معاملہ سکما ضلع کا ہے۔ بتایا گیا کہ جولائی 2021 میں پولیس نے منپا گاؤں سے 42 سالہ پوڑیام بھیما کو نکسلائٹ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ غلط پہچان کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پولیس ریکارڈ میں درج اسی نام کے نکسلی نے مارچ 2022 میں اپنے چھ ساتھیوں کے ساتھ دنتے واڑہ عدالت میں خودسپردگی کی۔ عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
اتر پردیش انتظامیہ نے جے این یو کی اسٹوڈنٹ آفرین فاطمہ کے والد اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما جاوید محمد کے الہ آباد واقع گھر کو بلڈوز چلا کرزمین دوزکر دیا تھا۔ پولیس نے یہ قدم جاوید کو 10 جون کو شہر میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کا ‘ماسٹر مائنڈ’ قرار دینے کے بعد اٹھایا تھا۔ مذکورہ مظاہرہ بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہوا تھا۔
اتر پردیش میں مظاہرین کے مبینہ ‘غیر قانونی تعمیرات’ کے خلاف انتظامیہ کی انہدامی کارروائی پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے ملک کے 12 سابق ججوں اور سینئر وکلاء نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ عدالت ایسے نازک وقت میں شہریوں اور آئین کو مایوس نہیں کرے گی۔
تین ہندو سنتوں – یتی نرسنہانند، بجرنگ منی اور آنند سوروپ کو مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والا کہنے پر ‘آلٹ نیوز’ ویب سائٹ کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد پولیس اسٹیشن میں ایک جون کومقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نےکہا کہ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ زبیر نے جرم کیا ہے اوراس معاملے کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرے پر پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ جب تک کہ کوئی شخص عدالت میں مجرم ثابت نہیں ہوتا، وہ صرف ایک ملزم ہوتاہے۔ وہیں جمعیۃ نے کہا ہے کہ پولیس نے مظاہرے میں شامل لڑکوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا۔ یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔
سیلون الکٹرسٹی بورڈ کے چیئرمین ایم ایم سی فرڈیننڈو نے جمعہ کو ایک پارلیامانی کمیٹی کے سامنے کہا تھاکہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کومنار کے ایک پاور پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے کو کہاتھا۔ صدر کی تردید کے بعد انہوں نے بیان واپس لے لیا تھا۔
نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف ‘ٹائمس ناؤ’ کے پرائم ٹائم شو میں تبصرہ کیا تھا۔ نویکا کمار اس شو کو ہوسٹ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے پربھنی میں درج ایف آئی آر میں نویکا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران مبینہ نفرت انگیز تقریر یعنی ہیٹ اسپیچ کے لیے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے سلسلے میں سی پی آئی (ایم) رہنما برندا کرات اور کے ایم تیواری کی طرف سے دائر ایک عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ دونوں نے لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں دہلی میں دو مختلف احتجاجی مقامات پر فائرنگ کے تین واقعات پیش آئے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔
دہلی پولیس کی انٹلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹیجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، لوگوں کو اکسانے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں سوشل میڈیا کے کئی معروف صارفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں صحافی صبا نقوی، ہندو مہا سبھا کی پوجا شکن پانڈے، راجستھان کے مولانا مفتی ندیم اور دیگر کےنام شامل ہیں۔
اتر پردیش کے غازی آباد واقع ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری اور شدت پسند ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند نے کہا تھا کہ وہ 17 جون کو دہلی کی جامع مسجد جائیں گے اور قرآن پر ایک پریزنٹیشن دیں گے، جس کے بعد انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اگر وہ ہیٹ اسپیچ بند نہیں کرتے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
معاملہ اتر پردیش کے گونڈہ ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں فقیر کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس بات کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ تینوں فقیر کون لوگ تھے اور کس وجہ سے اس گاؤں میں آئے تھے۔
سمستی پور کے سرکاری صدر اسپتال کا معاملہ۔ اسپتال کے ایک ملازم نے مبینہ طور پر بیٹے کی لاش دینے کے لیے بوڑھے والدین سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
حیدرآباد کے گوشا محل سے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے حال ہی میں اجمیر واقع خواجہ معین الدین چشتی درگاہ کے بارے میں تبصرہ کیا تھا، جس پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اس سلسلے میں ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 295 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی قومی جنرل سکریٹری پوجا شکن پانڈے نے صدر رام ناتھ کووند کو مبینہ طور پر خون سے خط لکھ کر جمعہ کی نماز پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جمعہ کی نماز ملک میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
القاعدہ ان انڈین سب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) نے پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ تبصرے پر دہلی، ممبئی، اتر پردیش اور گجرات میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔
کانپور میں 3 جون کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعے پیغمبراسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرےکے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی یووا مورچہ کے سابق ضلع اکائی سکریٹری ہرشیت سریواستو کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کا مرکز میں حکمراں این ڈی اے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، کیونکہ وہ سرکاری عہدیدار نہیں تھیں۔
ایک صحافی نے پیغمبر اسلام کے خلاف ہندوستانی حکمران جماعت کے رہنماؤں کے تبصرےکے سلسلے میں متعدد ممالک کی مذمت پراقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے ردعمل کے بارے میں پوچھا تھا، جس کے جواب میں ان کے ترجمان اسٹیفن نے یہ بیان دیا۔
بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض بیانات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت جاری ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد مالدیپ، عمان، انڈونیشیا، اردن، متحدہ عرب امارات، مصر اور لیبیا جیسے ممالک نے بھی متنازعہ تبصرےپر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔
میڈیا آؤٹ لیٹ ‘ملت ٹائمز’ کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خاموش کرنے کی یوپی پولیس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتدار سے سوال پوچھنے کے لیے وہ صحافت کرتے رہیں گے۔
ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم نے جرنلزم ایوارڈ–2022 کے لیے فرقہ واریت اور ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کو دی وائر میں اپنی رپورٹ میں درج کرنے کے لیے– علی شا ن جعفری، عصمت آرا، نااومی بارٹن، کوشک راج اور شہلت مکنون وانی کو مختلف زمروں میں شارٹ لسٹ کیا ہے۔
بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض تبصرے اور پارٹی ترجمان نوین جندل کے اسی طرح کے ‘توہین آمیز’ ٹوئٹس کی مذمت کرتے ہوئے خلیجی ممالک–قطر، کویت، ایران اور سعودی عرب کے علاوہ پاکستان نے بھی […]
پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں سے ضبط کی گئی ایسی 5400 سائیکلیں نیلام کردیں، جنہیں مزدور لینے نہیں آ سکے۔ پنجاب، ہریانہ اور ہماچل سے آنے والے مزدوروں کو انتظامیہ سہارنپور میں کورنٹائن کرتی تھی اور پھر ان کی سائیکلیں ضبط کر کے انہیں بس یا ٹرین سے گھر بھیج دیا جاتا تھا۔
کرناٹک کے مانڈیا ضلع میں سری رنگا پٹنم قلعے کے اندر جامع مسجد میں ہندوتوا گروپوں نے 4 جون کو پوجا کرنے کی دھمکی دی ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں 3 جون سے 5 جون کی شام تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ہندوتوا گروپوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد ہنومان مندر کو منہدم کرنے کے بعد بنائی گئی تھی۔
ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں علی گڑھ کے ورشنی ڈگری کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ایس آر خالد کالج کیمپس کے باغیچے میں نماز ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کالج ترجمان نے بتایاکہ بی جے وائی ایم کی جانب سے پروفیسر کے خلاف نظم و ضبط اور امن وامان کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرنے کے بعد اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
بجٹ اجلاس تک بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس پارلیامنٹ میں تین مسلم رکن پارلیامنٹ تھے، جو راجیہ سبھا میں تھے۔ تینوں کی میعاد جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ روزانہ ایک نیا مسئلہ نہیں اٹھانا چاہیے۔ ہم کو جھگڑا کیوں بڑھانا؟ گیان واپی کے بارے میں ہمارا عقیدہ روایت سے چلا آ رہا ہے، لیکن ہر مسجد میں شیولنگ کیوں دیکھنا؟ وہ بھی ایک پوجا ہے۔ ٹھیک ہےباہر سے آئی ہے، لیکن جنہوں نےاپنایاہےوہ مسلمان باہر سے تعلق نہیں رکھتے۔ اگرچہ پوجاان کی ادھر کی ہے،اس میں اگر وہ رہنا چاہتے ہیں تو اچھی بات ہے۔ ہمارے یہاں کسی پوجا کی مخالفت نہیں ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ایک ٹوئٹ میں ہندوتوا لیڈروں – یتی نرسنہانند، بجرنگ منی اور آنند سوروپ کو ‘نفرت پھیلانے والا’ بتایا تھا۔ اس سلسلے میں’راشٹریہ ہندو شیر سینا’ کے ضلعی سربراہ بھگوان شرن کی شکایت پر یوپی پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
کرناٹک کے باگل کوٹ ضلع کے ٹیراڈل واقع گورنمنٹ ڈگری کالج کا معاملہ۔ یہ واقعہ اسی سال 18 فروری کو پیش آیا تھا۔ 19 سالہ طالبعلم نوید حسن صاب تھرتھاری نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ ٹوپی پہن کر کالج گئے تھے، لیکن پرنسپل نے انہیں کالج میں داخل ہونے سے روک دیا۔ پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور ان کے عقیدے کی توہین کی۔ مقامی عدالت کی ہدایت پر اس معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ 27 مئی کو یو آئی ڈی اے آئی کے بنگلورو ریجنل آفس نے ایک پریس ریلیز میں آدھار ہولڈرز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے کارڈ کی فوٹو کاپی کسی بھی ادارے کے ساتھ شیئر نہ کریں، کیونکہ اس کے غلط استعمال کا امکان ہے۔ اب اسے واپس لیتے ہوئے الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے کہا کہ آدھار آئی ڈی کی تصدیق کے نظام نے آدھار ہولڈرز کی شناخت اور رازداری کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ بندوبست کیے ہیں۔
اترپردیش کے دیوبندمیں جمعیۃ علماء ہند کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے دوسرے گروپ کے سربراہ مولانا محمود اسعد مدنی نے سنیچر کو کہا کہ حکومت نے ملک کے مسلمانوں کے مسائل کے تئیں آنکھیں بند کرلی ہیں۔تنظیم نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی سرپرستی میں ملک کی اکثریتی برادری کے ذہنوں میں زہر گھولا جا رہا ہے۔
گیتانجلی شری کے ہندی ناول ‘ریت سمادھی’ کے انگریزی ترجمہ ‘ٹومب آف سینڈ’ کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ اس کا ترجمہ ڈیزی راک ویل نے کیا ہے۔کسی بھی ہندوستانی زبان میں بکر حاصل کرنے والا یہ پہلا ناول ہے۔
چھبیس جنوری 2021 کو نئی دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کے دوران احتجاج کررہے ایک شخص کی موت سے متعلق رپورٹ کے سلسلے میں دی وائر، اس کے مدیر سدھارتھ وردراجن اور رپورٹر عصمت آرا کے خلاف یوپی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ خبرمیں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں تھی۔
یاسین ملک کو دو جرائم – آئی پی سی کی دفعہ 121 (حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنا) اور یو اے پی اے کی دفعہ 17 (دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا) – کے لیے قصوروار ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 10 مئی کو ملک نے 2017 میں وادی میں مبینہ دہشت گردی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق ایک معاملے میں عدالت کے سامنے تمام الزامات کو قبول کر لیا تھا۔
کانگریس کے سابق لیڈر کپل سبل نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً 10 دن پہلے 16 مئی کو کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 30-31 سال کے رشتے کو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا۔ مختلف ریاستوں سے کانگریس لیڈروں کے استعفیٰ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے پہلے ہاردک پٹیل، سنیل جاکھڑ، اشونی کمار، آر پی این سنگھ اور امریندر سنگھ جیسے لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔
یہ پانچ ان چھ لوگوں میں شامل ہیں جن پر پہلے ہی مبینہ طور پر پولیس حراست میں ہوئی شفیق الاسلام کی موت کے خلاف احتجاج کے دوران ناگاؤں ضلع کے بٹادروا پولیس اسٹیشن کو آگ لگانے کا الزام لگایا گیا ہے۔