خبریں

آر جے ڈی لیڈر نے کہا، نفرت کی زمین پر بن رہا ہے رام مندر

بہار کے راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے ایودھیا میں بن رہے رام مندر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہندوستان میں شرپسندوں  کے رام بچے  ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ اس سے قبل جگدانند سنگھ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کے دوران ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرے کیے تھے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ووٹ بینک کے لیے ایک تجربہ ہے۔

آر جے ڈی لیڈر جگدانند سنگھ تیجسوی یادو کے ساتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

آر جے ڈی لیڈر جگدانند سنگھ تیجسوی یادو کے ساتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما جگدانند سنگھ نے رام مندر پر بیان دے کر تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسے ‘نفرت کی سرزمین’ پر تعمیر کیا گیا ہے۔

جمعہ کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بہار میں آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ کے حوالے سے بتایا، رام مندر کی تعمیر نفرت کی زمین پر ہو رہی ہے۔ رام کو ایک عالیشان محل میں قید نہیں کیا جا سکتا۔ ہم ‘ہے رام’ میں یقین رکھنے والے لوگ ہیں، ‘جئے شری رام’ میں نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا، ‘اس ہندوستان میں اب شرپسندوں  کے رام رہ گئے ہیں۔ اب لوگوں کے، غریبوں کے،جھونپڑی والوں کے ، تلسی کے رام، ایودھیا کے رام، صبری کا جوٹھا کھانے والے رام اب  ہندوستان میں نہیں،بلکہ  پتھروں کے اندر قید رام رہیں گے، باقی  ہر جگہ سے رام غائب ہوگئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہندوستان کی سرزمین کو رام کی سرزمین اور کرشن کی سرزمین مانا جاتا تھا، اب سب ختم …’

انہوں نے کہا، ‘ہندوستان کے رام ہندوستان کےذرے ذرے  میں رہیں گے، آر ایس ایس والوں کے رام جہاں جا بیٹھے۔’

انہوں نے کہا،  ہندوستان رام کا نہیں رہے گا، صرف ایک مندر رام کا رہے گا، وہ پتھروں کے بیچ  میں رہیں گے، اب وہ لوگوں کے دلوں میں نہیں رہیں  گے۔

آر جے ڈی لیڈر کے ریمارکس پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے جوابی حملہ کیا ہے۔

بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا ہے، ‘رام جنم بھومی’ ‘کونفرت کی سرزمین’ ؛ رام مندر کو چار دیواری کہتے ہیں، شرپسندوں کے رام کہتے ہیں۔ اس سے قبل، انہوں نے پی ایف آئی پر پابندی کے دوران ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرے کیے تھے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ووٹ بینک کے لیے ایک تجربہ ہے – حسین دلوئی سے لے کر جگدانند سنگھ تک۔

پونا والا نے ٹوئٹ کیا، ‘ہندوؤں کے عقیدے کو گالی دینا = آر جے ڈی-کانگریس کا سیکولرازم؟’

غورطلب  ہے کہ جولائی 2022 میں آر جے ڈی لیڈر نے شدت پسند تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا موازنہ راشٹریہ سویم سیوک سے کیا تھا، جس کی بی جے پی نے شدید مخالفت کی تھی۔