JNU

سنجے چوہان۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

فلم پان سنگھ تومر کے اسکرین رائٹر سنجے چوہان نہیں رہے

سنجے چوہان نے ‘صاحب بیوی اور گینگسٹر’، ‘دھوپ’، ‘ سلام انڈیا’، ‘رائٹ یا رانگ’، ‘میں نے گاندھی کو نہیں مارا’ اور ‘آئی ایم کلام’ جیسی فلموں کے لیے رائٹنگ کا کام کیا تھا۔ انہوں نے 2003 میں ریلیز ہونے والی سدھیر مشرا کی ہٹ فلم ‘ہزاروں خواہشیں ایسی’ کے مکالمے بھی لکھے تھے۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ڈی ڈی نیوز لائیو)

جے این یو جھوٹی بنیادوں پر تاریخ نویسی میں مہارت رکھتا ہے: وی سی

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے جے این یو کے مؤرخین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ کو جھوٹی بنیادوں پر نہیں لکھ سکتے، جو ہم گزشتہ 75 سالوں سے کرتے آ رہے ہیں اور میری یونیورسٹی اس میں بہت اچھی رہی ہے، لیکن اب اس میں تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔

 (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

رام نومی پر اے بی وی پی نے حیدرآباد یونیورسٹی میں مبینہ طور پر رام مندر کا ڈھانچہ بنایا

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی طرف سے یونیورسٹی کیمپس کے اندر چٹانوں سے بنےایک ڈھانچے میں بھگوا جھنڈے کے ساتھ رام اور ہنومان کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔ دیگر طلبہ گروپ اسے یونیورسٹی کے بھگوا کرن کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹوبہ شکریہ: ویب سائٹ)

جے این یو وی سی کا دعویٰ–میرا کبھی کوئی ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں رہا، میرے خلاف سازش کی گئی ہے

جے این یو کی نئی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت کی تقرری کے بعد ان کے کچھ پرانے ٹوئٹس تنازعہ میں ہیں۔ اب ڈیلیٹ کردیے گئے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے بارے میں پنڈت نے کہا کہ جے این یو سے کسی شخص نے سازش کے تحت اس کو بنایا تھا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ جے این یو کےکسی شخص کو یہ کیسے پتہ رہا ہوگا کہ انہیں یہاں کا وائس چانسلر بنایا جائے گا اور کیسے ان کی تقرری سے پہلے ٹوئٹر اکاؤنٹ بنا ہوگا۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جے این یو: نئی وی سی  نے ٹوئٹر پر قتل عام کی اپیل  کے ساتھ ساتھ طلبا اور کسانوں پر حملے کی حمایت کی تھی

جے این یو کی نئی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے کئی موقع پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے ہندوتوا اور دائیں بازو کے نظریات کی تشہیر کی ہے۔ تقرری کے بعد ان کے پرانے ٹوئٹ شیئرکیے جانے کا سلسلہ بڑھنے کے بعد ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ڈی ڈی نیوز لائیو)

شانتی سری پنڈت ہوں گی جے این یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر

ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کی پروفیسر59 سالہ شانتی سری پنڈت کو پانچ سال کے لیے جے این یو کا وائس چانسلرمقررکیا گیا ہے۔ پنڈت جے این یو کی اسٹوڈنٹ رہی ہیں، یہاں سے انہوں نے ایم فل کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ریلیشنز میں پی ایچ ڈی کی ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ۔ (فوٹو بہ شکریہ: duupdates.in)

دنیا کے ٹاپ دو فیصدی سائنسدانوں کی فہرست میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 16محقق شامل

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 16محققین کو امریکہ کی اسٹین فورڈ یونیورسٹی نےدنیا کےٹاپ دو فیصدی سائنسدانوں کی باوقارفہرست میں جگہ دی ہے۔ پہلی فہرست میں جامعہ کے آٹھ پروفیسر شامل ہیں۔ سال 2020 کی کارکردگی کی بنیاد پر دوسری فہرست میں جامعہ کے 16سائنسداں ہیں۔

1410 Mukul.00_01_51_23.Still002

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمد کے لاپتہ ہونے کے پانچ سال، انصاف کا مطالبہ

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)کےطالبعلم نجیب احمد کو لاپتہ ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ نجیب کہاں اور کس حالت میں ہیں، اس سوال کا جواب نہ تو جے این یوانتظامیہ کے پاس ہے اور نہ ہی کسی جانچ ایجنسی کےپاس۔گزشتہ دنوں طلبہ تنظیموں نے اس معاملے کی پھر سے جانچ کی مانگ کو لےکر یونیورسٹی کیمپس میں مارچ نکالا تھا۔

فلم ورتمانم کا پوسٹر۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

جے این یو طلبہ تحریک پر بنی ملیالم فلم کو سینسر بورڈ نے روکا

فلم کے رائٹر اور کانگریس رہنما آریہ دان شوکت نے کیرل واقع سینٹرل فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کے ریجنل آفس کے ایک ممبر،جو بی جے پی رہنما بھی ہیں، کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینسر بورڈ میں ایسے کئی سیاسی لوگوں کی تقرری کی گئی ہے، جنہیں سنیما کی سمجھ نہیں ہے۔

05 جنوری 2020 کی رات جے این یو کے گیٹ پر تعینات پولیس(فوٹو: رائٹرس)

جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس نے خود کو کلین چٹ دی

پانچ جنوری کو جے این یو کیمپس میں نقاب پوشوں کے ذریعے ہوئے حملے کے واقعات اور مقامی پولیس کی لاپرواہی کو لےکر بنی دہلی پولیس کی ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس دن کیمپس میں ماحول ٹھیک نہیں تھا، لیکن پولیس کی دخل اندازی کے بعد حالات قابو میں آ گئے تھے۔

AKI 4 JUne.00_41_34_17.Still005

آدیواسی خاتون  بنیں وی سی: ’سنسکرت آریوں کی زبان ہے، تم سب سے زیادہ نمبر کیوں لاتی ہو‘

ویڈیو: پروفیسر سونا جھریا منز کو جھارکھنڈ کے دمکا واقع سدھو کانہو مرمویونیورسٹی کا نیا وی سی بنایاگیا ہے۔ پروفیسر منزجے این یو میں اسکول آف کمپیوٹر اینڈ سسٹمز سائنسز میں پروفیسر ہیں۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Photo : PTI

جے این یو سیڈیشن معاملہ: دہلی حکومت نے کنہیا کمار پر مقدمہ چلانے کی منطوری دی

دہلی پولیس نے جے این یوکیمپس میں نو فروری 2016 کو منعقد ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگانے کے لیے جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سمیت سابق طلباعمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کی تھی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

مغربی یوپی کو 10 فیصدی کوٹا ملنے پر جامعہ، جے این یو میں سب کا علاج کر دیا جائے گا: مرکزی وزیر

اتر پردیش کے میرٹھ میں شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے کہا کہ جے این یو اور جامعہ میں جو لوگ ملک مخالف نعرے لگاتے ہیں، ان کے لیے صرف ایک علاج ہے۔ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے گزارش کرتا ہوں کہ مغربی یوپی کا وہاں 10 فیصدی کوٹا کروا دو پھر سبھی کا علاج کر دیں گے، کسی کی ضرورت نہیں پڑےگی۔

فوٹو: @VKSaraswat1949

جموں کشمیر میں انٹرنیٹ کا استعمال فحش فلمیں دیکھنے کے لیے ہوتا ہے: نیتی آیوگ کے رکن

نیتی آیوگ کے رکن وی کے سارسوت جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔ وہاں جاری احتجاج اور مظاہرے پر انہوں نے کہا کہ جے این یو ایک سیاسی جنگ کا میدان بن گیا ہے۔ یہ 10 روپے سے لےکر 300 روپے تک فیس اضافہ کا مدعا نہیں ہے۔ ہر کوئی لڑائی جیتنے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں سیاسی پارٹیوں کا نام نہیں لوں گا۔

JNU-violence-2

جے این یو تشدد: دہلی پولیس نے کی تصدیق، نقاب پوش خاتون اے بی وی پی کی ممبر کومل شرما ہیں

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی دہلی اکائی کے سکریٹری سدھارتھ یادو نے قبول کیا کہ کومل شرما ان کی تنظیم کی کارکن ہے۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ ہمارا اس سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جے این یو: فیس میں اضافے کا معاملہ سلجھا، اسٹوڈنٹ کا مظاہرہ صحیح نہیں؛ ایچ آر ڈی منسٹر

ایچ آرڈی منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ وزارت نے تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے ذریعے جے این یو کے کام کاج کو بحال کرنے کی اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی ہے اور متنازعہ مدعوں کے حل کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو صلاح دی ہے۔

ماہر اقتصادیات امت بھادڑی، ٖفوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب

جے این یو وی سی کی مخالفت میں ماہر اقتصادیات امت بھادڑی نے پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے استعفیٰ دیا

پروفیسر بھادڑی نے وی سی کو خط لکھ کر کہا، ‘موجودہ ماحول کو دیکھ کر مجھے کافی دکھ ہوتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ بنا احتجاج درج کرائے اس پورے معاملے کا خاموش تماشائی بنے رہنا میرے لیے غیر اخلاقی ہوگا۔ یونیورسٹی میں احتجاج اور مکالمہ کا گلا گھوٹا جا رہا ہے۔’

jnu

جے این یو تشدد: ’برقع دیکھ کر ہم پر حملہ ہوا‘

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو ) میں 5 جنوری کو طلبا اور اساتذہ کے ساتھ ہوئے تشدد کے خلاف جے این یو طلبا کی حمایت میں جمعرات 9 جنوری کو ایم ایچ آر ڈی کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ اس وقت مبینہ طور پر پولیس کے تشدد میں کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ اسی مظاہرے میں شامل دو خواتین کا الزام ہے کہ ان کو برقع کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور ان پر حملہ کیا گیا۔دی وائر کے اویچل دوبے نے ان خواتین سے بات کی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جے این یو تشدد: فوٹیج محفوظ رکھنے کی عرضی پر ہائی کورٹ کا وہاٹس ایپ، گوگل، ایپل اور پولیس کو نوٹس

پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تشددسے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھنے کی اس کی درخواست پر جے این یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ وہیں، اس نے وہاٹس ایپ کو بھی تحریری درخواست بھیج کر ان دو گروپ کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کو کہا ہے جن پر جے این یو میں تشدد کی سازش رچی گئی تھی۔

جےاین یو اور وائس چانسلر جگدیش کمار (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

پانچ جنوری کے حملے کی ’سازش‘ جے این یو وی سی نے کی تھی: فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے پانچ جنوری کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کیے گئے تشدد کی پہچان نشانہ بناکر کئے گئے حملے کے طورپر کی ہے، جس کا مقصد طلبہ وطالبات اور فیکلٹی ممبروں کو ڈرانا – دھمکانا تھا۔ یہ سب یونیورسٹی وی سی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے ساتھ کیا گیا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

دیپیکا پڈوکون کی فلم کا بائیکاٹ کرنا طالبانی ذہنیت کا مظاہرہ کرنا ہے: شیوسینا

جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے کے بعد یکجہتی کا مظاہرہ کرنے یونیورسٹی پہنچی دیپیکا پڈوکون کی فلم چھپاک کے بائیکاٹ کی مانگ کی جانے لگی، جس میں وہ تیزاب حملے کی شکار مظلوم لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے بھی جے این یو جانے پر دیپیکا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

فوٹو: سوشل میڈیا

یوپی: علی گڑھ میں ’چھپاک‘ کی مخالفت، ہندووادی تنظیم نے دی وارننگ ’نہ دیکھوں گا، نہ دیکھنے دوں گا‘

علی گڑھ میں چھپاک کی مخالفت میں لگائے گئے پوسٹر میں سب سے اوپر بڑے بڑے حرفوں میں ‘چیتاونی’ لکھا تھا۔ ان پوسٹرز میں کہا گیا کہ جو بھی سنیما گھر فلم کو دکھانے کی کوشش کریں گے، انہیں اپنا بیمہ کرانا پڑگا۔

دائیں طرف کی فوٹو وائرل ہوئی ہے، جو فرضی ہے۔ بائیں طرف کی تصویر اوریجنل ہے۔ (فوٹو بشکریہ : آ لٹ نیوز)

فیکٹ چیک: جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی صدر کی چوٹ کو فرضی بتانے والی تصویریں فرضی ہیں

جمعہ کو سوشل میڈیا پر جے این یو اسٹوڈنٹ یونین صدر آ ئشی گھوش کی دو تصویروں کو یہ کہہ‌کر شیئر کیا گیا کہ الگ الگ وقت پر ان کے ہاتھ میں بندھی پٹی ایک بار داہنی طرف اور ایک وقت بائیں طرف بندھی ہے اور ان کی چوٹ فرضی ہے۔ آ لٹ نیوزکی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا پایا گیاہے۔

JNU-violence-2

اسٹنگ آپریشن میں دو اے بی وی پی طالبعلموں نے تشدد میں شامل ہونے کی بات قبول کی

دہلی پولیس کی پریس کانفرنس کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک نجی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے نے جمعہ کی شام کو ایک اسٹنگ آپریشن نشرکیا۔ اس میں دو طلبا اے بی وی پی کا ممبر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور پانچ جنوری کے تشدد میں اپنے رول کے بارے میں بتاتے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اے بی وی پی کے ویڈیو اور فوٹو پر مبنی تھے جے این یو تشدد سے جڑے پولیس کے زیادہ تر ثبوت: رپورٹ

پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی کے چیف پولیس ڈپٹی کمشنر جوائے ٹرکی نے کہا کہ نو میں ساتاسٹوڈنٹ لیفٹ تنظیموں ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، آئسااور ڈی ایس ایف سے جڑے ہوئے ہیں۔ حالانکہ، اس دوران دو دوسرے طلبا کے اے بی وی پی سے جڑے ہونے کے باوجود انہوں نے اے بی وی پی کا ذکر نہیں کیا۔

فوٹو: رائٹرس

جے این یو تشدد معاملہ: دہلی پولیس نے کی وہاٹس ایپ گروپ کے ممبروں کی پہچان، 10 باہری لوگ شامل

جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی  ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام کے ایک وہاٹس ایپ گروپ کی پہچان کی ہے۔ نئی دہلی :جے این یوتشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام […]

بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی اور جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار(فوٹو : پی ٹی آئی)

جے این یوتشدد: سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی نے جے این یو کے وائس چانسلر کو ہٹانے کی مانگ کی

سابق وزیر مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ یہ حیران کرنے والا ہے کہ یونیورسٹی میں فیس اضافہ کے مدعا کے حل کےلئے حکومت کی طرف سے دو بار مشورے دئے گئے، لیکن وائس چانسلر حکومت کی تجویز کو نافذ نہیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ وہیں، وزارت ترقی انسانی وسائل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کو ہٹانا حل نہیں۔

0801 Jamma Masjid.00_01_29_08.Still001

جے این یو حملے کے خلاف جامع مسجد پر مظاہرہ

ویڈیو: جے این یو میں گزشتہ 5 جنوری کو نقاب پوش حملہ آوروں کے ذریعے کیے گئے تشدد اور طلبا ،اساتذہ سے مارپیٹ کے خلاف دہلی کی جامع مسجد پر لوگوں نے کینڈل مارچ نکال کر پر امن مظاہرہ کیا اور طلبا کے خلاف ہو رہے حملوں پر اپنی رائے رکھی۔ دی وائر کی رپورٹ۔

0801 Aishei Interview.00_15_27_00.Still002

میں حملہ آوروں کو پہچان سکتی ہوں: جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدر

ویڈیو: گزشتہ 5 جنوری کی رات کچھ نقاب پوش جے این یو کیمپس میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی۔ حملہ آوروں نے طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس حملے میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی صدر آئشی گھوش بھی زخمی ہو گئیں تھیں۔ ان سے دی وائر کے اویچل دوبے کی بات چیت۔

امرتیہ سین (فوٹو : رائٹرس)

جے این یو تشدد معاملے  کے چار دن بعد بھی کوئی گرفتاری نہیں، امرتیہ سین نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا

گزشتہ پانچ جنوری کو نئی دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں نقاب پوش لوگوں کی بھیڑ نے گھس‌کر تین ہاسٹل میں طالب علموں اور پروفیسروں پر حملہ کیا تھا۔ نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے کہا کہ کچھ باہری لوگ آئے اور یونیورسٹی کے طالب علموں کو اذیت پہنچائی۔یونیورسٹی کے افسر اس کو روک نہیں سکے۔ یہاں تک کہ پولیس بھی وقت پر نہیں آئی۔

0801 Ritu Interview final.00_21_34_11.Still002

جے این یو تشدد: ’جہاں بنا آئی کارڈ کوئی آ نہیں سکتا، وہاں لاٹھی-راڈ لیے بھیڑ کیسے گھس گئی‘

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں 5 جنوری کی دیر شام نقاب پوش حملہ آوروں نے طلبا اور اساتذہ پر حملہ کیا،جس میں 30 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ اس واقعہ میں زخمی جے این یو کی پروفیسر سچارتا سین سے ریتو تومر کی بات چیت۔

AKI 8 Jan 2020.00_22_53_16.Still002

دیپیکا پڈوکون اور بالی وڈ کا جے این یو کنیکشن

ویڈیو: اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا سے ملنے کے بعد اس پر ملا جلا رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔جہاں کچھ لوگ دیپیکا کے اس قدم کی تعریف کر رہے ہیں، وہیں کچھ ان کی آنے والی فلم ’چھپاک‘کا بائیکاٹ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

HBB 7 Jan 2020.00_30_18_22.Still002

جے این یو کے گنہ گاروں کو کب پکڑے گی پولیس؟

ویڈیو: جے این یو میں اتوار کی شام کو ہوئے تشدد میں سابرمتی ہاسٹل کے طلبہ و طالبات سمیت کئی اسٹوڈنٹس زخمی ہوئے ہیں۔ حملے میں کئی اساتزہ کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے جے این یو جاکر طلبا سے بات کی۔