دی وائر کے ایک پوڈ کاسٹ پروگرام میں کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ اگلا الیکشن بی جے پی کو شکست دینے کا ایک تاریخی موقع ہو سکتا ہے۔ ریاضی کے لحاظ سے یہ ممکن ہے، لیکن ہمیں بہتر تال میل کی بھی ضرورت ہے۔
کرناٹک میں کانگریس کی جیت سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی کے خلاف پروپیگنڈہ مکمل طور پر ‘بکواس’ ثابت ہوا ہے۔ پوڈ کاسٹ پروگرام میں کانگریس لیڈر سلمان خورشیدنے دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ بھاٹیہ سے ایک بات چیت میں یہ کہا۔
اس پروگرام میں خورشید کہتے ہیں کہ پارٹی کی کارکردگی ‘بھارت جوڑو یاترا’ اور پارٹی کی مقامی اکائی دونوں کے اثر ات کی وجہ سے تھی اور ہمیں اس ریاست سے ایک نیا صدر ملا، جس نے مدد کی۔ خورشید کا کہنا ہے کہ وہ ہر جگہ پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش دیکھ رہے ہیں۔
ہر ریاست سے مختلف طریقے سے نمٹنا ہوگا اور مقامی مسائل کو ایڈریس کرنا ہوگا۔ راجستھان میں، جہاں سچن پائلٹ وزیر اعلی اشوک گہلوت کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں، خورشید کہتے ہیں،’میں ان کے والد کو جانتا تھا، جو سیاست کے بہترین لوگوں میں سے ایک تھے۔ سچن کو مدد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بغاوت سچن کے ساتھ ساتھ کانگریس پارٹی کو بھی مہنگی پڑے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بارے میں پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘اگلا الیکشن بی جے پی کو شکست دینے کا ایک تاریخی موقع ہو سکتا ہے۔ ریاضی کے لحاظ سے یہ ممکن ہے، لیکن ہمیں بہتر تال میل کی بھی ضرورت ہے۔
پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ رہے سلمان خورشید نے کہا کہ جس طرح سے ہندوستانی سفارت کاری چلائی جا رہی ہے اس پر انہیں افسوس ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ہمیں چین کے ساتھ رہنا ہوگا، ہمیں سیکھنا ہوگا کہ چین کیسے سوچتا ہے۔ صدر شی جن پنگ کے ساتھ جھولے پر بیٹھنا سفارت کاری نہیں ہے۔
پوری بات چیت سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے؛
Categories: فکر و نظر