خبریں

تمل ناڈو: پادری کو بدنام کرنے کی دھمکی دے کر رنگداری مانگنے کے الزام میں وی ایچ پی لیڈر گرفتار

تمل ناڈو کے اریالر ضلع کا معاملہ۔ پادری نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ وی ایچ پی لیڈر متھویل نے ان سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پادری کے مطابق ، ایسا نہ کرنے پر متھویل نے انہیں اسکول کے بچوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگا کر بدنام کرنے کی دھمکی دی تھی۔

وی ایچ پی لیڈر متھویل۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

وی ایچ پی لیڈر متھویل۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے ایک رہنما کی طرف سے تمل ناڈو کے اریالور ضلع کے ایک پادری سے مبینہ طور پر اس کی ساکھ خراب کرنے کی دھمکی دے کران سےپیسہ اینٹھنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

دی نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق،  13 مارچ کو ملزم وی ایچ پی لیڈر متھویل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اریالور میں آور لیڈی آف لارڈس چرچ کے پادری ڈومینک ساویو نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ متھویل نے ان سے  25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پادری کے مطابق، ایسا نہ کرنے پرمتھویل نے انہیں  اسکول کے بچوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگا کر بدنام کرنے کی دھمکی دی تھی۔

شکایت کے بعدتعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 153 (دنگا بھڑکانے کے ارادے سے اشتعال انگیزی)، 153 اے (مذہب، نسل، جائے پیدائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 298 (کسی شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے بیان دینا)، 389 (کسی شخص کو جبراً وصولی کرنے کے الزام میں کسی شخص کو ڈرانا)، 504 (جان بوجھ کر امن و امان کو  متاثر کرنا)، 505 (آئی ) (بی) (عوام میں خوف پیدا کرنا) اور دفعہ 505 (آئی ) (سی)کے (کسی کمیونٹی کو جرم کرنے پر اکسانا) تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

دی نیو منٹ کے مطابق، متھویل نے ریاست میں ایک اسکول کی طالبہ کی خودکشی کے معاملے کو سیاسی رنگ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس نے طالبہ کو یہ الزام لگانے پر اکسایا تھا کہ اس کے اسکول نے اسے عیسائی بنانے کی کوشش کی۔ تاہم، مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں لڑکی نے کسی تبدیلی مذہب  کا ذکر نہیں کیا تھا۔

ساویو کی پولیس شکایت میں کہا گیا ہے کہ چھ ماہ قبل اس سے ونود نامی شخص نے رابطہ کیا تھا، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے اور متھویل کے درمیان ایک ریکارڈیڈ بات چیت ہوئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق، ریکارڈنگ میں، متھویل کو تنجاور میں ایک طالبعلم کی خودکشی کے معاملے اور طالبعلموں کو ہراساں کرنے کے لیے ساویو کے خلاف مہم شروع کرنے کے منصوبہ کے بارے میں سنا گیا تھا۔

تمل ناڈو اقلیتی کمیشن کے چیئرمین پیٹر الفونس نے کہا، یہ کوئی واحدواقعہ نہیں ہے۔ یہ ان کا (وی ایچ پی) کا طور طریقہ  ہے۔ صرف اسکول ہی نہیں بلکہ ایسی کئی مثالیں سامنے آچکی ہیں، جہاں دائیں بازو کے گروپ روزانہ کی بنیاد پر دھمکیاں دیتے اور پیسہ وصول کرتے ہیں۔ پولیس کو اس معاملے کی گہرائی سےتفتیش کرنی چاہیے۔