انڈین ریزرو بینک کے ذریعے فروری 2018 میں جاری ایک سرکلر اس کے اور نریندر مودی حکومت کے درمیان تکرار کی وجہ بن گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے کارپوریٹ گروپ،جو بینکوں سے لئے گئے قرض کی دوبارہ دائیگی کرنے میں ناکام رہتے ہیں،ان کو1اکتوبر، 2018 سے دیوالیہ کئے جانے کے پروسس میں شامل ہونا پڑےگا۔
اس وقت ہندوستان کے بینکنگ نظام میں آئے بحران نے ملک کو اور کمزور بنا دیا ہے۔ اگر ایشیا مالی بحران میں گھر جاتا ہے تو ہندوستان کی حالت سنگین ہوگی۔
خرید وفروخت کی سیاست میں بھی ایک کم از کم اعتماد اور ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرناٹک کے انتخابی نتیجے کے بعد جو ہوا، وہ بتاتا ہے کہ مودی اورشاہ کی جوڑی کافی تیزی سے یہ اعتماد بھی کھو رہی ہے۔
تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔
آج جن لوگوں کو ارون جیٹلی “ادارے میں رکاوٹ ”بتا رہے ہیں، ان کو یو پی اے2 کے دورحکومت کے وقت بد عنوانی کے خلاف آواز اٹھانے پر بی جے پی نے سرآنکھوں پر بٹھایا تھا۔
عام انتخابات نزدیک ہیں اور یہ صاف ہے کہ مرکز کی حکمراں مودی حکومت آن لائن میڈیا پر لگام لگانا چاہ رہی ہے جس نے گزشتہ کچھ سالوں میں حکومت کو آئینہ دکھانے کا کام کیا ہے۔
شرڈی انڈسٹریز کو این سی ایل ٹی سے ملے Revival Package، بالخصوص اس کو ملازمین کے بقایا پی ایف کوپانچ سات سال تک ٹالنے کی اجازت کیسے ملی، اس کی جانچ کی جانی چاہئے۔ جب آپ پبلک لائف میں ہوتے ہیں تب آپ کے کسی رشتہ دار کے […]
2010 تک پیوش گوئل ایک ڈفالٹر کمپنی شرڈی انڈسٹریز کے ڈائریکٹر تھے جس نے سرکاری بینکوں سے لیا قرض چکایا نہیں، الٹے ایک دوسری کمپنی کے ذریعے گوئل کی بیوی کی فرم کو 1.59 کروڑ روپے کا اَن سکیورڈ لون(Unsecured Loan) دیا۔اس سلسلے میں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینوکا تبصرہ ۔
بی جے پی حامی میڈیا کے ذریعے دی وائر کی ایک ایسی رپورٹ کو خارج کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اب تک شائع نہیں ہوئی۔
کانگریس نے اس اسمبلی انتخاب میں اپنا 96 فیصد ووٹ بیس گنوا دیا۔5 سال میں 36فیصد ووٹ شیئر سے گرکر 1.4 فیصد پر پہنچ جانے پر کانگریس کو سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
نسٹرو اکاؤنٹ (NOSTRO ACCOUNT) کی مانیٹرنگ اور SWIFT Messaging سسٹم کی خامیاں جگ ظاہر تھیں۔ ان کے غلط استعمال کے لئے بس نیرو مودی جیسے شاطر دماغ کی ہی ضرورت تھی۔
1999 میں این ڈی اے-1 نے 8 فیصدجی ڈی پی شرح نمو کے ساتھ اپنی پاری کی شروعات کی تھی، لیکن بعدکے تین مالی سالوں کے درمیان جی ڈی پی شرح نمو میں تیز گراوٹ دیکھی گئی۔ اس کی خاص وجہ زراعتی شرح نمو کا اوندھےمنھ گرکرصفر پر آنا تھا۔ یہی کہانی این ڈی اے-2 میں بھی دوہرائی جا رہی ہے۔
مودی بھلے ہی Ease of doing businessکی ورلڈ بینک رینکنگ میں بہتری پر اترا لیں، لیکن اصلی حال سرمایہ کاری،جی ڈی پی تناسب سے ہی پتا لگتا ہے۔ اگر نجی سرمایہ کاری اپنے رکارڈکی نچلی سطح پر ہے اور بہتری کا کوئی اشارہ بھی نہیں ہے، تو رینکنگ میں بہتری کا کیا مطلب ہے۔
کسی سرمایہ کاری کے بھلےبرے پر ظاہر کی گئی رائے کو اڈانی گروپ کے ذریعے ہتک عزت کیسے سمجھا جا سکتا ہے؟
2017 کو ایک ایسے سال کے طور پر یاد کیا جائےگا، جس میں ہندوستانی معیشت کو اپنے ہی ہاتھوں بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ ہو سکتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی آنے والے وقت میں 2017 میں سیاسی معیشت میں آئی رکاوٹوں […]
اگر سی بی آئی اور اس کے وکیل ہائی کورٹ میں لیڈروں اور کاروباریوں کے درمیان سانٹھ۔گانٹھ کو ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو 2019 کے عام انتخاب میں بی جے پی کو کچھ بڑے سوالوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ایسا لگتا ہے کہ مودی کو اخلاقیات اور وطن پرستی کی دہائی دےکر عوام کو تکلیف میں ڈالنے میں مہارت حاصل ہو گئی ہے۔ ہندوستانی متوسط طبقے میں بی جے پی حکومت کو لےکر کتنا عدم اعتماد ہے، اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے […]
جیسا امت شاہ کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ملک کا موڈ دکھاتے ہیں، تب حزب مخالف کے پاس اصل میں خوشی منانے کی وجہ ہے۔ گزشتہ دنوں بی جے پی صدر امت شاہ نے اتر پردیش بلدیاتی انتخاب کے نتائج کو ملک کے موڈ کو […]
مرکزی حکومت کے 1.35 لاکھ کروڑ قیمت کے سرکاری بانڈوں کی شکل میں بینکوں کو اضافی سرمایہ دینے کے فیصلے کا مطلب ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے بینکوں اور بقائےدار کارپوریٹ گروپوں کو بچایا جا رہا ہے۔ 1.35 لاکھ کروڑ قیمت کے سرکاری بانڈوں کی شکل […]
2019 کے انتخابات سے 18 مہینے پہلے، ہندوستان کی سیاسی معیشت پوری طرح سے لڑکھڑائی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، لیکن نریندر مودی کے ذریعے مسلسل 2022 تک پورے کئے جانے والے ناممکن وعدوں کی جھڑی لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اقتصادی بحران کی خبروں نے اچانک بی […]
اگر 50برسوں کے حساب سے دیکھا جائے، تو افراط زر میں فرق کے حساب سے جاپان کو اداکی جانے والی رقم کہیں زیادہ بڑی ہوگی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا ہے کہ جاپان کی مدد سے بنائی جانے والی بلیٹ ٹرین پر ایک طرح سے کوئی […]
یہ حکومت چھوٹی صنعتوں، بےروزگاری اورشعبہ زراعت کے حالاتوں کو لےکر شترمرغی رویہ اپنائی ہوئی ہے۔ مسائل کو قبول نہیں کرنے سے مسائل ختم نہیں ہو جاتے ہیں۔ نہ ہی کیبنیٹ میں پھیر بدل کر دینے سے ہی انہیں سلجھایا جا سکتا ہے۔ یہ درج کرنا فائدہ مند […]