتقال

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو (82) کا سوموار کی صبح گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انہیں  بلڈ پریشر اور آکسیجن کی کمی کے علاوہ  صحت کے کئی سنگین مسائل کا سامنا تھا۔

ملائم سنگھ یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ملائم سنگھ یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے بانی اور سابق وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو کا سوموار کو انتقال ہوگیا۔ وہ  82 سال کے تھے۔

ایس پی صدر اور ملائم کے بیٹے اکھلیش یادو نے ایک ٹوئٹ میں اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں آخری سانسیں لیں۔

اکھلیش نے ٹوئٹ میں کہا، ‘میرے والد اور سب کے نیتا جی  نہیں رہے’۔

غور طلب ہے کہ 82 سالہ ملائم سنگھ یادو کو 2 اکتوبر کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہیں کم بلڈ پریشر اور آکسیجن کی کمی سمیت صحت کے کئی سنگین مسائل کا سامنا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ یادو کا انتقال صبح 8.16 بجے ہوا۔ ہسپتال کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وہ میدانتا ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں تشویشناک حالت میں تھے اور انہیں جان بچانے والی ادویات دی جا رہی تھیں۔

یادو کو 22 اگست کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور 2 اکتوبر کو طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا۔

ملائم سنگھ یادو کی پیدائش 22 نومبر 1939 کو ہوئی تھی۔ وہ ایک سینئر ہندوستانی سیاست دان اور سماج وادی پارٹی کے بانی تھے۔ انہوں نے لوک سبھا میں مین پوری کی نمائندگی کی تھی۔

پہلوان رہے یادو  اتر پردیش کی سیاست میں 1970 کی دہائی کے بعد شدیدسماجی اور سیاسی ہلچل کے دوران ابھرے تھے۔

ایک سوشلسٹ لیڈر کے طور پر ابھرتے ہوئے ملائم سنگھ نے جلد ہی اپنے آپ کو ایک او بی سی لیڈر کے طور پر قائم کر لیا اور کانگریس کی طرف سے خالی کی گئی سیاسی جگہ پر قبضہ کر لیا۔ انہوں نے 1989 میں اتر پردیش کے 15 ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔

یادو اتر پردیش کے سب سےاہم  لیڈروں میں سے ایک تھے۔ یادو تین بار ریاست کے وزیر اعلیٰ اور ہندوستان کے وزیر دفاع کے طور پراپنی  خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ 10 بار قانون ساز اسمبلی کے رکن اور سات بار لوک سبھا کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ٹوئٹر پر کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لکھا، ‘جب ہم دونوں وزیر اعلیٰ (گجرات اور اتر پردیش) تھے، تو ہم مسلسل رابطے میں رہتے تھے اور یہ سلسلہ جاری رہا۔ میں اہم مسائل پر ان سے بھی  رائے لیتا تھا۔ مجھے ان کی موت کا شدید دکھ  ہے۔ ان کے اہل خانہ اور ان کے حامیوں سے میری تعزیت۔

مودی نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے اتر پردیش اور ملک کی سیاست میں ایک اہم مقام حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا، وہ ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کے سب سے اہم  سپاہی تھے۔ ملک کے وزیر دفاع کی حیثیت سے انہوں نے ہندوستان کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا۔ پارلیامنٹ کی کارروائی کے دوران ان کی مداخلت بھی بہت اہم اور قومی مفاد میں ہوا کرتی تھی۔

ملائم سنگھ یادو کو ایک زمینی  لیڈر کے طور پر یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ لوگوں کے مسائل کے تئیں حساس تھے۔

انہوں نے کہا کہ نیتا جی نے اپنی زندگی لوک نائک جئے پرکاش نارائن اور ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے نظریات کے پرچار کے لیے وقف کر دی تھی۔

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سرپرست ملائم سنگھ یادو کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ وزیر دفاع اور سماجی انصاف کے مضبوط وکیل کے طور پر ان کی لاثانی خدمات  کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ملائم سنگھ یادو جی کے انتقال کی افسوسناک خبر ملی۔ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ، حکومت ہند کے وزیر دفاع اور سماجی انصاف کے ایک مضبوط وکیل کے طور پر ہندوستانی سیاست میں ان کی لاثانی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا، اکھلیش یادو اور دیگر تمام چاہنے والوں کے تئیں میری گہری تعزیت۔

وہیں، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے بانی ملائم سنگھ یادو کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے پسماندگان  اور مداحوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

کیجریوال نے ٹوئٹ کیا،’اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے رہنما ملائم سنگھ یادو جی کے انتقال کی افسوسناک خبر موصول ہوئی۔ ایشور آنجہانی کی روح کو اپنے قدموں میں جگہ دے اور ان کے تمام چاہنے والوں اور لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)