خبریں

سی بی آئی نے ایم پی – ایم ایل اے کے خلاف 56 معاملے درج کیے، 22 معاملوں میں چارج شیٹ داخل

لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 2017 اور 2022 کے درمیان آندھرا پردیش میں ارکان پارلیامنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف سب سے زیادہ 10 مقدمات درج  کیے گئے۔ 2020 میں سزا  پانے کی شرح 69.83 فیصددرج  کی گئی جو ان پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔

 (تصویر: پی ٹی آئی)

(تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے پچھلے پانچ سالوں میں ایم پی اور ایم ایل ایز کے خلاف 56 کیس درج کیے ہیں اور 22 کیسوں میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے بدھ کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

ایوان میں ان کے ذریعہ پیش کردہ ریاستی اعداد و شمار کے مطابق، 2017 اور 2022 کے درمیان آندھرا پردیش میں سب سے زیادہ تعداد میں ارکان پارلیامنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے۔

(ماخذ: لوک سبھا)

(ماخذ: لوک سبھا)

(ماخذ: لوک سبھا)

(ماخذ: لوک سبھا)

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے چھ معاملے اتر پردیش اور کیرالہ میں، پانچ پانچ مغربی بنگال اور اروناچل پردیش میں، تمل ناڈو میں چار، منی پور، دہلی اور بہار میں تین تین معاملے درج کیے گئے ہیں۔

اسی طرح جموں و کشمیر اور کرناٹک میں دو دو اور ہریانہ، چھتیس گڑھ، میگھالیہ، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور لکشدیپ میں ایک ایک کیس درج کیا گیا۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں اس اہم ایجنسی کی طرف سے زیر تفتیش مقدمات میں سزا کی شرح 2017 میں 66.90 فیصد سے 2021 میں 67.56 فیصد تک تھی۔ ایجنسی نے 2020 میں سزا پانے کی شرح 69.83 فیصد درج  کی گئی، جو کہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔

(ماخذ: لوک سبھا)

(ماخذ: لوک سبھا)

وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے کہا کہ جن ایم ایل اے اور ایم پیز کے خلاف سی بی آئی نے مقدمہ درج کیا ہے ان کا تعلق کانگریس، ترنمول کانگریس، وائی ایس آر کانگریس پارٹی، اے اے پی، آر جے ڈی، بی جے پی، سماج وادی پارٹی، اے آئی اے ڈی ایم کے، ٹی ڈی پی، جنا سینا پارٹی اور این سی پی سے ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)

Categories: خبریں

Tagged as: , , , , , ,