Author Archives

سدھارتھ وردراجن

پہلگام حملہ: ’بلڈوزر جسٹس‘، مصنوعی حب الوطنی کے سہارے مودی حکومت اپنی ناکامی پر پردہ نہیں ڈال سکتی

جب کوئی معاشرہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے بجائے، نمائشی  اور کھوکھلے ‘انصاف’ کا انتخاب کرتا ہے تو اس کا فائدہ دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو ہوتا ہے۔

اے جی نورانی: ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے

وفاتیہ: نورانی کے علم و تحقیق کا دائرہ بہت وسیع تھا، جس کا ادراک ان کی تصنیفات سے بخوبی ہوتا ہے۔ دراصل، چین اور پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات، جموں و کشمیر کا سوال، ہندوستانی آئین، برطانوی آئینی تاریخ، قانون، حیدرآباد، اسلام، انسانی حقوق، سیاسی مقدمے، جدوجہد آزادی، بابری مسجد اور ہندوتوا وغیرہ ایسے موضوعات ہیں، جو ان کے تبحر علمی کے وقیع اور گراں قدرحوالے کہے جا سکتے ہیں۔

مودی جھوٹا دعویٰ کر رہے ہیں کہ کانگریس کے منشور میں ’مسلمانوں کو سرکاری ٹھیکوں میں ریزرویشن‘ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے

فیکٹ چیک: کانگریس کے منشور کو شعوری طور پرنظر انداز کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی ہندو رائے دہندگان کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں۔

نیوز کلک کیس: مودی سرکار ’ٹیرر فنڈنگ‘ کے بارے میں سنجیدہ ہے تو اس نے امریکہ اور چین سے رابطہ کیوں نہیں کیا؟

نیوز کلک کے خلاف درج کیے گئے پولیس کیس کے صحیح اور غلط ہونے کی بات نہ کریں تو بھی ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مبینہ سازش کاروں کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کے معاملے میں مودی حکومت کے موقف پر کئی سوال اٹھتے ہیں۔

ایم – 20: جی– 20 رہنماؤں کوسمجھنا ہوگا کہ آزاد پریس کے بغیر عالمی مسائل کا حل ناممکن ہے

جی–20 اور اس سے باہر کے ممالک میں بھی میڈیا کو درپیش مشکلات اور خطرات کے باوجود، نہ ہی جی–20 سرکاروں کی – اور یقینی طور پر نہ ہی جی–20 کے موجودہ صدر کی میڈیا کی آزادی پر بات کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔

’جمہوریت کی پسپائی‘ کے موضوع پر لکھے گئے تحقیقی مقالے کی تحقیقات کے لیے اشوکا یونیورسٹی پہنچا انٹلی جنس بیورو

ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی میں پڑھانے والے سبیہ ساچی داس نے اپنے ایک تحقیقی مقالہ میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ‘ہیرا پھیری ‘ کا خدشہ ظاہر کیا تھا، جس پر تنازعہ کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔سوموار کو انٹلی جنس بیورو کے افسران ان سے بات کرنے کے مقصد سے یونیورسٹی پہنچے تھے۔

بی بی سی پر انکم ٹیکس چھاپے سے سمجھا جا سکتا ہے کہ مودی راج میں کس طرح جمہوریت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے

مودی حکومت کی جانب سے پریس کی آزادی اور جمہوریت پر جاری حملوں کے بارے میں بہت کچھ لکھا اور کہا جا چکا ہے، لیکن تازہ ترین حملے سے پتہ چلتا ہے کہ پریس کی آزادی ‘مودی سینا’ کی مرضی کی غلام بن ہو چکی ہے۔

جس تنوع پر برطانیہ کو ناز ہے، اس سے ہندوستان کو گریز کیوں ہے

رشی سنک کے برطانیہ کے وزیر اعظم بننے پر ہندوستانیوں کو خوش ہونے کے بجائےحقیقت میں سنجیدگی سےاپنا جائزہ لینا چاہیے کہ ہزاروں سال سے ہماری معاشرت میں شامل ہمارے مذہبی تنوع اور ثقافتی تکثیریت کا کیا ہوا۔

کیجریوال ’پرو–ہندو‘ یا ’اینٹی–ہندو‘ ہوں نہ ہوں، مودی کے نقش قدم پر ضرور ہیں

اروند کیجریوال کے ‘ملک کی ترقی کے لیےلکشمی–گنیش کی تصویر نوٹوں پر چھاپنے’ کے مشورے سے پہلے ملک نے 2016 میں پیسے کے بارے میں اس طرح کی احمقانہ تجویز کا مشاہدہ کیا تھا، جب ملک کے وزیر اعظم نے اچانک چلن میں رہے اسّی فیصد نوٹوں کو راتوں رات غیر قانونی قرار دے کر کرپشن اور کالے دھن پر روک لگانے کا دعویٰ کیا تھا۔

کیا نریندر مودی کا ’کرتویہ پتھ‘ اپنے فرائض سے روگردانی کی علامت ہے

شہریوں کو فرض شناسی کی ترغیب دینا آمرانہ طرزحکومت کا محبوب مشغلہ ہے۔ اس کو پہلی بار اندرا گاندھی نے ایمرجنسی کے دوران متعارف کرایا تھا۔ اس کے بعد سے عام شہریوں کے حقوق کو پامال کرنے والی حکومتوں نے اکثر اپنے فرائض کی تکمیل کے بجائے شہریوں کے فرائض اور اس کی اہمیت پر ہی زور دیا ہے۔

پیگاسس جاسوسی معاملہ: سپریم کورٹ سچائی سے بس دو قدم دور ہے

پیگاسس معاملے پر سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ تکنیکی کمیٹی کی جانب سے کوئی حتمی اور فیصلہ کن نتیجہ نہ آنے کے بعد عدالت کے پاس سچ جاننے کے دو آسان طریقے ہیں۔ ایک، مرکزی وزیر داخلہ اور این ایس اے سمیت تمام اہم عہدیداروں سے ذاتی حلف نامہ طلب کرنا اور دوسرا، معروف تنظیموں سے کمیٹی کے نتائج کاتجزیہ کروانا۔

کیا ہندوستان میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہو چکی ہے …

گزشتہ دنوں یوپی میں عمل میں آئی دو گرفتاریوں سے واضح ہے کہ اظہار رائے کی آزادی اب باقی نہیں رہی۔ یا پھر جیسا کہ عیدی امین نے ایک بار کہا تھا کہ ، بولنے کی آزادی توہے، لیکن ہم بولنے کے بعد کی آزادی کی ضمانت نہیں دے سکتے۔

پیغمبر محمد پر تبصرہ: ہندو کب مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے؟

ویڈیو: بی جے پی کے معطل رہنماؤں- نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہندوستان کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ عرب ممالک نے بھی احتجاج درج کرایا تھا۔ اتر پردیش میں انتظامیہ نے تشدد کے ملزمین کے گھرتک بلڈوزر سے گروا دیے۔ دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

یاسین ملک کی عمر قید ہندوستان کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے

کیا یاسین ملک اپنے اوپر عائد الزامات کے لیے قصوروار ہیں؟ یہ ماننے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ وہ نہیں ہیں، لیکن جو حکومتیں برسوں سے جاری تنازعات کے پرامن حل کے لیے سنجیدہ ہیں، ان کے پاس اس طرح کے جرائم سے نمٹنے کے اور طریقے ہیں۔

سیڈیشن پر پابندی بجا ہے، لیکن عدالتوں کو حکومت کے جابرانہ رویوں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے

اس بات کا امکان ہے کہ سیڈیشن کے جلد خاتمہ کے بعد صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں ،حزب اختلاف کے رہنماؤں کو چپ کرانے اور ناقدین کو ڈرانے کے لیے ملک بھر کی پولیس (اور ان کے آقا) دوسرے قوانین کے استعمال کی طرف قدم بڑھائے گی۔

یوگی آدتیہ ناتھ کو 80-20 کی توقع کے خلاف ملے 45-55 کے اعداد و شمار کے کیا معنی ہیں

بی جے پی کو یوپی میں اکثریت تو ضرور مل گئی، لیکن اس کی اتحادی پارٹیوں کے ووٹ فیصد کو شامل کرنے کے بعد بھی وہ صرف 45 فیصد کے قریب ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ کس طرح الیکشن میں فرقہ پرستی پر زور دیا گیا،یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ باقی 55 فیصد ووٹ بی جے پی مخالف تھے۔

الیکشن کمیشن اور میڈیا کے دوستانہ سلوک کے سہارے انتخابی ضابطوں کو انگوٹھا دکھاتے نریندر مودی

عوامی نمائندگی ایکٹ کےمطابق ووٹنگ ختم ہونے سے پہلے کے 48 گھنٹے میں کسی بھی شکل میں انتخابی مواد کی نمائش پر پابندی عائد ہے، اس کے تحت ووٹر پر اثر ڈالنے والے ٹیلی ویژن یا کسی اور میڈیم کا استعمال نہیں کیا جا سکتا، حالاں کہ وزیر اعظم مودی نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر اپنے من کا کام کیا۔

ہندوستانی قیادت نے پیگاسس میں خصوصی دلچسپی دکھائی تھی، کئی سالوں کے معاہدے کے لیے کروڑوں روپے ادا کیے

دی نیویارک ٹائمس سے وابستہ اسرائیلی صحافی رونن برگ مین نے دی وائر کو بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ ہوئے معاہدے کی شرائط کےمطابق یہاں کی خفیہ ایجنسیاں بیک وقت پچاس فون کو اسپائی ویئر حملوں کا نشانہ بنا سکتی تھیں۔

رنجن گگوئی کی کتاب ’جسٹس فار دی جج‘ ان کی ناانصافیوں کا آئینہ ہے

سی جے آئی کےطور پرجسٹس رنجن گگوئی کے زمانے میں تین گناہ ہوئے۔ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے اس میں ایک چوتھائی کا مزید اضافہ بھی کیا۔ دراصل حال ہی میں منظر عام پر آئی ان کی کتاب کا مقصد ان گناہوں کا دفاع کرنا ہے،لیکن ہر معاملے میں یہ کتاب بدتر ہی ثابت ہوئی ہے۔

ڈوبھال اور راوت کے حالیہ بیانات میں ملک  کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ نظر آتا ہے

گزشتہ ہفتے نریندر مودی حکومت کےدو ذمہ دارافرادقومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے وسیع تر قومی مفاد کے نام پر قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کو جائز ٹھہرانے کے لیے نئی تھیوری کی تشکیل کی کوشش کی ہے۔

پیگاسس انکشافات پر نریندر مودی اور ایمانویل میکخواں کے ردعمل میں فرق کے کیامعنی ہیں؟

فرانس کی سرکار نے نہ صرف‘غیرمصدقہ میڈیا رپوٹس’کو سنجیدگی سے لیا، بلکہ جوابدہی طے کرنے اور اپنے شہریوں، جو غیر قانونی جاسوسی کا شکار ہوئے یا ہو سکتے تھے،ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے آزادانہ طریقے سے کارروائی کی۔ اس کےبرعکس ہندوستان نے نگرانی یا ممکنہ سرولانس کے شکار افراد کو ہی مسترد کر دیا۔

ممکنہ نگرانی فہرست میں سابق جج کے پرانے نمبر سمیت سپریم کورٹ کے عہدیداروں اور وکیلوں کے نمبر

پیگاسس پروجیکٹ: این ایس او گروپ کے لیک ڈیٹابیس میں ملے ہندوستانی نمبروں کی فہرست میں سپریم کورٹ کے جج رہےجسٹس ارون مشرا کے ذریعےقبل میں استعمال کیے گئے ایک نمبر کے ساتھ نیرو مودی اورکرشچین مشیل کے وکیلوں کے نمبر بھی ملے ہیں جو ممکنہ سرولانس کے نشانے پر تھے۔

آدھی رات کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد سرولانس فہرست میں ڈالا گیا تھا سی بی آئی ڈائریکٹر کا نمبر

پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس کے ذریعےسرولانس سےمتعلق لیک ہوئی فہرست میں اکتوبر 2018 میں سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کا اہم حصہ رہے آلوک ورما اور راکیش استھانا کے بھی نمبر شامل ہیں۔ ممکنہ سرولانس کی فہرست میں ورما کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹی و داماد سمیت اہل خانہ کے آٹھ لوگوں کے نمبر ملے ہیں۔

پیگاسس پروجیکٹ: صحافیوں اور وزیروں کی جاسوسی کے لیے ہوا انہی کے فون کا استعمال

ایک انٹرنیشنل جوائنٹ رپورٹنگ پروجیکٹ نےیہ دکھایا ہے کہ ہندوستان سمیت دنیا بھر کی کئی حکومتیں دہشت کی حد تک سرولانس کے طریقوں کا استعمال اس طرح سے کر رہی ہیں،جس کاقومی سلامتی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

کیا ریٹائرڈ سیکیورٹی عہدیداروں کے لیے سرکاری اجازت سے لکھنے کا نیا ضابطہ تنقید کو روکنے کی چال ہے

مودی حکومت کی جانب سے سینٹرل سول سروسز (پنشن)رولز، 1972 میں کی گئی ترمیم کے بعد اب سبکدوش سیکیورٹی افسران کو اپنے سابقہ ادارےکے بارے میں کچھ بھی لکھنے سے پہلے حکومت کی اجازت لینی ہوگی۔ اس کی خلاف ورزی ان کے پنشن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

دی وائر کے مینجر رادھا کرشن مرلی دھر کا جانا…

وفاتیہ: دنیا کے کسی بھی مہذب میڈیاادارے میں مرلی جیسے لوگ ہوتے ہیں۔ یہ آزاد پریس کے گمنام ہیرو ہوتے ہیں، جن کی محنت و مشقت کے طفیل صحافی وہ کر پاتے ہیں، جو وہ کرتے ہیں۔ ان کے لیےکوئی ایوارڈنہیں ہوتا، کوئی تحسین نہیں ہوتی۔لیکن رپورٹر کےذریعہ ادارے کو ملنےوالےاعزازکو وہ اپنا سمجھ کر اس کی قدرکرتے ہیں۔

دہلی فسادات: پولیس نے جن ’سیکریٹ‘ گواہوں کی پہچان چھپانے کی بات کہی، چارج شیٹ میں دیے ان کے نام

دہلی پولیس نے کہا تھا کہ دہلی فسادات معاملے میں گواہی دینے والے 15گواہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے، جس کی وجہ سے عرفی ناموں کا استعمال کر کےان کی پہچان پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ حالاں کہ پچھلے دنوں دائر پولیس کی 17000صفحات کی چارج شیٹ میں ان سب کے نام پتے سمیت مکمل پہچان ظاہر کر دی گئی ہے۔

دہلی فسادات: ٹرمپ کرونالوجی میں  ہوئی فاش غلطی کے بعد دہلی پولیس کا یو ٹرن

دہلی فسادات کے معاملے میں دائر ایک چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 8 جنوری کو منعقد ایک میٹنگ میں ٹرمپ کے ہندوستان دورے کےوقت تشدد کامنصوبہ بنایا گیاتھا۔ پچھلے دنوں ایک دوسری چارج شیٹ میں پولیس نے اس کو ہٹاتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اےمخالف مظاہرہ2019کے عام انتخابات میں بی جے پی کی جیت سے کھوئی زمین پانے کے لیے بڑے پیمانےپرفسادات کروانے کی‘دہشت گردانہ سازش’کا حصہ تھے۔

امت شاہ کرونالوجی کا نیا سلسلہ: اب نشانے پر سی اے اے مظاہرین

ویڈیو: شمال مشرقی دہلی فسادات کے تین مہینے بعد پولیس سلسلےوار ڈھنگ سے لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ ان میں اکثر لوگوں نے سی اے اے کے خلاف پرامن مظاہرہ کیا تھا۔ دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن کی دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور راجیہ سبھاممبر منوج جھا سے بات چیت۔

دہلی کے فرقہ وارانہ تشدد کے لیے نریندر مودی کی سیاست ذمہ دار ہے

دہلی تشدد کا کوئی’ہندو’ یا ‘مسلم’ حزب نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کوفرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی ایک گھناؤنی سیاسی چال ہے۔ 2002 کے فسادات نے بی جے پی کوگجرات میں ناقابل تسخیر بنا دیا۔ گجرات ماڈل کے اس بےحد اہم پہلو کو اب دہلی میں اتارنے کی کوشش زور شور سے شروع ہو گئی ہے۔

کشمیری پولیس افسر دیویندر سنگھ کے ٹیرر لنک پر این ایس اے اجیت ڈوبھال سے چند سوالات

ایسے وقت میں جب ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 کاہٹنا دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن قدم تھا، تب اگلے مشن پر جا رہےایک وانٹیڈدہشت گرد کے ساتھ سینئر پولیس افسر کے پکڑے جانے پر یقین کرنا مشکل ہے۔

ہمیں واجپائی کے بنا ’مکھوٹے‘ والے اصلی چہرے کو نہیں بھولنا چاہیے

1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔

بی جے پی کا اصلی گناہ پرگیہ ٹھاکر کو ایم پی بنانا تھا…

بی جے پی کے لوگ چاہے جو دکھاوا کریں، لیکن پرگیہ ٹھاکر ہندوستان کے لئےشرمندگی کا سبب ہیں۔ وہ پارلیامنٹ اور اس کے دفاعی امورکی کمیٹی کے لئے باعث شرمندگی ہیں۔ اور یقینی طور پر وہ اپنے سیاسی آقاؤں کے لئے بھی شرمندگی کا باعث ہیں۔لیکن شاید ان کو اس لفظ کا مطلب نہیں پتہ۔