مالیگاؤں بم دھماکے میں ہندوتوا تنظیموں سے تعلق رکھنے والے ملزمان کے بری ہونے کے باوجود مہاراشٹر حکومت بامبے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کی خواہشمند نہیں ہے ۔ جبکہ حال ہی میں 2006 کے ممبئی ٹرین دھماکے کے مسلم ملزمان کے بری کیے جانے پر حکومت نے فوراً سے پیشترسپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
راجستھان کی سروہی عدالت نے سادھو اودھیشانند مہاراج کے قتل کے معاملے میں آر ایس ایس کے سابق پرچارک اتم گری کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ قتل سنگھ کے دفتر میں ہوا تھا۔ یہ شاید پہلا معاملہ ہے جب سنگھ کے کسی عہدیدار کو سنگھ پریوار کے کسی دوسرے رکن کے قتل کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔
مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ پانے والے طلبہ کے مسائل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ سرکاری محکمے نے اب ان طلبہ کے پرانے انکم سرٹیفکیٹ کی تصدیق کرنے کو کہا ہے۔ یہ دستاویز پہلے کبھی نہیں مانگے گئے تھے، لیکن اب مانگے جا رہے ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کےآٹھ مہینے سے زیر التوا وظیفے کومرکز نے جاری کر دیا ہے ۔ اسکالروں نے اسے اپنی جدوجہد کی فتح قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیلو شپ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، احسان نہیں۔ وہ اب ہر ماہ وقت پرادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ہندوستانی حکومت نے ایلون مسک کی اسٹارلنک اور امبانی کی جیو سمیت کچھ کمپنیوں کو سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ سروس کی منظوری دے دی ہے، لیکن نیلامی کے بغیر ہوئے اس مختص پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ کیایہ الاٹمنٹ شفاف ہے؟ کیا اس سے قومی مفاد کو خطرہ ہے اور معاشی نقصان کا اندیشہ ہے؟
بہار اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ پر اسپیشل انٹینسو ریویژن شروع کیا ہے، جس میں 2003 کے بعد شامل ووٹروں سے شہریت کا ثبوت طلب کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے اسے ‘خفیہ این آر سی’ کہتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس عمل کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹے جا سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یوپی پولیس میں بھرتی کے عمل کو ‘شفاف’ قرار دیا ہے، لیکن گزشتہ سال پیپر لیک کی وجہ سے اس امتحان کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ اس کا انعقاد کرنے والی گجراتی کمپنی ایڈوٹیسٹ کی تاریخ داغدار رہی ہے۔ یوپی حکومت کو بھی اس کمپنی کو بلیک لسٹ کرنا پڑا تھا۔ اس کمپنی کے بانی ڈائریکٹر کے بی جے پی کے اعلیٰ لیڈروں سے قریبی روابط رہے ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کے تحت پی ایچ ڈی کر رہے اقلیتی کمیونٹی کے سینکڑوں ریسرچ اسکالرکو دسمبر 2024 سے اب تک اسکالرشپ نہیں ملی ہے۔ یہ اسکالرشپ وزارت اقلیتی امور کی طرف سے دی جاتی ہے۔ طلبہ کا الزام ہے کہ حکومت جان بوجھ کر اسکالر شپ روک رہی ہے۔
سیل میں سینکڑوں کروڑ کے مبینہ گھوٹالے میں ایک ایسی کمپنی کا نام سامنے آیا ہے، جس نے بی جے پی کو 30 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ دیے تھے۔ اس پورے معاملے کو بے نقاب کرنے والے افسر راجیو بھاٹیہ کو پہلے سیل نے معطل کیا تھا اور اب انہیں قبل از وقت ریٹائر کر دیا گیا ہے۔
گاندھی کے قتل کے موضوع پرلکھی گئی کتاب کے حوالے سے تیار کی گئی واچیکم کی پیشکش کو سورت پولیس نے امن و امان کے مسئلے کےخدشے کے مدنظر رد کر وا دیا ہے۔ کتاب کے مصنف نے اس خدشے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
مرکزی حکومت نے 2030 تک 1.84 کروڑ بندھوا مزدوروں کی رہائی اور باز آبادکاری کا ہدف مقرر کیا ہے، لیکن 2023-24 میں 500 بندھوا مزدوروں کی بھی بازآبادکاری نہیں ہو سکی۔ ان مزدوروں کی بحالی کی شرح میں ہر سال گراوٹ آ رہی ہے۔ وعدہ تھا آزادی کا،حقیقت ہےغلامی۔ یوم مزدور کے موقع پر ملاحظہ کیجیے ‘نئے بھارت’ میں بندھوا مزدور کا المیہ …
ہندوستان میں سینسر بورڈ نے عالمی شہرت یافتہ فلمساز سندھیا سوری کی فلم ‘سنتوش’ کی ریلیز کو روک دیا کیونکہ اسے لگا کہ یہ پولیس کی منفی امیج کی عکاسی کرتی ہے۔ فلم میں مرکزی کردار اداکارہ شہانا گوسوامی نے ادا کیا ہے، جن کے کام کو خوب پذیرائی ملی ہے۔ ان سے انکت راج کی بات چیت۔
پروفیسر اپوروانند کو امریکہ میں ایک سیمینار میں حصہ لینا تھا۔ جب انہوں نے دہلی یونیورسٹی کو چھٹی کے لیے خط لکھا تو یونیورسٹی نے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا اور پھر ان سے تقریر کی کاپی بھی مانگی۔ لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا کہ یہ اکیڈمک آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
حکومت ہند کے ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو کمزور کیے جانے کا خدشہ ہے۔ اس نئے قانون کی ایک دفعہ آر ٹی آئی ایکٹ میں براہ راست ترمیم کرتی ہے، جس سے سرکاری ایجنسیوں کو معلومات چھپانے کے لیے مزید چھوٹ مل سکتی ہے۔ اس بارے میں ٹرانسپرینسی ایکٹوسٹ انجلی بھاردواج سے بات چیت۔
دسمبر 2024 میں راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ ابھیشیک منو سنگھوی کی سیٹ سے نقدی برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن آر ٹی آئی میں انکشاف ہوا ہے کہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا سکریٹریٹ کے پاس اس معاملے سے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے۔ دونوں سکریٹریٹ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔
ملک کا سب سے اہم طبی ادارہ ایمس کئی الزامات کا سامنا کر رہا ہے۔ مرکزی وزارت صحت ایمس کے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر تحقیقاتی رپورٹ مانگ رہی ہے، لیکن انتظامیہ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ نئی دہلی میں واقع اس ادارے پر دی وائر کی سیریز کی یہ پہلی قسط ہے، جو سرجیکل دستانے کی خریداری میں ہونے والی بے ضابطگیوں پرمرکوز ہے۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگدڑ میں سنجے نےاپنی بہن پنکی دیوی کو کھو دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں،’یہ بھگدڑ نہیں، انتظامیہ کی ناکامی تھی۔’ خاندان کمبھ جانے کے لیے پرجوش تھا، لیکن اسٹیشن پرہی بھیڑ میں پھنس گیا۔ پنکی کی موت کے بعد خاندان گہرے صدمے میں ہے، حکومت کے کسی نمائندے نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔
بی جے پی 27 سال بعد دہلی میں واپسی کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی شکست کے پیچھے اینٹی انکمبنسی، وعدے پورے نہ کرنا، کانگریس سے اختلافات اور انڈیا الائنس کی ناکامی کو اہم وجہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اپریل 2020 میں کووڈ کے دوران، دہلی حکومت نے فرنٹ لائن ورکرز کی موت پر متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن پانچ سال بعد بھی 40 فیصد درخواست گزاروں کو یہ رقم نہیں ملی ہے۔ 154 منظور شدہ درخواست دہندگان میں سے صرف 92 خاندانوں کو ادائیگی کی گئی ہے۔
ہری نگر اسمبلی سیٹ پر عآپ اور بی جے پی کے امیدوار وی ایچ پی کے ‘شستر دکشا پروگرام’ میں ایک ساتھ شریک ہوئے۔ دونوں نے پوجا کی اور جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ وی ایچ پی نے اس پروگرام میں 2100 ہتھیار تقسیم کرنے کی بات کہی۔
ڈھائی ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے اور چپے چپے پر سکیورٹی اہلکار کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ بھگدڑ کو روکنے میں کیوں ناکام رہی؟ انتظامیہ کو جھونسی کے علاقے میں ہوئی بھگدڑ کی جانکاری کیوں نہیں تھی؟ اگر جانکاری تھی تو بکھرے کپڑے، چپلوں اور دیگر چیزوں کو بڑے ٹرکوں میں کس کے حکم پر ہٹوایا جا رہا تھا۔
دہلی انتخابات کے درمیان وشو ہندو پریشد دہلی کے نوجوانوں کو ترشول اور خواتین کو کٹار بانٹ رہا ہے۔ کون ہیں وہ خواتین اور لڑکیاں جو کٹار لینے پہنچ رہی ہیں؟
عام آدمی پارٹی نے 2020 میں انڈرگراؤنڈ کیبل کے ذریعے ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پانچ سالوں میں اس سمت میں کوئی کام نہیں ہوا۔ محکمہ بجلی کے مطابق، تاروں کو انڈرگراؤنڈ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ کھلے تاروں کی وجہ سے کئی حادثات ہو چکے ہیں۔
دہلی میں جاری انتخابی سرگرمیوں کے درمیان وشو ہندو پریشد دارالحکومت میں ایک پروگرام کے توسط سے خواتین اور لڑکیوں کے درمیان کٹار تقسیم کر رہی ہے۔ یہ تنظیم اس جنوری میں 20 ہزار سے زیادہ خواتین کو ‘شستر دکشا سماروہ’ کے تحت یہ ہتھیار تقسیم کرنے جا رہی ہے۔
انتخابات کے دوران وی ایچ پی دہلی میں اس طرح کے 200 سے زیادہ پروگرام منعقد کر رہی ہے جس کے تحت 50000 سے زیادہ ترشول تقسیم کیے جانے ہیں۔ دہلی میں آخری بار ترشول تقسیم کرنے کی مہم ایک دہائی قبل چلائی گئی تھی۔
بھوپیندر سنگھ جھالا بی جے پی کارکن ہیں اور ان کی تصویریں گجرات کے وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ نظر آتی رہی ہیں۔ وہ بی جے پی کو بھاری چندہ بھی دے چکے ہیں۔ رہنماؤں کے ساتھ یہ نزدیکی ان کی اسکیم کے نفاذ کو آسان بناتی تھی۔
کانگریس لیڈر ڈولی شرما نے بی جے پی لیڈر اتل گرگ پر الزام لگائے تھے، جس کی بنیاد پر غازی آباد کے صحافی عمران خان نے اپنے اخبار میں خبر شائع کی تھی۔ یوپی پولیس نے اسے ہتک عزت کا معاملہ مانتے ہوئے عمران کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
ستمبر-نومبر 2022 میں ہوئی اگنی ویر بھرتی کے دوران منتخب امیدواروں کے مارکس ناکام امیدواروں سے کم تھے۔ لیکن مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے آرڈر کے چار ماہ گزرنے کے بعد بھی فوج نے درخواست گزاروں کے سامنے تمام امیدواروں کےمارکس ظاہر نہیں کیے ہیں۔
بارہ اکتوبر 2024 کو ملک میں آر ٹی آئی قانون کے نفاذ کے 18 سال ہو گئے۔ سترک ناگرک سنگٹھن (ایس این ایس) کی رپورٹ بتاتی ہے کہ ملک کے انفارمیشن کمیشنوں میں چار لاکھ سے زائد شکایتیں زیر التوا ہیں۔ انفارمیشن کمشنرکے عہدے خالی پڑے ہیں اور کئی کمیشن کام کرنا بند کر چکے ہیں۔
انتخابات کے دوران آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے تیسرے محاذ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن نتائج منفی رہے اور بی جے پی کے ‘پراکسی’ بتائے جا رہے ان میں سے کئی امیدواروں کے لیے ضمانت بچانا بھی مشکل ہوگیا۔
لوک سبھا انتخابات 2024 میں ملنے والی برتری (دس میں سے پانچ سیٹ) کی وجہ سے کانگریس پُر اعتماد تھی۔ اس کے پاس کسانوں کی تحریک، پہلوانوں کی توہین اور اگنی پتھ اسکیم جیسے ایشوز بھی تھے، ووٹ کا فیصد بھی بڑھا، لیکن وہ اسے جیت میں تبدیل نہیں کر پائی۔
مالی سال 2023-24 میں راجستھان میں چونا پتھر کے کل 21 بلاکوں کی نیلامی کی گئی تھی۔ ان میں سے 20 امبوجا سیمنٹ نے حاصل کی تھیں، اور کم از کم 15 کانوں کی نیلامی میں امبوجا سیمنٹ بولی لگانے والی واحد کمپنی تھی۔ ان میں سے 13 کو راجستھان حکومت نے رد کر دیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ رودرپریاگ ضلع کے گاؤں میں گرام سبھا نے ایسے بورڈ لگائے ہیں۔ تاہم، گاؤں کے پردھان کے مطابق، یہ گاؤں والوں نے لگائےہیں۔ وشو ہندو پریشد نے اس مسئلے کو اپنی حمایت دے کر ماحول کو مشتعل کر دیا ہے۔
ناگور ضلع میں واقع یہ کانیں تقریباً چھ ماہ قبل اڈانی گروپ کی کمپنی امبوجا سیمنٹ کو الاٹ کی گئی تھیں۔ لیکن حکومت نے پایا کہ ناگور میں نیلام ہونے والے دیگر بلاکوں کے مقابلے ان کانوں کو بہت کم بولی موصول ہوئی تھی۔
آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر ڈاکٹر ماجد احمد تالیکوٹی آئی آئی سی سی کی گورننگ باڈی کے انتخاب میں صدارتی عہدے کے امیدوار ہیں۔ سراج الدین قریشی، جو گزشتہ چار انتخابات سے اس عہدے پر ہیں، ڈاکٹر ماجد کی حمایت کررہے ہیں۔
ایک طرف یوگیندر یادو اور بیلا بھاٹیہ کا کہنا ہے کہ اس سے ریزرویشن کا فائدہ محروم ترین طبقے تک پہنچے گا، وہیں دوسری طرف کچھ لیڈر اسے ‘پھوٹ ڈالو اور راج کرو’ کا نام دے رہے ہیں۔
صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس کی آمد امریکی جمہوری نظام کی طاقت اور مستحکم معاشرے کی خوبصورتی کی دلیل ہے۔ ان کی ماں شیاملا 1958 میں امریکہ آئی تھیں اور صرف 66 سال بعد ان کی بیٹی اس کرہ ارض کی سب سے طاقتور مملکت کی صدر بن سکتی ہیں۔
‘راون نے سیتا کا اغوا بھیس بدل کر کیا تھا۔ مسلمان جب مسلم بستیوں میں ہوٹل چلاتے ہیں، تو اس کا نام ہندو دیوی-دیوتاؤں کے نام پر نہیں رکھتے۔‘ملاحظہ کیجیے این ایس اے کے تحت جیل جا چکے مظفر نگر کے یشویر مہاراج کا انٹرویو۔
مراکز پر اجتماعی طور پر نقل کا ماحول تھا۔ نگراں اور ممتحن کہیں نظر نہیں آرہے تھے۔ کہیں سے نہیں لگ رہا تھا کہ حکومت ہند کے ایک بڑے سائنسی ادارے میں بھرتی امتحان ہو رہا ہے۔ گجرات کی کمپنی ایڈوٹیسٹ کے ذریعے کرائے گئے امتحانات پر ملاحظہ کیجیے دی وائر کی تفتیش کی یہ تیسری قسط۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور آل انڈیا کسان سبھا کے لیڈر امرا رام راجستھان کی سیکر لوک سبھا سیٹ سے جیت کر پارلیامنٹ پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا میں مذہب اور ذات پات کی سیاست چل رہی ہے اور اس کا خمیازہ وہ لوگ بھگت رہے ہیں جو محروم طبقات کی بات کرنا چاہتے ہیں۔