The Wire
  • ہمارے بارے میں
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • حقوق انسانی
  • ادبستان
  • گراؤنڈ رپورٹ
  • ویڈیو
  • Support The Wire

تازہ ترین

  • مولانا آزاد فیلو شپ کی ادائیگی میں تاخیر، اقلیتی طلبہ پریشان
  • گھر-گھر سیندور بانٹنے کے منصوبے پر ہر طرف سے تنقید کا سامنا کرنے والی بی جے پی نے اس خبر کو ہی فرضی بتا دیا
  • اتراکھنڈ: انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں بی جے پی کے سابق وزیر کے بیٹے سمیت تین مجرم قرار، عمر قید
  • چھتیس گڑھ: ہندوتوا ہجوم کا عیسائی خاندان پر حملہ، پولیس کا ایف آئی آر درج کرنے سے انکار
  • آپریشن سیندور کے ساتھ کھیل رہے ہیں سیاسی ہولی، مودی اپنی بیوی کو سیندور کیوں نہیں دیتے: ممتا

ٹاپ اسٹوریز

  • مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستانی میڈیا کی حالت تشویشناک: رپورٹ
    مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستانی میڈیا کی حالت تشویشناک: رپورٹ
  • سیاحوں کی ہلاکت: پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی
    سیاحوں کی ہلاکت: پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی
  • جب زندگی کے تمام فیصلے ذات پات کی بنیاد پر، تو پھر ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کیوں؟
    جب زندگی کے تمام فیصلے ذات پات کی بنیاد پر، تو پھر ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کیوں؟
  • اتر پردیش حکومت کا نیا نشانہ: سنبھل کی شاہی مسجد کا خشک کنواں
    اتر پردیش حکومت کا نیا نشانہ: سنبھل کی شاہی مسجد کا خشک کنواں
  • کیا ذات پر مبنی مردم شماری پہلگام اور قومی سلامتی سے توجہ ہٹانے کا بہانہ ہے؟
    کیا ذات پر مبنی مردم شماری پہلگام اور قومی سلامتی سے توجہ ہٹانے کا بہانہ ہے؟
خبریں

خالصتان حامی امرت پال سنگھ کی تلاش کے بیچ بی بی سی پنجابی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی پابندی

دی وائر اسٹاف 28/03/2023

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Reddit
  • Pocket

جب سے پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کی تلاش شروع کی ہے، تمام صحافیوں اور نیوز پورٹل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس بات کی جانکاری  نہیں ہے کہ ایسے کتنے اکاؤنٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔سسپنڈ کیے گئے اکاؤنٹ میں وکیل  اور حقوق کے  کارکن بھی شامل ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: پنجاب پولیس کی جانب سے خالصتان حامی امرت پال سنگھ کو پکڑنے کی کوششوں کے درمیان ہندوستان میں بی بی سی پنجابی نیوز کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔

اس کے ٹوئٹر پیج پر ایک پیغام نظر آرہا تھا کہ ‘قانونی مطالبے کے جواب میں بی بی سی نیوز پنجابی  کے اکاؤنٹ کو ہندوستان میں معطل کر دیا گیا ہے’ تاہم ‘قانونی مطالبے’ کے بارے میں ابھی تک کوئی تفصیلات سامنے  نہیں آئی  ہیں۔

جب سے پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کی تلاش شروع کی ہے، تمام صحافیوں اور نیوز پورٹل کے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ ایسے کتنے اکاؤنٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ سسپنڈ کیے گئے  اکاؤنٹ میں وکیلوں  اور حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 75 اکاؤنٹ بند کیے گئے ہیں۔ شاعرہ روپی کور اور این جی او یونائیٹڈ سکھ کے اکاؤنٹ بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

پنجاب میں صحافیوں کے کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کر دیے گئے۔ ان میں کم از کم تین ممتاز صحافیوں – کمل دیپ سنگھ برار (امرتسر میں انڈین ایکسپریس کے سینئر اسٹاف ممبر) اور فری لانس صحافیوں گگن دیپ سنگھ اور سندیپ سنگھ کے اکاؤنٹس کی معطلی شامل ہے۔

نیوز ویب سائٹ باز نیوز کا ٹوئٹر ہینڈل بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔ سنگرور کے ایم پی سمرن جیت مان کے اکاؤنٹ پر ٹوئٹر نے پابندی لگا دی ہے۔ مان کا اکاؤنٹ منجمد کرنا اہم ہے، کیونکہ کسی  رکن پارلیامنٹ کے خلاف ایسی کارروائی  شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔ کینیڈا کے ایم پی اور نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ کا اکاؤنٹ بھی اس زمرے میں ہے اور ہندوستان میں دیکھنے کے لیے دستیاب نہیں ہے۔

نہ صرف پنجاب کے باشندے بلکہ کینیڈا میں مقیم پارلیمنٹیرینز، صحافیوں اور نیوز آرگنائزیشنز کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جہاں پر سکھ برادری کا اثر و رسوخ ہے۔

حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور وکلاء کے اکاؤنٹس کی معطلی پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

پنجاب پولیس نے خالصتان حامی سکھ شدت پسند امرت پال سنگھ کو پکڑنے کے لیے 18 مارچ کو سرچ آپریشن شروع کیا تھا، لیکن اب تک اس میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

حال ہی میں امرت پال کے ساتھیوں سے بھاری مقدار میں ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔ اس پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور بیرون ملک مقیم کچھ دہشت گرد گروپوں سے قریبی روابط رکھنے کا بھی الزام ہے۔

اس کے علاوہ فروری کے مہینے میں امرت پال اور اس کے حامیوں نے اغوا کے ایک معاملے میں گرفتار اپنے ایک ساتھی کو چھڑانے کے لیے امرتسر ضلع کے اجنالہ میں پولیس اسٹیشن پر ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔

خالصتانی رہنما امرت پال کو برطانیہ میں مقیم خالصتانی دہشت گرد اوتار سنگھ کھانڈا کا قریبی سمجھا جاتا ہے اور امرت پال کو اس کے کے پیچھے ایک اہم عنصر سمجھا جاتا ہے۔

امرت پال مبینہ طور پر نشہ چھڑانے کے مراکز سے نوجوانوں کا ایک ‘نجی ملیشیا’ (مسلح گینگ) بنا رہا تھا، جسے پرتشدد مظاہروں کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ نشہ چھڑانے کے مراکز مبینہ طور پر پاکستان سے غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔

اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔

تازہ ترین

  • مولانا آزاد فیلو شپ کی ادائیگی میں تاخیر، اقلیتی طلبہ پریشان
  • گھر-گھر سیندور بانٹنے کے منصوبے پر ہر طرف سے تنقید کا سامنا کرنے والی بی جے پی نے اس خبر کو ہی فرضی بتا دیا
  • اتراکھنڈ: انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں بی جے پی کے سابق وزیر کے بیٹے سمیت تین مجرم قرار، عمر قید

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Reddit
  • Pocket

Related

Categories: خبریں

Tagged as: amritpal singh, BBC, bbc punjabi news, Punjabi, The Wire, Twitter account, withheld

Post navigation

پارلیامنٹ کی رکنیت رد ہونے کے بعد راہل گاندھی کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کو کہا گیا
مرکز کے پاس ہندوستانیوں کی آف شور شیل کمپنیوں کا کوئی ڈیٹا نہیں، جبکہ 2017 سے ٹاسک فورس فعال ہے

Support Free & Independent Journalism

Contribute Now
  • Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/حقوق انسانی/خاص خبر
  • Top tags: The Wire/ اردو خبر/ News/ Urdu News/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ BJP/ دی وائر/ Narendra Modi