جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے جے این یو کے مؤرخین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہیں لکھ سکتے، جو ہم گزشتہ 75 سالوں سے کرتے آ رہے ہیں اور میری یونیورسٹی اس میں بہت اچھی رہی ہے، لیکن اب اس میں تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔
نئی دہلی: دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے جمعرات کو کہا کہ ان کی یونیورسٹی گزشتہ 75 سالوں سے جھوٹی بنیادوں پر تاریخ لکھ رہی ہے، لیکن اب اس میں تبدیلی نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ تمل ناڈو ہندوستان کی سب سے زیادہ ہندو ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس غیر ہندی بولنے والی ریاست سے جے این یو کی پہلی وائس چانسلر ہیں۔
چھترپتی شیواجی مہاراج کی ماں جیجاماتا کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) مائی ہوم انڈیا کی طرف سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنڈت نے انہیں ایک گمنام ہیرو اور ہندوستانی تہذیب کا فخر قرار دیا۔
پنڈت نے کہا کہ جیجاماتا نے شیواجی کو اقدار سکھائے، جس نے ہندوستان کی آخری ہندو ریاست ‘ہندوی سوراج’ قائم کی، جو 1761 میں پانی پت کی تیسری جنگ تک قائم رہی۔
انہوں نے کہا، ہم ہندوستانی تہذیب کو اپنے اقدار پر فخر ہونا چاہیے۔‘ پنڈت نے کہا کہ چوتھے صنعتی انقلاب میں داخل ہونے والی یہ دنیا کی صرف دو تہذیبوں میں سے ایک تھی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہ لکھنا بہت ضروری ہے۔
جے این یو کے مؤرخین کا حوالہ دیتے ہوئے پنڈت نے کہا، ہم تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہیں لکھ سکتے، جو ہم گزشتہ 75 سالوں سے کر رہے ہیں اور میری یونیورسٹی اس میں بہت اچھی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے این یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر کے طور پر ان کی تقرری لیفٹسٹوں اور نام نہاد لبرلز کے منہ پر طمانچہ ہے، جو صرف بڑی بڑی باتوں مین یقین رکھتے تھے۔
پنڈت نے کہا کہ وہ تمل ناڈو سے جے این یو کی وائس چانسلر بھی ہیں، جسے انہوں نے ملک کی سب سے زیادہ ہندو ریاست کے طور پر بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی ہر ماں اپنے بیٹوں کو وہی اقدار سکھائے جو جیجاماتا نے شیواجی کو دی تھیں تو عصمت دری، پیچھا کرنے یا گھریلو تشدد کے واقعات میں کافی کمی آئے گی۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے بھی اس پروگرام سے خطاب کیا۔
Categories: خبریں