پارلیامنٹ کے ایک حالیہ بلیٹن کے مطابق، راجیہ سبھا میں ممبران کو صرف خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سوال پوچھنے اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نئی دہلی: پارلیامنٹ کےایک حالیہ بلیٹن کے مطابق، راجیہ سبھا میں ممبران کو صرف خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سوال پوچھنے اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، تاہم، ان سوالوں کی اجازت دی جا سکتی ہے جو ایم پی اپنی طرف سے اٹھاتے ہیں اور میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اصل معلومات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس بلیٹن کو جاری کرتے ہوئے راجیہ سبھا سکریٹریٹ نے 24 جنوری 2003 کو منعقد راجیہ سبھا کی جنرل پرپز کمیٹی کی میٹنگ کے منٹس کا حوالہ دیا ہے۔
کمیٹی نے راجیہ سبھا کے اس وقت کے چیئرمین کے ریمارکس کی تائید کی تھی۔ اس وقت کے چیئرمین نے کہا تھا کہ ‘مجھے لگتا ہے کہ بہت سے سوالات یہ کہتے ہوئے رکھے جا رہے ہیں کہ یہ اخبار میں آیا ہے اور کیا حکومت کی توجہ اس طرف گئی ہے؟ اخبارات سیاستدانوں کی تشہیر نہیں کر رہے بلکہ سیاستدان اخبارات کی تشہیر کر رہے ہیں۔
Categories: خبریں