Author Archives

اویناش داس

اگر ملک کو بچانا ہے تو …

دی بوائے ان دی اسٹرپڈ پاجاماز:  کمال کی فلم ہے، جس کو ہم ہندوستانیوں کا دیکھنا اس لئے بھی ضروری ہے، کیونکہ آج ہم پر بھی اس وقت کے نازی سماج کی طرح سوچنے کا دباؤ ہے۔ پورے جرمنی میں جب نسلی تشدد کا طوفان تھا، نازی کیمپوں […]

پنچ لیٹ میں پھر سے زندہ ہو گئے ہیں راج کپور

دھرکھیل، صلم، سلیما جیسے لفظ پتا نہیں ناظر ین کی گرفت میں آ پائیں‌گے یا نہیں لیکن وہ کہانی ہی کیا جس میں زبان سے لےکر پہناوےاوڑھاوے تک میں مقامیت اوراس کی  صداقت موجود نہ ہو۔ آپ بھول جائیے کہ گاؤں کے مہتو ٹولے کی بھری پوری معصومیت […]

چھٹھ :خیر سگالی کا تہوار

صبح کی اذان سے پہلے پوجا کا سامان سر پر اٹھاکر ہم مسلمانوں کے محلے سے گزرتے تھے،وہ وضو کرتے ہوئے ہماری طرف پیار سےدیکھتے تھے۔ دنیا بھر کی تہذیبیں ندیوں کے کنارےپھلی پھولی ہیں۔ کہاوت ہے بن پانی سب سون۔ مذہب بھی پانی کے بغیر مذہب نہیں […]

انوراگ کی مکّا باز: عشق ہے پیارے کھیل نہیں ہے

 انوراگ کشیپ  مجھے اس لئے پسند ہیں کیوں کہ ان کی کہانیوں میں کبھی کوئی سیدھی لکیر نہیں ہوتی۔ کیا ‘مکّاباز’ایک لواسٹوری ہے؟یا پھر یہ شمالی ہندوستانی سماج کی دیواروں پر پتے ہوئے ذات برادری کےچونے کو انصاف کے پنچ (مُکّے)سے جھاڑنے کی کہانی ہے؟  یا یہ اسٹوری […]

پرکاش راج اس اندھیرے وقت میں امید کی جگمگاتی لو ہیں

ایسے میں پرکاش راج جیسے لوگوں کا سچ بولنا اور اپنے بولے ہوئے کو لےکر کھڑے رہنا ایک نظیر ہے۔ ایسی ہی نظیر کمل ہاسن نے بھی وقتاً فوقتاً پیش کی ہے۔ سماج میں اثرو رسوخ رکھنے والے لوگوں کو سچ بولنا چاہیے۔جس طرح ان کے فیشن کا اثر سماج پر ہوتا ہے، ان کی راست بیانی بھی اتنا ہی اثر رکھتی ہے۔دنکر کے لفظوں میں؛سمر شیش ہے نہیں پاپ کا بھاگی کیول ویاگھر ؛ جو تٹھستھ ہیں سمئے لکھے‌گا ان کے بھی اپرادھ