گزشتہ 29 جولائی کو اتر پردیش کی ہاتھرس پولیس کی طرف سے درج کی گئی شکایت کے بعد آگرہ میں منعقد ہونے والے پروگرام کو رد کر دیا گیا ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ بکر انعام یافتہ گیتانجلی شری کی کتاب ‘ریت سمادھی’ میں بھگوان شیو اور پاروتی کی ‘قابل اعتراض عکاسی’ کی گئی ہے، جس سے ‘ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں’۔
فیکٹ چیکر محمد زبیر کی گرفتاری،ان کے خلاف درج کیے گئے مقدمے اور ان کی حراست کے سلسلے میں نظر آنے والی واضح خامیوں پرسپریم کورٹ کے ایک سابق جج، ایک ہائی کورٹ کے جج اور وکیلوں نے سوال اٹھائے ہیں۔
گزشتہ مئی میں جنوبی دہلی کے چھترپور علاقے کے رہنے والے وسیم خان نے پڑوس میں ہو رہی لڑائی کو دیکھ کر پولیس ہیلپ لائن پر کال کرکے مدد مانگی تھی۔ پولیس نے اس لڑائی کے سلسلے میں بیان دینے کے لیے انہیں تھانے میں بلایا تھا۔الزام ہے کہ انہیں بےرحمی سے پیٹا گیا۔ وسیم کی کمر میں شدید چوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے وہ فی الحال بستر پر ہیں اور مشکل سے چل پھر پا رہے ہیں۔