ہندوتوادی لیڈر سادھوی رتمبھرا نے کانپور میں منعقد رام مہوتسو پروگرام کے دوران کہا کہ ہندوستان جلد ہی ‘ہندو راشٹر’ بن جائے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپنے دو بچے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لیے وقف کریں، وشو ہندو پریشد کا کارکن بنائیں، ملک کو وقف کریں۔
ہندوستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر امریکی محکمہ خارجہ کی ‘کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس’ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں صحافیوں کو خصوصی طور پر ان کے پیشہ ورانہ کام کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور ان کاقتل کیا گیا۔
منسٹری آف لوکل سیلف گورنمنٹ اینڈ ایکسائز کے وزیر ایم وی گووندن نے کہا کہ اقلیتی شدت پسندی اور اکثریتی شدت پسندی کو ایک ہی عینک سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اکثریتی شدت پسندی زیادہ خطرناک ہے، یہ ہندو راشٹر کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے۔ اقلیتی شدت پسندی اکثریتی شدت پسندی کی مخالفت میں ابھرتی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے اگلے دن 11 اپریل کو ایک نامعلوم لاش ملی تھی۔ کھرگون میں فریزر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اندور کے اسپتال میں رکھا گیا۔ وہیں متوفی ابریش خان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ 12 اپریل کو کچھ لوگوں نے اسے پولیس کی حراست میں دیکھا تھا۔
شدت پسند ہندوتوا دھرم گرو یتی نرسنہانند کی تنظیم نے ہماچل پردیش کے اونا میں سہ روزہ دھرم سنسد کا اہتمام کیا ہے۔ پروگرام میں نرسنہانند نے دعویٰ کیا کہ مسلمان منصوبہ بند طریقے سے بچے پیدا کر رہے ہیں اور اپنی آبادی بڑھا رہے ہیں۔ یتی ستیہ دیوانند سرسوتی نے کہا کہ جب مسلمان اکثریت میں ہوں گے تو ہندوستان پڑوسی ملک پاکستان کی طرح اسلامی اسٹیٹ بن جائے گا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ‘نیویارک ٹائمز’ اخبار کی ایک رپورٹ ٹوئٹر پر شیئر کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان دنیا بھر میں کووڈ-19 سے ہوئی موت کے اعداد وشمار عام کرنے کی عالمی ادارہ صحت کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔ گاندھی نے کہا کہ مودی جی نہ تو سچ بولتے ہیں اور نہ ہی بولنے دیتے ہیں۔ وہ آج بھی جھوٹ بولتے ہیں کہ آکسیجن کی کمی سے کوئی نہیں مرا۔
کشمیر یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم عبد العالا فاضلی نے تقریباً 11 سال قبل 6 نومبر 2021 کو آن لائن میگزین ‘دی کشمیر والا’ میں ایک مضمون لکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مضمون انتہائی اشتعال انگیز تھا اور جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کی نیت سے لکھا گیا تھا۔ اس کا مقصد دہشت گردی کو بڑھاوا دینا اور نوجوانوں کو تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دینا تھا۔
دہلی، آندھرا پردیش اور اتراکھنڈ سے ہنومان جینتی کے جلوسوں کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کے متعدد واقعات سامنےآئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ کرناٹک کے ہبلی شہر میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر پولیس اہلکاروں، ایک ہسپتال اور ایک مندر پر حملہ کیا گیا۔ اس میں 12 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ معاملے میں تقریباً 40 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں رام نومی کے موقع پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے کئی مکانات اور دکانوں کو منہدم کر دیا تھا۔ اس میں حسینہ فخرو کے گھر کو بھی بلڈوزر سے توڑ دیا گیا تھا، جبکہ ان کے پاس موجود دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مکان پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت منظور کیا گیا تھا۔
پولیس نے دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں 16 اپریل کو ہوئے فرقہ وارانہ تشددکے معاملےمیں محمد اسلم کو کلیدی ملزم بنایا ہے۔ الزام ہے کہ ایک پولیس سب انسپکٹر اس کی گولی سے زخمی ہوا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس کی عمر 22 سال ہے، لیکن اس کے گھروالوں کی جانب سے دی وائر کو دستیاب کرائے گئے دستاویز میں اس کی عمر 16 سال بتائی گئی ہے۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ تشدد کے دوران وہ گھر پر تھا۔
گزشتہ سال 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ گاؤں میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشرا کو 9 اکتوبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے انہیں 10 فروری کو ضمانت دی تھی۔
سونیا گاندھی، شرد پوار، ممتا بنرجی سمیت اپوزیشن کے لیڈروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم وزیر اعظم کی خاموشی سے حیران ہیں، جو ایسے لوگوں کے خلاف کچھ بھی بولنے میں ناکام رہے، جو اپنے قول و فعل سے نفرت پھیلا رہے ہیں اور سماج کو مشتعل کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس طرح کے نجی مسلح ہجوم کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔
ویڈیو: 10 اپریل کو رام نومی کے موقع پر ہندوتوا گروپوں کی طرف سے نکالے گئے جلوسوں کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں فرقہ وارانہ تشدد کی خبریں موصول ہوئیں۔ ان میں مدھیہ پردیش کا کھرگون شہر بھی شامل ہے۔ تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے متعدد مکانوں اور دکانوں کو گرانے کی کارروائی کی گئی تھی۔
شمال-مغربی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں گزشتہ سنیچر کو ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس میں پتھراؤ کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ حالات اب قابو میں ہیں۔ فروری 2020 کے شمال-مشرقی دہلی فسادات کے بعد قومی دارالحکومت میں یہ پہلا بڑا فرقہ وارانہ تصادم تھا۔
مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا میں رام نومی کے موقع پر ہوئے فرقہ وارانہ تصادم میں بائیک جلانے کے الزام میں تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واقعے کے اگلے ہی روز ان میں سے ایک کے گھر کو انتظامیہ نے غیر قانونی تعمیرات قرار دے کر توڑ دیا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ تینوں ملزمین قتل کی کوشش کے ایک مقدمے میں مارچ سے جیل میں بند ہیں۔
واقعہ آگرہ کا ہے۔دھرم جاگرن سمنویہ سنگھ نام کےگروپ نے ساجد نامی شخص پر ایک ہندو لڑکی کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے گھر پر حملہ کیا۔ حالاں کہ بعد میں سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں مذکورہ خاتون نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نےاپنی مرضی سے شادی کی ہے۔
آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ممبر منوج جھا نے کہا کہ وہ پارلیامنٹ کےسیشن کے دوران بھی یونیورسٹی میں باقاعدگی سے کلاس لیتے ہیں۔ ان کی آواز ان کالجوں کے لیے کیسے خطرہ ہو سکتی ہے جب یہ پارلیامنٹ میں خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کالجوں کا نام لیے بغیر کہا کہ دعوت نامہ کو رد کرنے کے لیے پروگرام کی نوعیت میں تبدیلی کا حوالہ دیا گیا ہے۔
دہلی اسمبلی میں فلم کشمیر فائلز پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے بیان کے خلاف بی جے وائی ایم نے تیجسوی سوریہ کی قیادت میں 30 مارچ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران بی جے وائی ایم کے ارکان نے بیریکیڈ توڑ کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
آنند ضلع کلکٹر نے کہا کہ غیر قانونی قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کے ساتھ ساتھ سڑکوں کے کنارے کھڑی جھاڑیوں پر بھی بلڈوزر چلائے جارہے ہیں کیونکہ رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کے بعد شرپسندانہی جھاڑیوں میں چھپ رہے تھے۔ کانگریس نے اس مہم کو غیر آئینی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
یہ طاہر حسین کی جانب سے نئے سال کی مبارکباد پیش کرنےکے لیے ایک ستون پر بورڈ لگا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ تھا۔ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے بالکل بھی ثبوت نہیں ہیں کہ حسین یا ان کی جانب سے کسی نے وہ ہورڈنگ لگائی تھی۔
معاملہ بریلی ضلع کے بھوتا تھانہ حلقہ کے سنگھائی مروان گاؤں کا ہے۔ 16 اور 17 سال کے چچا زاد بھائی مبینہ طور پر پاکستانی چائلڈ آرٹسٹ اور اداکارہ آیت عارف کا نغمہ پاکستان زندہ باد سن رہے تھے۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ پڑھے لکھے نہیں ہیں اور انہوں نے غلطی سے یہ گانا بجا دیا۔
ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا نے بتایا کہ تنظیم کے قومی نائب صدر نے بھگوا جے این یو کے پوسٹر لگائے تھے۔ وہاٹس ایپ پر وائرل ہونے والے مبینہ ویڈیو میں گپتا کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ جے این یو کیمپس میں ‘بھگوا کی مسلسل توہین کی جا رہی ہے’۔ ہماری وارننگ ہے کہ آپ سدھر جائیے۔ ہم یہ برداشت نہیں کریں گے۔
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ مذہب کی ترقی کے بغیر ہندوستان کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ سناتن دھرم ہی ہندو راشٹر ہے۔ اس ہندوستان کے راستے میں جو بھی کھڑا ہوگا اسے ہٹا دیا جائے گا یا ختم کردیا جائے گا۔
دہلی پولیس 19 دسمبر 2021 کو ہندو یووا واہنی کی طرف سے دہلی میں منعقد دھرم سنسد میں ہیٹ اسپیچ سے متعلق ایک معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ تقریر میں ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے گئے جن کے معنی مسلمانوں کی نسل کشی […]
حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ہندی کو مقامی زبانوں کے نہیں بلکہ انگریزی کے متبادل کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔ تمل ناڈو بی جے پی کے چیف کے اناملائی نے کہا کہ ان کی پارٹی تمل ناڈو کے لوگوں پر ہندی تھوپے جانے کو نہ تو قبول کرے گی اور نہ ہی اس کی اجازت دے گی۔
ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے روز افزوں واقعات کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے تبصرے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر نے کہا کہ لوگوں کو ہمارے بارے میں رائے رکھنے کا حق ہے۔ ہمیں بھی ان کی لابی اور ووٹ بینک کے بارے میں رائے رکھنے کا حق ہے۔ ہم بھی امریکہ سمیت دیگر کے انسانی حقوق کی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ معاملے اکبر الدین اویسی کے خلاف 2013 میں درج کیے گئے تھے۔ ان پر ایک کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے کا الزام تھا۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف معاملوں کو ثابت کرنے کے لیے شواہد کافی نہیں ہیں، اس لیے انہیں شک کا فائدہ دیتےہوئے بری کر دیا۔
اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی پر مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے لیےگزشتہ 8 اپریل کوآئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہنت نے یہ بیان نوراتری اور ہندو نئے سال کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران پولیس کی موجودگی میں دیا تھا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ تمام شمال-مشرقی ریاستوں نے دسویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سنوجم شیام چرن سنگھ کو اس کی تنقید پر شکایت درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری طرف آٹھ طلبہ اکائیوں کی تنظیم دی نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ ہندی کو لازمی قرار دینا شمال-مشرق کی مادری زبانوں کے لیے نقصاندہ ہوگا اور اس سےہم آہنگی کی فضا خراب ہوگی۔
رام نومی پر فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کھرگون میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے کئی مکانات اور دکانوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کی گئی تھی۔ اب ایک خاندان کے پاس دستیاب دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ جس گھر کو غیر قانونی قرار دے کر منہدم کیا گیا وہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بنایا گیا تھا۔
یہ واقعہ 11 اپریل کو دوارکا کے چھاولہ علاقے میں پیش آیا۔ گئو کشی کے شبہ میں خود کو گئو رکشک بتانے والے 10-15 نامعلوم لوگ ایک فارم ہاؤس پہنچے اور وہاں موجود لوگوں پر حملہ کر دیا۔ گئو کشی کے الزام میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ حملے اور قتل کے معاملے میں تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
شمالی ممبئی کے مالوانی علاقے میں رام نومی کے جلوس کے دوران گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں بی جے پی لیڈر تیجندر تیوانہ، ونود شیلار اور بجرنگ دل کے عہدیداروں سمیت 20 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مانخورد علاقے میں اسی دن پیش آئے تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا اور چار دیگر کو حراست میں لیا گیا۔
کرناٹک کے دھارواڑ میں واقع ایک مندر میں شری رام سینا کے کارکنوں نے گزشتہ سنیچر کو مسلم پھل فروشوں کے ٹھیلوں میں توڑ پھوڑ کی اور ان کے پھلوں کو سڑک پر پھینک دیا۔ اس پر مقامی بی جے پی ایم ایل اے اروند بیلاڈ کا کہنا ہے کہ ہندو مندر میں مسلمانوں کا پہناوا دیکھ کر ہندو بھکت کیسا محسوس کرتے ہوں گے۔
اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی طرف سے یونیورسٹی کیمپس کے اندر چٹانوں سے بنےایک ڈھانچے میں بھگوا جھنڈے کے ساتھ رام اور ہنومان کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔ دیگر طلبہ گروپ اسے یونیورسٹی کے بھگوا کرن کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ہری دوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کے الزام میں ضمانت پر رہا ہوئے شدت پسندہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند نے کہا کہ ریاضی کے نقطہ نظر سے 2029 تک ایک غیر ہندو وزیراعظم بن جائے گا۔ گزشتہ دنوں براڑی ہندو مہاپنچایت پروگرام کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے الزا میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کرناٹک کے دائیں بازو گروپ بھارت رکشا ویدیکے نے بنگلورو سمیت ریاست کے کئی حصوں میں گھر گھر جا کر لوگوں سے کہا ہے کہ وہ مسلم ٹیکسی ڈرائیوروں کی خدمات نہ لیں، بالخصوص ہندو مندروں یا تیرتھ یاترا کے دوران ایسا نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ریاست میں دائیں بازو گروپوں نےمسلمانوں اور ان کے روزگارکو شدید طور پر نشانہ بنایا ہے۔
ایجوکیشنل-ٹکنالوجی، یعنی ای ڈی ٹیک کمپنی ان-اکیڈمی کے ترجمان نے کہا کہ مختلف جائزوں کی بنیادپر عملے، کانٹریکٹ ورکرز اور اساتذہ کی پھرسے جانچ کی گئی۔ اس کے بعد کچھ ملازمین کو ہٹایا گیا۔
بنگلورو کی ہندو جن جاگرتی سمیتی کے کوآرڈینیٹر چندرو موگر نے تین دن پہلے ہندوؤں سے صرف ہندو دکانداروں سے پھل خریدنے کی اپیل کی تھی تاکہ پھلوں کی تجارت میں مسلمانوں کی اجارہ داری کو ختم کیا جاسکے۔ اس کے بعد سے چار سماجی کارکن فرقہ وارانہ منافرت اور تشدد کو فروغ دینے کے الزام میں موگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیب اور آٹو ڈرائیوروں نے دہلی میں سی این جی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کرایے پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں 18 اپریل سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں سی این جی کی قیمت میں 13.1 روپے فی کیلو گرام کا اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ اور دیگر کے خلاف لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ پولیس اسٹیشن میں ایک 24 سالہ نوجوان کے قتل کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا پر گزشتہ سال ضلع میں تشدد کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی کو ایس یو وی سے کچل کر ہلاک کردینے کا الزام ہے۔