خبریں

سال 2018 سے دلتوں پر حملے کے تقریباً 189000معاملے درج کیے گئے: مرکز

پارلیامنٹ میں ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے  کمار مشرا نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں دلت کمیونٹی کے خلاف جرائم کے کم از کم 189945معاملے درج کیے گئے ہیں۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے منگل کو پارلیامنٹ میں بتایا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چار سالوں میں ملک میں دلت کمیونٹی کے خلاف جرائم کے کم از کم 189945معاملے درج کیے گئے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور اجئے کمار مشرا بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن پارلیامنٹ گریش چندر کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے، جنہوں نے 2018  کے بعد سے دلتوں پرحملوں کے واقعات کے اعداد و شمار مانگے تھے اور حکومت سے پوچھا تھا کہ ایسے واقعات پر نظر رکھنے  کے لیے کوئی سسٹم ہے۔

اس کے جواب میں مشرا نے کہا کہ این سی آر بی ، جو اپنی اشاعت ‘کرائم ان انڈیا’ میں جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے، نے ایک رپورٹ بنائی تھی جو 2021 میں شائع ہوئی تھی اور ڈیٹا اسی تناظر میں تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ پولیس اور امن عامہ کے معاملات  پوری طرح سے ریاستی حکومت کے ماتحت  ہوتے ہیں، لیکن وزارت داخلہ ایس سی ایس ٹی  ایکٹ، اور قواعد کے مؤثر نفاذ کے لیےوقتاً فوقتاً ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈوائزری جاری کرتا رہا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کہ گزشتہ دو سالوں میں قومی راجدھانی میں عوامی نمائندوں پر کتنے حملے ہوئے،  پروزارت داخلہ نے بتایاکہ دہلی پولیس  کی طرف سے ایسے چار معاملے درج کیے گئے ہیں۔

اویسی کو جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے لکھا، ‘ان چار معاملوں میں 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور دو معاملات میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ تمام پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں چوکس رہیں اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔