Author Archives

سونیا یادو

پہلوان ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@phogat.vinesh)

ونیش پھوگاٹ رزم گاہ حیات کا استعارہ ہیں

دہلی کے جنتر منتر پر شدید گرمی کی راتوں سے لے کر پیرس کے گولڈ میڈل مقابلے تک، ان کا سفر ہماری قومی تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ ان کی داستان ہمارا مشترکہ خواب ہے۔ ان کے اس سفر کی شہادت دینے والے برسوں بعد اپنی نسلوں کو بتایا کریں گے کہ وہ ونیش پھوگاٹ کے ہمعصر تھے۔

ایمس کے قریب فٹ پاتھ پر بے گھر لوگ۔ (تصویر: سونیا یادو/دی وائر)

گرمی کا قہر: ایک مئی سے اب تک دہلی کی سڑکوں سے 789 نامعلوم لاشیں ملیں، 80 فیصد بے گھر

حکومت کی بے حسی کی وجہ سے گرمی کا بحران شدید ہو جاتا ہے۔ شیلٹر ہوم بہت کم ہیں، انتہائی خستہ حال ہیں۔ مثال کے طور پر دہلی گیٹ کے شیلٹر ہوم کی صلاحیت 150 بتائی جاتی ہے، لیکن عمارت کا رقبہ 3229.28 مربع فٹ ہے، جس میں صرف 65 افراد ہی سما سکتے ہیں۔

پریس کلب کی تقریب میں نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ (بائیں) اور سابق جسٹس مدن بی لوکور (تصویر: اتل اشوک ہووالے/ دی وائر)

اختلاف رائے کا مطلب ’اینٹی نیشنل‘ ہونا نہیں ہے، جو آج بنا دیا گیا ہے: جسٹس لوکور

پریس کلب آف انڈیا میں ہوئے ایک پروگرام میں مختلف پریس تنظیموں نے صحافت کو دباؤ سے آزاد رکھنے کی اپیل کی۔ نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ نے کہا کہ میڈیا کے پاس لوگوں تک سچائی پہنچانے کی ذمہ داری اور آزادی، دونوں ہونی چاہیے۔

یوپی میں ایک مظاہرے میں کے دوران  کی تصویر۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: ایکس)

یوپی میں برسوں سے لٹکی سرکاری بھرتیاں اور پیپر لیک مایوس بے روزگاروں کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں

اتر پردیش میں نوجوانوں کے لیے بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ سرکاری نوکریوں کا خواب دیکھنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ بھرتی کے امتحانات کا لمبا انتظار، پھر پیپر لیک کا مسئلہ اور بعض اوقات بڑے پیمانے پر دھاندلی کی وجہ سے امتحانات کا رد ہوجانا بھی اب ریاست میں عام سا واقعہ ہے۔

الہ آباد میں پبلک سروس کمیشن کے سامنے طالبعلموں کا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@Abhijeetdabangg)

یوپی: مقابلہ جاتی امتحانات میں پیپر لیک اور بھرتیوں میں دھاندلی کے واقعات نوجوانوں سے ان کے خواب چھین رہے ہیں

اتر پردیش میں پولیس کانسٹبل بھرتی کا پیپر لیک ہونے اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے سبب نوجوانوں کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔ بھرتی امتحانات میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے واقعات کے پیش نظر نوجوان اکثر سڑکوں پر جدوجہد کرتے نظر آتے ہیں، وہیں بھرتیوں کا طویل انتظار بھی ان کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیل رہا ہے۔

جی بی روڈ (تصویر بہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

لوک سبھا انتخابات: جی بی روڈ میں انتخابات کی گہما گہمی …

جی بی روڈ کی زیادہ تر سیکس ورکرز کے لیے لوک سبھا انتخابات اور اس کے نتائج کوئی معنی مطلب نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے برسوں سے ان کے لیے کچھ نہیں کیا، اس لیے اب کوئی امید بھی نہیں ہے۔ یہ علاقہ چاندنی چوک پارلیامانی حلقہ کے تحت آتا ہے، جہاں اس بار ‘انڈیا’ الائنس سے کانگریس کے جے پی اگروال اور بی جے پی کے پروین کھنڈیلوال کے درمیان مقابلہ ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/@ECISVEEP)

لوک سبھا انتخابات: دوسرے مرحلے میں 13 ریاستوں میں 89 سیٹوں پر ووٹنگ، کئی سیٹوں پر دلچسپ مقابلہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، راجستھان، تریپورہ، اتر پردیش، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر کی کل 89 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلے میں نریندر مودی کابینہ کے تین وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ، دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیٹوں سمیت کئی بڑے لیڈروں کی عزت داؤ پر ہے۔